ملک کوکرپشن کے ناسور سے نجات دلانے کے لئے احتساب ضرور ہونا چاہئے لیکن بلا امتیاز سب کا ہونا چاہئے،سراج الحق، اچھی طرز حکمرانی کو فروغ اور عام لوگوں کے مسائل انکی دہلیز پر حل کرنے کے لئے مقامی حکومتوں کو زیادہ سے زیادہ مضبوط اور مستحکم کرنے کی ضرورت ہے، خیبر پختونخوا میں مقامی حکومتوں کے لئے رولز آف بزنس جلد از جلد جاری کئے جائیں، نواز شریف کو اپنے دورہ امریکہ میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لئے پرزور آواز اٹھانی چاہئے، جماعت اسلامی ملک میں بہت جلد ایک مضبوط اور موٴثر سیاسی قوت کے طور پر سامنے آجائے گی، مستقبل کی قومی سیاست میں نوجوان اور خواتین کا کردار بنیادی اہمیت کا حامل ہوگا،تربیتی سیمینار سے خطاب

ہفتہ 24 اکتوبر 2015 09:19

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24اکتوبر۔2015ء)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک کوکرپشن کے ناسور سے نجات دلانے کے لئے احتساب ضرور ہونا چاہئے لیکن بلا امتیاز سب کا ہونا چاہئے۔ غریب لوگوں کے پاس کچھ نہ ہونے کے باوجود بھی ملک سے محبت کرتے ہیں اور ہر قربانی کے لئے تیار رہتے ہیں لیکن بڑے بڑے سرمایہ دار اور مراعات یافتہ طبقات قومی دولت کو شیر مادر سمجھ کر لوٹ مار میں مصروف ہیں ۔

جن کی وجہ سے ملک اقتصادی اور سماجی طور پر کھوکھلا ہوتا جارہا ہے۔ اچھی طرز حکمرانی کو فروغ دینے اور عام لوگوں کے مسائل ان کی دہلیز پر حل کرنے کے لئے مقامی حکومتوں کو زیادہ سے زیادہ مضبوط اور مستحکم کرنے کی ضرورت ہے اور انہیں آئین پاکستان اور لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013ء کے مطابق تمام تر سیاسی ، انتظامی اور مالی اختیارات بلا تاخیر ملنے چاہئیں۔

(جاری ہے)

خیبر پختونخوا میں مقامی حکومتوں کے لئے رولز آف بزنس جلد از جلد جاری کئے جائیں۔ مرکزی حکوت اور چاروں صوبائی حکومتوں کے پاس عوام کو ریلیف دینے اور انہیں مسائل کے گرداب سے نکالنے کے لئے صرف 800دن باقی رہ گئے ہیں۔ بری طرز حکمرانی، توانائی کا بحران اور خطرناک حد تک بڑھتی ہوئی بے روزگاری بڑے قومی مسائل ہیں۔ وزیر اعظم نواز شریف کو اپنے دورہ امریکہ میں پاکستان کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لئے پرزور آواز اٹھانی چاہئے۔

جماعت اسلامی ہی ملک کو اہل اور دیانتدار قیادت فراہم کرسکتی ہے۔ جماعت اسلامی کے صوبائی حکومت میں شامل وزراء ، اراکین قومی و صوبائی اسمبلی ، منتخب ضلعی ، تحصیل اور ویلج ناظمین، ڈسٹرکٹ ، ٹاوٴن ، گاوٴں و محلہ کونسلرز عوامی مسائل کے حل کے لئے کمر بستہ ہوجائیں۔ جماعت اسلامی ملک میں بہت جلد ایک مضبوط اور موٴثر سیاسی قوت کے طور پر سامنے آجائے گی۔

مستقبل کی قومی سیاست میں نوجوان اور خواتین کا کردار بنیادی اہمیت کا حامل ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز المرکز الاسلامی میں ملاکنڈ ڈویژن سے تعلق رکھنے والے جماعت اسلامی کے ضلعی و تحصیل رہنماوٴں کے لئے منعقدہ تربیتی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کے نائب امیر میاں محمد اسلم، جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے نومنتخب امیر مشتاق احمد ، سابق صوبائی امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان، سیکرٹری جنرل شبیر احمد خان، انچارج سیاسی کمیٹی ڈاکٹر محمد اقبال خلیل ، سیکرٹری سیاسی کمیٹی بحراللہ خان ،صوبائی وزیر خزانہ مظفر سید ایڈووکیٹ، سینیئر صوبائی وزیر عنایت اللہ خان اور وزیر مذہبی امور حاجی حبیب الرحمن بھی موجود تھے۔

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے مزید کہا کہ نوجوان اس ملک کی بہت بڑی قوت اور سرمایہ ہیں لیکن بے روزگاری کا عفریت انہیں نگلے جارہا ہے ۔ نوجوان ڈگریاں لئے مارے مارے پھر رہے ہیں لیکن ان کے لئے روزگار کا مناسب انتظام نہیں ہے۔ روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کرنے کے لئے معاشی سرگرمیوں میں تیزی لانے ، بند صنعتی یونٹو ں کو چالو کرنے اور نئی صنعتوں کے قیام کے علاوہ زراعت کے شعبے پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے نوجوان انتہائی محنتی اور ذہین ہیں اور انہیں جب بھی موقع ملتا ہے وہ اپنے جوہر قابل کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے پاس ملک کو موجودہ معاشی ، سیاسی اور معاشرتی مسائل سے نکال کر اسے ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کے ٹھوس منصوبہ موجود ہے اور جماعت اسلامی ہی وہ واحد سیاسی قوت ہے جو ملک کو کرپشن سے پاک پُر عزم اور اہل قیادت دے سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ ملک کے ہر حصے میں عوام بالخصوص معاشرے کے پسے ہوئے طبقات جماعت اسلامی کے جھنڈے تلے جمع ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے عزم کرلیا ہے کہ وہ ملک کے کروڑوں غریب عوام کو ان کی گردنوں پر مسلط کرپٹ اور ابن الوقت اشرافیہ سے نجات دلاکر دم لے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے وسائل پر ہر فرد کا حق ہے اور اب یہ صورتحال مزید برداشت نہیں کی جاسکتی کہ غریب لوگوں کے لئے تو دو وقت کی روٹی کا حصول ممکن نہ ہو جبکہ مٹھی بھر مراعات یافتہ طبقات ملک کی دولت کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہوں۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے ملک میں تبدیلی اور انقلاب کے لئے آئینی ، جمہوری اور پُرامن ذرائع کے استعمال کی راہ اپنائی ہے اور دنیا میں ہونے والے تجربات نے یہ ثابت کردیا ہے کہ یہی درست اور صحیح راستہ ہے۔ انہوں نے جماعت اسلامی کے عہدیداروں پر زور دیا کہ وہ گاوٴں اور محلے کی سطح تک جماعت اسلامی کی تنظیم قائم کریں اور نوجوانوں اور خواتین کو جماعت اسلامی میں شامل کرنے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ عوامی خدمت کا جذبہ رکھنے والے نیک اور دیانتدار لوگوں کے لئے جماعت اسلامی کے دروازے کھلے ہیں۔