سینکڑوں کو امیر اور ہزاروں کو غریب کرنے والا ڈبل شاہ خالی ہاتھ دنیا سے رخصت ہو گیا

ہفتہ 31 اکتوبر 2015 08:49

وزیرآباد: (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔31اکتوبر۔2015ء) سینکڑوں کو امیر اور ہزاروں کو غریب کرنے والا ڈبل شاہ خالی ہاتھ دنیا سے رخصت ہو گیا۔ورثاء نے گذشتہ رات لاہور کارڈیالوجی انسٹی ٹیوٹ سے ڈبل شاہ کی نعش وصول کی جہاں وہ دل کے عارضہ کی وجہ سے زیر علاج تھے۔سمبڑیال کے قریب آبائی گاؤں میں سپرد خاک۔ ڈبل شاہ نے کم و بیش 50ارب روپے ڈبل کرنے کے چکر میں لوگوں سے ہتھیائے۔

گرفتاری کے بعد 8سال کی سزا کاٹی۔نہب نے ان کے تمام اثاثے ضبط کئے۔آخر ی وقت میں وہ نا معلوم مقام پر کرائے کے مکان میں رہائش پذیر تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ سبط الحسن گیلانی المعروف ڈبل شاہ نے سکول ٹیچر کی حیثیت سے اپنی عملی زندگی کا آغاز کیا تھا۔ بعد ازاں وہ بیرون ملک چلے گئے اور واپس آکر لوگوں کی رقوم ڈبل کرنے کا دھندا شرو ع کیا جس سے سینکڑوں افراد نے استفادہ کیاجبکہ ہزاروں خاندان تباہ بھی ہوئے۔

(جاری ہے)

ایک درجن کے قریب صدمے سے جاں بحق بھی ہوئے۔ڈبل شاہ نے 50ارب سے زائد رقم ڈبل کرنے کا لالچ دے کر لوگوں سے ہتھیائے۔ان کے موٴکلوں میں غریب سے غریب ، امیر اور سرکاری افسران سب شامل تھے۔پولیس نے گرفتار کرکے نیب کے حوالے کیا جہاں اس نے سات سال سزا کاٹی اور ایک سال پشاور نیب کی سزا کاٹی جہاں ان کا بیٹا بھی ان کے ساتھ تھا۔پشاورمیں ان پر 14کروڑ روپے کے فراڈ کا الزام تھا۔

ڈبل شاہ نے پشاور نیب کو 10کروڑ کی ادائیگی کی اور 4کروڑ روپے کے بانڈ دیئے ۔ ڈبل شاہ کی گرفتاری کے وقت وزیرآباد میں زبردست مظاہرے بھی ہوئے تھے اور پولیس کے ساتھ جھڑپوں کے دوران گولی چلنے سے درجنوں افراد زخمی ہوئے تھے ۔نیب نے ان کے تمام اثاثے اپنے قبضہ میں لئے اور درجنوں سی این جی سٹیشن، پٹرول پمپ اور دیگر کاروباری مراکز سر بمہر کرکے ضبط کر لئے تھے۔

نیب نے چند ماہ قبل پاک ٹاؤن وزیرآباد میں ان کا ذاتی مکان بھی سربمہر کر دیا گیا تھا جس کے بعد وہ کسی کرائے کے گھر میں رہائش پذیر تھے۔ابھی بھی ڈبل شاہ کے متاثرین کی تعداد ہزاروں میں بتائی جاتی ہے جن کو ڈبل شاہ نے رہائی کے بعد ادائیگی کے وعدے کئے تھے لیکن ان کو ادائیگی نہ ہو سکی اور وہ ڈبل شاہ کی موت خبر سن کر پریشان ہو گئے ہیں۔گذشتہ رات ان کے اہل خانہ کو ڈبل شاہ کی لاہور انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں زیر علاج ہونے کی اطلای دی گئی جہاں وہ انتقال کر گئے۔

ان کے اہل خانہ نے کارڈیالوجی سنٹر لاہور سے ان کی نعش وصول کی۔ ڈبل شاہ کو سمبڑیال کے قریب ان کے آبائی گاؤں میں سپر د خاک کیا گیا ہے۔اس طرح بین الاقوامی شہر ت حاصل کرنے والے سید سبط الحسن گیلانی المعروف ڈبل شاہ کا باب ختم ہو گیا اور اپنے پیچھے متاثرین کی ایک بڑی تعداد چھوڑ گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :