اسٹیٹ بینک آف پاکستان بھی نادہندگان اور بینک ڈیفالٹرز کی فہرست الیکشن کمیشن آف پاکستان کو بھجوا دی

پاکستان پیپلز پارٹی کی حنا ربانی کھر ، تحریک انصاف کے فیصل ووڈا ڈیفالٹر لسٹ میں شامل ،نااہلی کی تلوار لٹکنے لگی

منگل 12 جون 2018 22:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل 12 جون 2018ء)اسٹیٹ بینک آف پاکستان بھی نادہندگان اور بینک ڈیفالٹرز کی فہرست الیکشن کمیشن آف پاکستان کو بھجوا دی۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی حنا ربانی کھر ، تحریک انصاف کے فیصل ووڈا ڈیفالٹر لسٹ میں شامل ،نااہلی کی تلوار لٹکنے لگی۔ڈیفالٹر ہونے کی بنیاد پر انکے کاغذات نامزدگی مسترد کئیے جا سکتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سال 2018 پاکستان کی پارلیمانی سیاست میں ایک اہم اور تاریخی سال ہے۔تاریخ میں پہلی مرتبہ 2 جمہوری حکومتیں اپنے اپنے آئینی ادوار مکمل کر کے رخصت ہو چکی ہے۔2018 انتخابات کا سال ہے۔ایک جانب ملکی اداروں نے انتخابات کی تیاری شروع کر رکھی ہے تو دوسری جانب سیاسی جماعتوں نے انتخابات کی تیاریاں شروع کر رکھی ہیں۔

(جاری ہے)

کاغذات نامزدگی جمع کروانےکا سلسلہ بھی کل مکمل ہو چکا ہے جس کے بعد کاغذوں کی جانچ پڑتال کی جارہی ہے۔

اس موقع پر بڑی بڑی وکٹیں اڑنے کی امید ہے اس حوالے سے خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بہت سے بڑے بڑے سیاسی نام اس مرحلے پر مشکل میں پڑ سکتے ہیں اور انکے کاغذات نامزدگی مسترد ہو سکتے ہیں۔اسی ضمن میں ریٹرننگ افسران عمران خان اور چوہدری نثار کو بھی طلب کر چکے ہیں۔کاغذات نامزدگی کے اس جانچ پڑتال کے اہم موقع پر اسٹیٹ بینک آف پاکستان بھی نادہندگان اور بینک ڈیفالٹرز کی فہرست الیکشن کمیشن آف پاکستان کو بھجوا دی ہے۔

اس فہرست میں بڑے بڑے سیاسی نام بھی شام ہیں۔بینک ڈیفالٹر کی فہرست میں پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما اور سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر بھی شامل ہیں اور اسی فہرست کا حصہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیصل ووڈا بھی ہیں جو 37 ملین روپے کے ڈیفالٹر ہیں۔انکے علاوہ ہارون بلور ،اسد اللہ بھٹو ، ہارون احسن ،اسد حسن اور الماس خاکوانی بھی اس فہرست کا حصہ ہیں۔اس موقع پر خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ڈیفالٹر ہونے کے باعث ان بڑے سیاسی ناموں پر نا اہلی کی تلوار چل سکتی ہے اور ممکنہ طور پر یہ بڑے سیاسی نام الیکشن میں حصہ نہیں لے پائیں گے۔