کوئٹہ ، گزشتہ سال نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے جاں بحق پولیوکارکنوں کے بچوں کوتاحال معاوضہ نہیں ملا، متاثرہ خاندان شدیدمشکلات کاشکار، سیکرٹری صحت نے نوٹس لیتے ہوئے فوری معاوضے کی یقین دہانی کر ادی

ہفتہ 24 اکتوبر 2015 09:19

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24اکتوبر۔2015ء)بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں گزشتہ سال نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں جاں بحق ہونیوالے پولیوکارکنوں کے بچوں کوتاحال معاوضہ نہیں ملاہے جس کے باعث متاثرہ خاندان شدیدمشکلات کاشکارہے تاہم سیکرٹری صحت نے نوٹس لیتے ہوئے فوری طورپرمتاثرہ خاندان کومعاوضے کی یقین دہانی کرائی ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق پوری دنیاکی طرح آج پاکستان میں بھی پولیوکاعالمی دن منایاجارہاہے پاکستان اورافغانستان دنیاکے ان ممالک میں سے ہیں جہاں اب تک پولیوکاخاتمہ نہیں ہوسکاجس کی ایک بڑی وجہ پولیوکارکنوں پرحملے ہیں اورملک بھرمیں مختلف واقعات کے دوران درجنوں پولیوکارکن اورسیکورٹی اہلکارہلاک ہوچکے ہیں ان میں سے ایک کارکن محمداعجاز رئیسانی کاتعلق سریاب کے علاقے کلی بنگلزئی سے ہے جوگزشتہ سال 26نومبرکومشرقی بائی پاس پرنامعلوم مسلح افراد کی ایک وین پرفائرنگ کے نتیجے میں دیگرتین پولیوورکرز کے ہمراہ جاں بحق ہوئے تھے جس میں 2خواتین بھی شامل تھے 35سالہ محمداعجاز رئیسانی اپنے بچوں کے کفالت کیلئے جنرل سٹورچلاتے تھے اورجب پولیوکمپین ہوتاتھاتووہ اپنے بیوی کے ہمراہ رضاکارانہ طورپراس مہم میں حصہ لیتے تھے اعجاز کے مرنے کے بعد ان کی دکان بند ہوئی تاہم حکومت نے ان کی بیوی کوبطور لیڈی ہیلتھ ورکرکام پرلگایااس کے باوجود اعجاز کی چاربچوں کی تعلیم صحت اوردیگراخراجات بمشکل پورے ہوتے ہیں اعجاز کے بڑے بھائی ایاز رئیسانی کے مطابق حکومت کی جانب سے سانحہ میں شہیدمیں ہونیوالوں کے لواحقین کیلئے 20لاکھ روپے معاوضے کااعلان کیاتھالیکن تاحال اعجاز کے بچوں کیلئے 15لاکھ روپے اب تک نہیں مل سکے ایازرئیسانی نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ مجھے یاپھردوسرے بھائی کوسرکاری نوکری پررکھاجائے تاکہ ان کوبچوں کی کفالت میں مشکلات کاازالہ ہوسکے ان کاکہناتھاکہ اعجاز رئیسانی کے 4بچے جواب بھی اسی سکول میں زیرتعلیم ہے جس میں ان کے والد نے انہیں داخل کرایاتھاحالانکہ صوبائی وزیرصحت رحمت صالح بلوچ نے وعدہ کیاتھاکہ ان بچوں کوحکومتی اخراجات پربہترتعلیم فراہم کی جائیگی ایاز رئیسانی نے کہاکہ ان کے بھائی اعجاز رئیسانی کے قربانی کومدنظررکھتے ہوئے وزیراعظم سے ایک عام آدمی تک کوچاہئے کہ وہ ملک سے پولیوجیسے موذی مرض کے خاتمے کیلئے متحدہوکرکام کرے ایک سوال کے جواب میں ایاز رئیسانی نے یونیسیف اورڈبلیوایچ او کی جانب سے ملک میں پولیوکے خاتمے کیلئے قربانی دینے والوں کے لواحقین کیلئے امداد نہ کرنے پرتشویش کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ اعجاز کی بڑی بیٹی ردابی بی کی کٹے ہوئے ہونٹوں کی سرجری کرائی جائے اس سلسلے میں نورالحق بلوچ سے جب رابطہ کیاگیاتھاانہوں نے حیرت زدہ ہوکرکہاکہ وہ سوموار کوبذات خود اس کیس سمیت تمام پولیوسے متاثرہ خاندانوں کومعاوضے کی ادائیگی کویقینی بنانے کیلئے اقدامات کریں گے۔