الیکشن کمیشن کو مستحکم بنانے اور انتخابی عمل کو مزید شفاف بنانے کی ضرورت ہے ،ْ قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور

الیکشن کمیشن کو انتخابی اخراجات کے حوالہ سے مقرر کی گئی حد پر نظرثانی کرنی چاہئے ،ْ کمیٹی کمیٹی نے انتخابی عمل اور الیکشن کمیشن کی کارکردگی کے حوالہ سے بریفنگ کیلئے آئندہ اجلاس میں سیکرٹری الیکشن کمیشن کو طلب کر لیا

بدھ 5 اپریل 2017 20:25

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات اپریل ء)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کو مستحکم بنانے اور انتخابی عمل کو مزید شفاف بنانے کی ضرورت ہے ،ْ الیکشن کمیشن کو انتخابی اخراجات کے حوالہ سے مقرر کی گئی حد پر نظرثانی کرنی چاہئے جبکہ کمیٹی نے انتخابی عمل اور الیکشن کمیشن کی کارکردگی کے حوالہ سے بریفنگ کیلئے آئندہ اجلاس میں سیکرٹری الیکشن کمیشن کو طلب کر لیا ہے۔

اجلاس بدھ کو کمیٹی کے چیئرمین میاں عبدالمنان کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا جس میں کمیٹی کے ارکان ڈاکٹر نثار احمد جٹ، میاں طارق محمود، رشید احمد خان، چوہدری سلمان حنیف خان، عارفہ خالد پرویز، شاہدہ رحمانی، ڈاکٹر شازیہ ثوبیہ، نفیسہ عنایت الله خٹک، ملک اعتبار خان سمیت متعلقہ سرکاری اداروں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس کے آغاز پر لاہور بیدیاں روڈ پر بم دھماکہ میں پاک فوج کے شہید جوانوں کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔

کمیٹی نے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی کہ جن ارکان اسمبلی نے اپنے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرا دی ہیں ان کی تفصیلات کمیٹی کو فراہم کی جائیں۔ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ الیکشن کمیشن کو مستحکم بنانے اور انتخابی عمل کے حوالہ سے اقدامات پر مبنی بریفنگ کیلئے آئندہ اجلاس میں سیکرٹری الیکشن کمیشن کو مدعو کیا جائے گا۔ کمیٹی کے استفسار پر ایڈیشنل سیکرٹری نے کمیٹی کو بتایا کہ حلقہ بندیاں الیکشن کمیشن کا اختیار ہے، اگر ضرورت پڑی تو نئی حلقہ بندیاں ستمبر 2017ء میں کی جائیں گی۔

کمیٹی کے ارکان نے انتخابی اخراجات کے حوالہ سے الیکشن کمیشن کی طرف سے مقرر کی گئی حد پر تحفظات کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ انتخابی اخراجات کی حد میں اضافہ کیا جائے ،ْکمیٹی کے ایک رکن کے انتخابی مہم کے دوران انتخابی ریلیوں کے حوالہ سے سوال کے جواب میں الیکشن کمیشن کی طرف سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ باہمی مشاورت کے بعد ہی اس حوالہ سے کوئی فیصلہ کیا جا سکتا ہے ،ْ کمیٹی کے ارکان کا یکساں اور ٹھوس مؤقف تھا کہ ہر سیاسی جماعت اور اس کا لیڈر الیکشن کمیشن کی طرف سے اٹھائے گئے سوالات کے جواب دینے کا پابند ہے ،ْ کمیٹی نے اس بات پر زور دیا کہ ریٹرننگ افسران کی تعیناتی میں اس بات کا خیال رکھا جائے کہ انتہائی باصلاحیت افراد کی تعیناتی یقینی بنائی جائے تاکہ الیکشن کے موقع پر الیکشن کمیشن آف پاکستان مؤثر انداز میں اپنا کردار ادا کر سکے۔