خیبرپختونخوا میں مضبوط بلدیاتی نظام کے قیام کے بعد مربوط اور بھر پور ترقیاتی عمل شروع کیا جارہاہے،پرویز خٹک،صوبائی حکومت نے اختیارات اور مالی وسائل حقیقی معنوں میں نچلی سطح پر منتقل کرکے گلی محلے اور گاؤں کی سطح پر بھی عوام کواپنے مسائل حل کرنے کیلئے بااختیار بنا دیا ہے ، صوبائی حکومت صوبے کے باقی حقوق حاصل کرنے کیلئے بھ جلد وفاقی حکومت کے ساتھ رابطہ کرے گی اور حصول کیلئے اب طفل تسلیوں سے مطمئن نہیں ہو گی ،نوشہرہ میں ضلع، تحصیل اور ویلج کونسل اراکین اور ناظمین کے اجلاس سے خطا ب

اتوار 22 نومبر 2015 09:52

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22نومبر۔2015ء )وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں مضبوط بلدیاتی نظام کے قیام کے بعد مربوط اور بھر پور ترقیاتی عمل شروع کیا جارہاہے خیبرپختونخوا کی حکومت نے اختیارات اور مالی وسائل حقیقی معنوں میں نچلی سطح پر منتقل کرکے گلی محلے اور گاؤں کی سطح پر بھی عوام کواپنے مسائل حل کرنے کیلئے بااختیار بنا دیا ہے جبکہ پنجاب اور سندھ میں بلدیاتی نظام کے ساتھ مذاق کیا گیا ہے انہوں نے بلدیاتی نمائندوں پر زور دیا کہ وہ اپنی اپنی کونسلوں کے مسائل کے حل کیلئے تجاویز اور سفارشات مرتب کریں وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت صوبے کے باقی حقوق حاصل کرنے کیلئے بھی بہت جلد وفاقی حکومت کے ساتھ رابطہ کرے گی اور ان حقوق کے حصول کیلئے اب طفل تسلیوں سے مطمئن نہیں ہو گی ۔

(جاری ہے)

وہ ضلع کونسل نوشہرہ میں حلقہ پی کے 12 کی 11 یونین کونسلوں کے ضلع، تحصیل اور ویلج کونسل اراکین اور ناظمین کے اجلاس سے خطا ب کررہے تھے اجلاس کی صدارت ضلع ناظم نوشہر ہ لیاقت خٹک نے کی جبکہ اس موقع پر رکن قومی اسمبلی اور پی ٹی آئی کے ضلعی آرگنائزر ڈاکٹر عمرن خٹک ،ممبر صوبائی اسمبلی اور پارلیمانی سیکرٹری میا ں خلیق الرحمان،ڈسٹرکٹ نائب ناظم اشفاق احمد خان ،ڈی سی نوشہرہ ا فتخار عالم اور تحصیل ناظم پبی میاں مرتضیٰ الرحمان موجود تھے پرویز خٹک نے کہا کہ ہم زبانی کلامی باتوں پر یقین نہیں رکھتے پی ٹی آئی نے انصاف کا بو ل بالا کرنے اور غریبوں کا استحصال ختم کرنے، نظام کی تبدیلی ،کرپشن کے خاتمے ،اداروں کی بحالی، اداروں سے سیاسی مداخلت ختم کرنے، تھانہ اور پٹوار کلچر کی تبدیلی کا جو نعرہ لگایا تھا گزشتہ ڈھائی سالہ دور میں بڑے پیمانے تک اس پر عمل درآمد کو یقینی بنا یا گیا ہے اور آج صوبے سے تبادلوں اور تقرریوں پر سجنے والی منڈیو ں کا کرپٹ نظام ختم کردیا ہے میرٹ اور عدل و انصاف کا بو ل بالا کرنے کیلئے ٹھو س اقدامات کئے گئے ہیں صوبے میں ملازمتوں کیلئے امیر اور غریب کا فر ق ختم کردیا گیا ہے اب ہر اُمیدوارمقابلے کی دوڑ میں شامل ہوسکتاہے اوراسے میرٹ کی بنیاد پر اُس کا حق ملے گا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ محکمہ تعلیم اور صحت میں اہم تبدیلیاں لائی گئی ہیں پولیس کو سیاست سے پاک کردیا گیاہے اور کے پی کی پولیس ملک کی پروفیشنل پولیس بن چکی ہے اور اب صوبے میں تھانوں کی ازسر نو تعمیر کا کام شروع کردیا گیا ہے تاکہ پولیس اور عوام تبدیلی محسوس کریں پرویز خٹک نے کہا کہ اب کوئی بھی استاد ڈیوٹی سے غیر حاضر نہیں رہ سکتا جبکہ بڑے اور چھوٹے ہسپتا لوں میں بااختیار بورڈز قائم کئے جارہے ہیں انہوں نے بتایا کہ صحت کے شعبہ میں اصلاحات کے مخالف ڈاکٹروں سے مذاکرات کئے جارہے ہیں انکی تنخواہوں میں تین گنا تک اضافہ کیا جارہا ہے پرویز خٹک نے بلدیاتی نمائند وں پر زور دیا کہ وہ اپنے حلقوں میں ترقیاتی منصوبوں کی نشاندہی کریں اور دو ہفتوں کے اندر ترقیاتی سکیموں کی فہرستیں ضلع کونسل میں جمع کرائیں انہوں نے واضح کرتے ہوئے کہاکہ بلدیاتی کونسلوں اورقومی اور صوبائی اسمبلی کے اراکین کا ترقیاتی بجٹ مربوط نظام کے ذریعے خرچ کیا جائے گا اور لوکل گورنمنٹ رولز آف بزنس کے باعث اب ماضی کی طرح ان ترقیاتی فنڈز کے استعمال میں بدنظمی اور افراتفری کے امکانات کو ختم کر دیا گیا ہے وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ چوروں اور لٹیروں کا دور ختم ہوچکا ہے اب چپڑاسی سے لیکر وزیر اعلیٰ تک عوام کے سامنے سب جوابدہ ہیں اور اب سب کا یکساں احتساب ہوگا انہوں نے کہا کہ چور اور لیٹرے اسلئے ہمارے خلاف واویلا کر رہے ہیں کہ صوبے کے آزاد احتساب کمیشن نے اُن پر ہاتھ ڈالا ہے لیکن احتساب کا عمل جاری رہے گا ۔

پرویز خٹک نے بلدیاتی نمائندے پر زور دیا کہ وہ اپنے ترقیاتی منصوبوں کی خود نگرانی کریں کرپشن اور کمیشن کا راستہ روکیں اورغیر معیاری و ناقص میٹریل کے استعمال پر کڑی نظر رکھیں اور ڈی سی کو اسکی نشاندہی کریں تاکہ اسکے ذمہ دار افسروں کو انٹی کرپشن اور احتساب کمیشن کے حوالے کیا جائے اس موقع پر پرویز خٹک نے نمائندوں کے مسائل سنے اور موقع پر احکامات بھی جاری کئے۔