کراچی : پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جاری

ابوالحسن اصفحانی روڑ پر موٹرسائیکل سوار نامعلوم مسلح دہشت گردوں نے اندھاادھندفائرنگ کردی،ایک ٹریفک پولیس اہلکارشہید ، دوسرا شدید زخمی ہو گیا وزیر داخلہ سندھ،آئی جی سندھ اور ایڈشنل آئی جی کراچی نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی

پیر 24 جولائی 2017 23:39

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل جولائی ء)کراچی میں پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جاری ہے ۔ابوالحسن اصفحانی روڑ پر موٹرسائیکل سوار نامعلوم مسلح دہشت گردوں نے اندھاادھندفائرنگ کردی اور موقع سے فرار ہو گئے فائرنگ کے نتیجے میں ایک ٹریفک پولیس اہلکارشہید جبکہ دوسرا شدید زخمی ہو گیا،وزیر داخلہ سندھ،آئی جی سندھ اور ایڈشنل آئی جی کراچی نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی۔

تفصیلات کے مطابق سچل تھانے کی حدود ابوالحسن اصفحانی روڈ پر پیرا ڈائز بیکری کے قریب تعینات دو ٹریفک پولیس اہلکار ٹریفک کی روانی کو بحال رکھنے میں مصروف تھے کہ اچانک ایک موٹرسائیکل پر سوار مسلح دہشت گردوں نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کردی اور موقع سے باآسانی فرار ہو گئے ،فائرنگ کے نتیجے میں ایک اہلکار موقع پر ہی دم توڑ گیا جبکہ دوسرا شدید زخمی ہو گیا واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا،پولیس نے لاش اور زخمی کو اسپتال منتقل کیا۔

(جاری ہے)

ایس ایس پی ملیر رائو انوار کے مطابق شہید ہونے والے اہلکار کی شناخت محمد خان کے نام سے کی گئی جبکہ زخمی اہلکار کی شناخت کامران کے نام سے ہوئی ہے ۔ پولیس نے مزید بتایا کہ شہید ہونے والے اہلکار کے سر جبکہ زخمی اہلکار کے سینے میں گولیاں لگی ہیں،جبکہ دہشت گرد فرار ہوتے ہوئے ٹریفک پولیس اہلکار کی ایم پی فائیو رائفل بھی اپنے ہمراہ لے گئے ،شہید اور زخمی اہلکار گلزار ہجری ٹریفک سیکشن میں تعینات تھے اور دونوں اہلکار ہیڈ کانسٹیبل بتائے جاتے ہیں۔

،جبکہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی صوبائی وزیر داخلہ سندھ نے ابو الحسن اصفہانی روڈ پر ٹریفک اہلکاروں پر فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی کراچی سے واقعے کی رپورٹ طلب کی ہے سہیل انور خان سیال نے شہید ہونے والے ٹریفک اہلکار کی شہادت پر گہرے دکھ و غم کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین سے اظہار ہمدردی کیا ہے انھوں نے احکامات میں مزید کہا ہے کہ زخمی اہلکار کے علاج میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے،اور قاتلوں کی فوری گرفتاری کے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہر بھر میں سیکورٹی ہائی الرٹ اور اسنیپ چیکنگ اور پکٹنگ کے عمل میں تیزی لائی جائے ،جبکہ آئی جی سندھ اور ایڈیشنل آئی جی کراچی نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی ہے۔#