ٹوتھ پیٹس صابن، لپ اسٹکس ، اور میک اپ کی دوسری اشیاء، بر گراور پیزا سمیت زیر استعمال 375 اشیاء میں حرام اجزاء شامل

عوام دھڑا دھڑ استعمال کررہی ہے ، سینٹ میں وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی قائمہ کمیٹی اجلاس میں انکشاف مذکورہ بالا اشیاء پر حرام اجزاء کا نام لکھنے کی بجائے اس کے اجزائے ترکیبی ای کوڈ کا نمبر دیاجاتا ہے۔ جسے عام صارف اس کو سمجھنے سے قاصر رہتا ہے، کمیٹی کو بریفنگ

منگل 12 جون 2018 21:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل 12 جون 2018ء) ملک میں استعمال ہونے والی بعض ٹوتھ پیٹس صابن، لپ اسٹکس ، اور میک اپ کی دوسری اشیاء، بر گراور پیزا سمیت زیر استعمال 375 اشیاء میں حرام اجزاء شامل ہیں جنہیں ہم دھڑا دھڑ استعمال کر کے اور کھا رہے ہیں یہ انکشاف منگل کے روز سینیٹ میں وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں کہا گیا ہے کہ سینیٹر مشتاق احمد کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں سینیٹرز نزحت صادق دلاور خان ، گیان چند فیصل جاوید کے علاوہ وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی سیکرٹری یا سمین مسعود پی سی ایس آئی آر کے چیئر مین ڈاکٹر شہزاد عالم ، پی سی آر ڈ بلیوآر کے چیئر مین ڈاکٹر مرزا حبیب علی اور دیگراعلیٰ افسران نے شرکت کی اجلاس میں بریفنگ کے دوران کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ مذکورہ بالا اشیاء پر حرام اجزاء کا نام لکھنے کی بجائے اس کے اجزائے ترکیبی ای کوڈ کا نمبر دیاجاتا ہے۔

(جاری ہے)

جسے عام صارف اس کو سمجھنے سے قاصر رہتا ہے۔ اور اسے دھڑا دھڑ استعمال کر کے نہ صرف اس کے مضر اثرات کا شکار ہوتا ہے بلکہ بین الاقوامی کمپنیوں کی قیمتی زر مبادلہ بھی لٹاتا ہے۔ قائمہ کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں ان اشیاء کی تفصیلات طلب کر لی ہیں قبل ازین کمیٹی نے ملک پانی کی کمی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سمندری پانی کو استعمال شدہ پانی کو دوبارہ قابل استعمال بنانے کیلئے وزارت کی حوصلہ افزائی کرنے پر زور دیتے ہوئے اس کی بھی تفصیلا ت طلب کر لی ہیں۔

جبکہ پانی کو ضائع کرنے کے ھوالے سے قانون بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا ہے کمپنی کو بتایا گیا ہے کہ حلال نور اتھارٹی تشکیل دے دی گئی ہے تا ہم ابھی اس نے مکمل طور پر کام شروع نہیں کیا ۔ وزارت سائنس نے کمیٹی کو بتایا ہے کہ نسٹ اور کا مسٹ کے اداروں کا شمار دنیا کے بہترین اداروںمیں ہوتا ہے۔ قبل ازین کمیٹی کے چیئر مین نے وزارت سائنس کو ملک کی پہلی دفاعی لائن قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک کو آگے لے جانے کے لئے وزارت کی ترقی بہت ضرورری ہے۔