سویڈن: تلوار بردار نقاب پوش کا سکول پر حملہ ، 2 افرادہلاک ، پولیس کی فائرنگ سے حملہ آور ہلاک ، قتل ہونے والوں میں ایک طالب علم اور استاد شامل ہیں، پولیس ،سوئیڈش وزیراعظم اسٹیفن لوف وین متاثرہ اسکول پہنچ گئے ، حملے پر افسوس کا اظہار

ہفتہ 24 اکتوبر 2015 09:35

اسٹاک ہوم(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24اکتوبر۔2015ء) یورپی ملک سویڈن کے ایک اسکول میں تلوار بردار نقاب پوش نے حملہ کر کے دو افراد کو قتل کر دیا جبکہ پولیس کی فائرنگ سے حملہ آور بھی ہلاک ہوگیا۔ نقاب پوش کے حملے میں ہلاک ہونے والے 11 سالہ احمد اور 20 سالہ ایلاون سکندر کے نام سے شناخت ہوئی۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق نقاب پوش کے ہاتھوں قتل ہونے والوں میں ایک طالب علم اور ایک استاد شامل ہیں۔

پولیس رپورٹس میں بتایا گیا کہ واقعہ سوئیڈن کے مغربی قصبے ٹرولاٹن میں پیش آیا، جہاں ایک 21 سالہ نقاب پوش نوجوان تلوار اٹھائے اسکول میں گھسا اور کئی افراد پر حملہ کیا۔نقاب پوش نوجوان کو ہلاک کیے جانے کے بعد اینتن لنڈین پیٹرسن کے نام سے شناخت کیا گیا۔پیٹرسن کی تلوار کی زد میں 4 افراد آئے جن میں 2 اساتذہ اور 2 طلبہ شامل تھے۔

(جاری ہے)

مقامی میڈیا کے مطابق 41 سالہ استاد اور 15 سالہ طالبعلم ابھی بھی اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

نقاب پوش نوجوان جس وقت اسکول میں داخل ہوا اس کو ابتدائی طور پر سب نے ایک مذاق سمجھا تھا مگر جب اس نے مختلف افراد پر تلوار سے حملہ کرنا شروع کیا تو فوری طور پر پولیس کو مدد کے لیے طلب کیا گیا۔پولیس نے اسکول میں داخل ہو کر فائرنگ کرکے حملہ آور کو زخمی کیا جو اسپتال پہنچ کر ہلاک ہو گیا۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ نوجوان نے مسلمانوں کے خلاف بھی مختلف چیزیں شیئر کی تھیں جبکہ وہ مسلمانوں کے سوئیڈن آمد کو بھی مخالف کی نظر سے دیکھتا تھا۔

ہلاک ہونے والے 11 سالہ احمد کے حوالے سے بتایا گیا کہ وہ 3 سال قبل ہی صومالیہ سے سوئیڈن آیا تھا جہاں وہ اپنے خاندان کے ساتھ رہائش پذیر تھا۔قاتلانہ حملے میں ہلاک ہونے والے معاون استاد ایلان سکندر کے بھائی نے میڈیا کو بتایا کہ ایلان دیگر طلبہ کو بچاتے ہوئے حملہ آور کی زد میں آیا۔سوئیڈش وزیراعظم اسٹیفن لوف وین متاثرہ اسکول پہنچے اور واقعہ پر اظہار افسوس کیا۔