افغان طالبان کا دو اضلاع پر قبضہ،70سیکورٹی اہلکاروں سمیت 100افرادہلاک

طالبان نے کئی سمتوں سے حملہ کیا، لڑائی میں اطراف کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا،ہمارے پاس فورسزکی بھی کمی ہے،صوبائی حکومت

پیر 24 جولائی 2017 12:00

کابل(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل جولائی ء)افغانستان میں سرگرم طالبان نے شمالی اور وسطی صوبوں میں دو اضلاع پر قبضے کا اعلان کیا ہے۔ دوسری جانب افغان فورسز کو طالبان کی مسلح سرگرمیوں میں شدید اضافے کا سامنا ہے۔امریکی ٹی وی کے مطابق جن دو اضلاع پر طالبان نے قبضہ کیا ہے، ان میں ایک غور صوبے کا تیورہ ضلع ہے اور دوسرا فریاب صوبے کا ضلع کوہستان ہے۔

طالبان تحریک کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بھی تیورہ اور کوہستان پر قبضے کی تصدیق کی ۔ غور صوبے کی صوبائی کونسل کے نائب سربراہ محمد مہدوی کا کہنا تھا کہ طالبان نے ضلع تیورہ پر جمعرات سے چڑھائی کر رکھی تھی۔اس ضلع پر طالبان اب پوری طرح قابض ہو گئے ہیں، مہدوی نے یہ بھی بتایا کہ اس حملے میں حکومتی فورسز کو خاصے جانی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

(جاری ہے)

کم از کم 70سکیورٹی اہلکاروں کی موت لڑائی کے دوران ہوئی ہے۔ غور کی صوبائی کونسل کے نائب سربراہ نے یہ بھی بتایا کہ مقامی پولیس کو بھی شدید جانی نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔غور کی صوبائی کونسل کے رکن عبدالباصر قدیری نے بتایا کہ طالبان عسکریت پسندوں نے تیورہ شہر کے ہسپتال میں داخل ہو کر ڈاکٹروں اور مریضوں کو گولیاں مار کر ہلاک کرنے سے بھی گریز نہیں کیا۔

قدیری کے مطابق ہلاک ہونے والے ڈاکٹروں کی تعداد ایک درجن کے قریب ہے۔یہ امر اہم ہے کہ تیورہ ضلع کو افغانستان میں انتہائی اسٹریٹیجک اضلاع میں شمار کیا جاتا ہے۔ اس کی سرحدیں شمال مغرب میں فرح اور جنوب میں ہلمند صوبوں سے ملتی ہیں۔ ان دونوں صوبوں میں سلامتی کی مجموعی صورتحال انتہائی مخدوش بتائی جاتی ہے۔ ضلع تیورہ پر قبضے سے حکومت مخالف عسکریت پسندوں کو مغرب اور شمال میں اپنی مسلح سرگرمیاں جاری رکھنے کا راستہ میّسر آ گیا ہے۔

طالبان نے ایک روز قبل فریاب صوبے کے ضلع کوہستان پر قبضہ کیا۔ صوبائی گورنر کے ترجمان جاوید بیدار کے مطابق کئی طالبان عسکریت پسندوں نے کئی سمتوں سے حملہ کیا۔ بیدار کے مطابق شدید لڑائی میں اطراف کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا۔ اس چڑھائی کے بعد ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب میں افغان فوج اور پولیس کو پسپائی اختیار کرنا پڑی۔افغان طالبان کے ترجمان نے بتایا کہ تیورہ اور کوہستان میں کابل حکومت کی فوج کے کئی اہلکاروں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ افغان فوج کو ملک کے کئی مقامات پر طالبان کی عسکری کارروائیوں کی شدت کا سامنا ہے۔ افغان فوج کو مسلسل قندوز اور بغلان کے علاقوں میں بھی طالبان کے حملوں کا سامنا رہتا ہے۔

متعلقہ عنوان :