آئین توڑنے والے کو ویلکم اور میرا نام ای سی ایل میں ڈالا جارہا ہے ،ْنواز شریف

خواجہ حارث کی باتوں سے متفق ہوں ،ْ اس طرح کے حالات میں مقدمہ چلانا فیئر ٹرائل کیخلاف ہے ،ْ سابق وزیر اعظم حالیہ کچھ عرصے کے دوران میں اور مریم 100 پیشیاں بھگت چکے ہیں ،ْپیشیوں سے جھک جاؤں گا یہ سمجھنا بھول ہے ،ْ میڈیا سے گفتگو آپ کی اور اسٹیبلشمنٹ کی ڈیل کی باتیں ہورہی ہیں ،ْ صحافی کا سوال …… یہ ڈیل ہورہی ہے ،ْ نوازشریف نے سپریم کورٹ کا حکم نامہ لہرادیا

منگل 12 جون 2018 18:16

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل 12 جون 2018ء)پاکستان مسلم لیگ (ن)کے قائد ،ْ سابق وزیراعظم نواز شریف نے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئین توڑنے والے کو ویلکم کیا جارہا ہے اور ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کی باتیں کی جارہی ہیں ،ْخواجہ حارث کی باتوں سے متفق ہوں ،ْ اس طرح کے حالات میں مقدمہ چلانا فیئر ٹرائل کیخلاف ہے ۔

منگل کو احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ آئین توڑنے والے اور ملک میں دہشت گردی لانے والے کو ویلکم کیا جارہا ہے اور جس نے پاکستان کو اندھیروں سے نکالا ،ْ اسے ایٹمی قوت بنایا، اس کا نام ای سی ایل میں ڈالا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ گزشتہ روز قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز، داماد کیپٹن (ر) صفدر اور بیٹوں حسن اور حسین نواز کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کیلئے وزارت داخلہ کو ایک اور خط لکھا تھاجس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ملزمان کے خلاف ٹرائل حتمی مراحل میں ہے اور فیصلے کے قانونی نتائج کے پیش نظر ملزمان کا بیرون ملک جانے کا خدشہ ہے۔

نیب نے 14 فروری کو بھی نواز شریف سمیت دیگر کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی تھی۔احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر نواز شریف نے خواجہ حارث کی جانب سے ان کے خلاف نیب ریفرنسز سے دستبرداری کے معاملے پر بھی بات کی۔نواز شریف نے کہا کہ یہ اتنا آسان فیصلہ نہیں، ایک وکیل نے کیس پر 9 ماہ محنت کی ہے۔انہوں نے بتایا کہ خواجہ حارث نے سپریم کورٹ میں کہہ دیا تھا کہ وہ ہفتہ اور اتوار کو کام نہیں کریں گے جس پر جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ آپ ہمیں دھمکی دے رہے ہیں۔

نواز شریف نے کہا کہ اس طرح مقدمے نہیں لڑے جاتے ،ْہم کون سا 10 سالوں سے مقدمہ لڑ رہے ہیں لیکن حالیہ کچھ عرصے کے دوران میں اور مریم 100 پیشیاں بھگت چکے ہیںتاہم میں پیشیوں سے جھک جاؤں گا یہ سمجھنا بھول ہے۔نواز شریف نے کہا کہ اتنی پیشیوں کی کیا ضرورت ہے فیصلہ ہی سنادیں، ہم اپنی صفائی میں سب کچھ لائے لیکن نیب اپنا الزام ہی ثابت نہیں کرسکا۔

سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ خواجہ حارث نے جو باتیں کیں، وہ درست ہیں اور میں ان سے متفق ہوں ،ْاس طرح کے حالات میں مقدمہ چلانا فیئر ٹرائل کے خلاف ہے، لیکن اگر فیئر ٹرائل ہے تو مجھے یہ حق حاصل ہے کہ میں اپنی مرضی کا وکیل کروں اور مجھ سے یہ حق کوئی نہیں چھین سکتا۔صحافی کہ سوال پر کہ آپ کی اور اسٹیبلشمنٹ کی ڈیل کی باتیں ہورہی ہیں نواز شریف نے سپریم کورٹ کا حکم نامہ لہراتے ہوئے جواب دیا کہ یہ ڈیل ہورہی ہے۔