روسی مسافر طیارہ مصر کے ساحلی مقام پر گر کر تباہ ،عملہ کے 7 ارکان اور 17 بچوں سمیت 224 افراد ہلاک،داعش کا طیار ہ مارگرانے کا دعوی ، روسی صدر نے حادثے کی تحقیقات کا حکم د یدیا،آج ملک بھرمیں سوگ کا اعلان

اتوار 1 نومبر 2015 10:09

قاہرہ (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1نومبر۔2015ء) روسی مسافر طیارہ پیٹر برگ سے شرم الشیخ جاتے ہوئے مصر کے ساحلی مقام سنیائے خطے میں گر کر تباہ ہوگیا‘ طیارے میں سوار عملہ کے 7 ارکان اور 17 بچوں سمیت تمام 224 افراد ہلاک ہوگئے ۔ روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے حادثے کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے آج (اتوار کو) ملک بھرمیں سوگ کا اعلان کردیا۔ دوسری جانب شدت پسند تنظیم داعش نے روسی طیارہ مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ہفتہ کے روز روس کا مسافر طیارہ فلائٹ نمبر 9268 روس کے شہر ایس ٹی پیٹر برگ سے مصر کے شہر شرم الشیخ کیلئے روانہ ہوئی پرواز کی روانگی کے 23 منٹ بعد طیارہ ریڈار سے غائب ہوگیا۔ اور اس سے مواصلاتی رابطہ منقطع ہوگیا۔ اطلاع ملی کہ طیارہ مصر اور یمن کے سرحدی علاقے سنیائے خطے میں گر کر تباہ ہوگیا ہے جس کے باعث طیارہ مین سوار تمام 224 افراد ہلاک ہوگئے۔

(جاری ہے)

ہلاک ہونے والوں میں عملہ کے سات ارکان اور سترہ بچے بھی شامل ہیں ان میں سے 214 مسافروں کا تعلق روس اور تین کا تعلق یوکرائن سے ہے بتایا گیا ہے کہ حادثے کے بعد مصر کی امدادی ٹیموں نے 100 افراد کی جھلسی ہوئی لاشیں تلاش کرلی ہیں جبکہ 114 لاشوں کی تلاش ابھی جاری ہے مصر میں ایمرجنسی کردی گئی ہے۔ ادھر روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے طیارہ حادثے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ہلاک شدگان کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کای ہے۔

انہوں نے حادثے کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے روس میں ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے حادثے پر پاکستان امریکہ سمیت دیگر ممالک سے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ دوسری جانب شدت پسند تنظیم داعش کی جانب سے جاری ایک ب یان میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے روسی طیارے کو مار گرایا ہے تنظیم کا کہنا ہے کہ روسی مسافر طیارہ فنی خرابی کے باعث تباہ نہیں ہوا بلکہ داعش کے خلاف ہونے والی کارروائیوں کے جواب میں مارگرایا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :