دس سال بعد اکتوبر میں ایک بار پھر 8.1 شدت نے ہولناک زلزلے نے تباہی مچادی ، پاکستان میں200سے زائد جاں بحق ایک ہزار سے زائد زخمی ، افغانستان میں 45 افراد جاں بحق سینکڑوں زخمی ، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ،ب سے زیادہ تباہی خیبر پختونخوا میں ہوئی ، پاک فوج اور امدادی ٹیموں نے امدادی کارروائیاں شروع کردیں زلزلے سے خوف وہراس پھیل گیا ،لوگ عمارتوں اور گھروں سے باہر نکل آئے، کلمہ و استغفار کا ورد کرتے اور اذانیں دیتے رہے،متاثرہ علاقوں میں ہائی الرٹ جاری

منگل 27 اکتوبر 2015 09:57

اسلام آباد،پشاور ، لاہور کراچی ، کوئٹہ ، نئی دہلی ، کابل(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27اکتوبر۔2015ء) دس سال بعد اکتوبر میں ایک بار پھر پاکستان ، بھارت اور افغانستان میں 8.1 شدت کے ہولناک زلزلے نے تباہی مچادی ، پاکستان میں200سے زائد جاں بحق ایک ہزار سے زائد زخمی ہوگئے ، افغانستان میں 45 افراد جاں بحق سینکڑوں زخمی ہوئے متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے ، سب سے زیادہ تباہی خیبر پختونخوا میں ہوئی ، پاک فوج اور امدادی ٹیموں نے امدادی کارروائیاں شروع کردی ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق پیر کی سہ پہر 2 بج کر9 منٹ پر پاکستان سمیت افغانستان اور بھارت میں 8.1 شدت کے زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کئے گئے جس سے لوگ شدید خوف و ہراس کے باعث عمارتوں اور گھروں سے باہر نکل آئے اور کلمہ و استغفار کا ورد کرتے اور اذانیں دیتے رہے ۔

(جاری ہے)

خبر رساں ادارے کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق افغانستان کے پہاڑی سلسلہ کوہ ہندو کش سے آنے والے 8.1 زلزلے کی شدت میں سب سے زیادہ خیبر پختونخواہ کے مختلف علاقوں کو شدید متاثر کیا،زلزلے کا دورانیہ 5 منٹ رہا جس میں چھتیں اور دیواریں گرنے کے مختلف واقعات میں 150 سے زائد افراد جاں بحق اور سینکڑوں زخمی ہوگئے جنہیں پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال سمیت مختلف قریبی ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے ،دوسری جانب وفاقی دارالحکومت سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں بھی زلزلے نے تباہی مچادی ،راولپنڈی سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں زلزلے سے7 افراد جاں بحق جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے اسی طرح ملک کے دیگر حصوں سے بھی حاصل ہونے والی اطلاعات کے مطابق اب تک 150 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات موصول ہوگئیں ہیں تاہم زخمی کی حالت تشویشناک ہے جس سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے صوابی میں زلزلے کے باعث کالو خان میں دیوار گرنے سے بچی سمیت 3افراد جاں بحق جبکہ گیارہ افراد زخمی ہوگئے،ملتان میں سہوتڑا چوک میں دیوار گرنے سے بچی زخمی ہوگئی۔

کلرکہار دیوار گرنے سے ایک بچہ جاں بحق ہو گیا۔پشاور رنگ روڈ پر عمارت گرنے سے پندرہ افراد زخمی ہوگئے جبکہ پشاور کا تاریخی قلعہ قلعہ بالا حصار بھی متاثر ہوا ، ایک دیوار گر گئی،زلزلے کے باعث بٹگرام میں کئی مکانات منہدم ہوگئے جبکہ سرگودھا میں سکول کی دیوار گرنے سے 11 افراد زخمی ہو گئے تمام شہروں کے سرکاری ہسپتالوں میں الرٹ جاری کر دیا گیا ہے،دیربالا میں مختلف واقعات میں 19 افراد جاں بحق جبکہ 20 سے زائد مکانوں کی چھتیں گرنے سے 22 افراد زخمی ہوگئے۔

باجوڑ ایجنسی میں زلزلے کے باعث مکانات کی چھتے اور دیواریں گرنے سے27افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ متعدد افراد زخمی ہیں،میرپور آزاد کشمیر میں ویٹنریری ہسپتال کی دیوار گرنے سے2 جاں بحق متعدد بچے زخمی ہوگئے۔راولپنڈی میں کالج روڈ پر عمارت کا ایک حصہ گر گیا جس سے 7 افراد زخمی ہوگئے،سرگودھا میں دیواریں گرنے سے زخمیوں کی تعداد 21 تک پہنچ گئی ، چترال میں مکانات کی چھتیں گرنے سے 22 افراد جاں بحق ہوگئے۔

زلزلے سے گلگت بلتستان میں 6بونیر میں 10 ، تورغر میں 15 ، شانگلہ میں 20، دیر میں 34اور ہزارہ ڈویژن میں 7 افراد کے جا بحق ہونے کی اطلاعات ہیں ۔ کمشنر ملاکنڈ ریٹائرڈ کیپٹن عثمان گل کے مطابق سوا ت میں زلزلے سے بارہ ،شانگلہ میں چھ ،بونیر میں چار ،دیر لوئر میں سولہ ،دیر اپر میں نو ،ملاکنڈ میں ایک اور چترال میں پندرہ افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ چار سو سے زائد زخمی ہوگئے ہیں زلزلے سے پورے ڈیوثرن میں ایک سو دمکانات پارشلی طور پر تباہ ہوگئے ہیں جبکہ سینکڑوں مکانات اور بلڈنگز میں دراڑیں پڑ گئے ہیں زرائع کے مطابق سوات میں زلزلے سے جاں بحق افراد میں عبید ،نازو بہن بھائی ،ساکنان چارباغ ،ایم روم،سکنہ چارباغ ،رضیہ بیگم سکنہ سنگوٹہ ،بخت عمر سکنہ ملوک آباد ،قریشی سکنہ مکان باغ ،جمالہ سکنہ کبل ،غنچہ سکنہ اخوند کلے کبل ،ازلان ولد برکت علی سکنہ پرونہ ،دنیا زادگئی سکنہ ٹوپ سین ،جبکہ دوافراد بریکوٹ میں جاں بحق ہوگئے ہیں شامل ہیں ادھر زخمیوں اور جاں بحق افراد کو سیدوشریف ٹیچنگ ہسپتال منتقل کردیا گیا تاہم زخمی زیادہونے کی وجہ سے بیڈز کم پڑگئے جس کے لئے سوا ت کے ایم پیزفضل حکیم ،محیب اللہ ،حیدرعلی ،ضلع ناظم محمد علی شاہ کے کوششو ں سے نوتعمیر شدہ شیخ خلیفہ بن زاہد انہیان ہسپتال کو بھی کھول دیا گیا ہے جبکہ ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی اور ڈاکٹرو ں کی چھٹیا ں منسوخ کردی گئی ۔

زلزلے کے بعد ملک کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی اور عملے کی چھٹیاں بھی منسوخ کردی گئیں پشاور ، سوات اور ایبٹ آباد کے ہسپتال زخمیوں سے بھر گئے اور جگہ کم پڑ گئیں ۔واضح رہے کہ پاکستان ، بھارت ،افغانستان اورکشمیر سمیت 10 سال بعد تاریخ کا بدترین زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے ،ریکٹر سکیل پر زلزلے کی شدت 8.5 ریکارڈ کی گئی جبکہ زلزلے کا مرکزکوہ ہندو کش تھا اور زیر زمین گہرائی 193 کلو میٹر ریکارڈ کی گئی ،پیر کے روز پاکستان سمیت خطے بھر میں زلزلے کے شدید ترین جھٹکے محسوس کئے گئے ،لوگ زلزلے کے شدید جھٹکوں سے خوفزدہ ہو کر گھروں اور عمارتوں سے باہر آگئے ،کلمہ اور استغفار کا ورد کرتے رہے،محکمہ موسمیات کے مطابق زلزلے کی شدت 8.5 ریکارڈ کی گئی زلزلے کا مرکز افغانستان کے پہاڑی سلسلہ کوہ ہندو کش تھا جو زیرمین گہرائی 193 کلو میٹر ریکارڈ کی گئی ہے،جبکہ امریکی جیالوجیکل کے مطابق ایشیاء میں آنے والے زلزلے کی شدت7.7 ریکارڈ کی گئی ہے۔

ادھر افغانستان میں بھی زلزلے نے تباہی مچا دی،آنے والے تباہ کن زلزلے سے 21 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ سکول میں بھگدڑ مچنے سے 12 طالبہ جاں بحق ہوگئیں، کابل ہسپتال انتظامیہ کے مطابق 100 سے زائد افراد کو یہاں لایا گیا ہے جہاں متعدد افراد کی حالت تشویشناک ہے،افغان حکام کے مطابق کابل سمیت زلزلوں سے متاثرہ علاقوں میں ہائی الرٹ جاری کر دی گئی ہے