نیب ملک سے ہر قسم کی بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے پرعزم ہے ، انسداد بدعنوانی کی قومی حکمت عملی کے شاندار نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں

چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کا ادارے کی کارکردگی سے متعلق جائزہ اجلاس سے خطاب

منگل 12 جون 2018 19:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل 12 جون 2018ء) قومی احتساب بیورو (نیب )کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب دیانتداری، شفافیت، آزادانہ اور پیشہ وارانہ انداز میں قانون کے مطابق تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے ملک سے ہر قسم کی بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے پرعزم ہے۔ وہ منگل کو نیب ہیڈکوارٹرز میںنیب کی کارکردگی سے متعلق جائزہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے ۔

اجلاس میں ڈپٹی چئیرمین نیب،پراسیکیوٹرز جنرل اکائونٹیبیلٹی اور نیب کے دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب کی انسداد بدعنوانی کی قومی حکمت عملی کے شاندار نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں ،نیب مالی کمپنیوں،ہائوسنگ و کوآپریٹوکمپنیوںمیں عوام سے بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی سے لوٹ مار،بینک فراڈز،بینک نادہندگان ،سرکاری ملازمین کا اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے سرکاری فنڈز میں خردبرداورپرائیویٹ شخص کے خلاف مقدمات کو ترجیحی بنیادوں پر نمٹاتاہے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں بتایاگیاکہ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی قیادت میں نیب کی موجودہ انتظامیہ کے اقدامات کے شاندار نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں،۔ چیئرمین نیب نے آپریشن ڈویژن کو ہدایت کی کہ وہ شکایت کی جانچ پڑتال، انکوائری اور انوسٹی گیشن کونمٹانے کیلئے شفافیت اور میرٹ یقینی بنائیں۔ چیئرمین نیب نے نیب لاہور کو155 انکوائریاں اور 49 انوسٹی گیشن،نیب کراچی کو160 انکوائریاں اور 123 انوسٹی گیشن،نیب خیبر پختونخوا کو79 انکوائریاں اور 25 انوسٹی گیشن،نیب بلوچستان80 انکوائریاں اور 24 انوسٹی گیشن،نیب راولپنڈی102 انکوائریاں اور 43 انوسٹی گیشن،نیب ملتان کو 20 انکوائریاں اور 10 انوسٹی گیشن اورنیب سکھر کو96انکوائریاں اور 18 انوسٹی گیشن ٹھوس شواہد کے ذریعے مقررہ وقت پر قانون کے مطابق نمٹانے کی ہدایت کی۔

چیئرمین نیب نے ملک بھر کی احتساب عدالتوں میں زیر سماعت بدعنوانی کے ریفرنسوں کو موئثرپیروی کی ہدایت کی تاکہ بدعنوان عناسر کو قانون کے کٹہرے میں لایاجاسکے۔انہوں نے کہا کہ نیب کے مقدمات میں سزا کی شرح 77 فیصد ہے جو کہ وائٹ کالر کرائم کے خلاف کسی بھی تفتیشی ادارے کے مقابلہ میں نمایاں کامیابی ہے۔