زلفی بخاری ملک سے باہر کیسے گئے، نگران وزیر داخلہ اعظم خان نے حقیقت بتا دی

زلفی بخاری کا نام ای سی ایل میں نہیں بلکہ بلیک لسٹ میں تھا ، زلفی بخاری کو 6 دن کی مہلت پر باہر جانے کی اجازت دی گئی ہے،نگران وزیر داخلہ

منگل 12 جون 2018 22:03

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل 12 جون 2018ء) زلفی بخاری ملک سے باہر کیسے گئے، نگران وزیر داخلہ اعظم خان نے حقیقت بتا دی۔نگران وزیر داخلہ اعظم خان کا کہنا تھا کہ زلفی بخاری کا نام ای سی ایل میں نہیں بلکہ بلیک لسٹ میں تھا ، زلفی بخاری کو 6 دن کی مہلت پر باہر جانے کی اجازت دی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے قریبی دوست 2روز سے خبروں کی زینت بنے ہوئے ہیں جس کی بنیاد یہ ہے کہ عمران خان کے دوست جو کہ برطانیہ کی معروف کاروباری شخصیت ہیں،انکا نام مبینہ طور پر ای سی ایل میں تھا۔

جب عمران خان اپنی اہلیہ بشریٰ مانیکا کے ساتھ عمرہ کی ادائیگی کے لیے جا رہے تھے تو زلفی بخاری انکے ہمراہ تھے تاہم انہیں مبینہ طور پر ای سی ایل کا حصہ ہونے کے باعث ائیرپورٹ پر روک دیا گیا اور انہیں باہر جانے نہیں دیا گیا ۔

(جاری ہے)

اس کے چن گھنٹوں بعد ہی زلفی بخاری کو وزارت داخلہ کی جانب سے کلئیر کر دیا گیا تو وہ بھی عمرے کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب روانہ ہو گے ۔

اس اچانک کلئیرنس نے بہت سے سوالات کو جن دیا اور عمران خان کے مخالفین لٹھ لے کر ان کے پیچھے چل پڑے اور میڈیا پر بیٹھے تجزیہ کاروں کو بھی ایک نیا موضوع مل گیا۔اس معاملے پر عمران خان پر تنقید کا زور بڑھا تو تحریک انصاف کا بھی موقف سامنے آیا۔تاہم تازہ ترین خبر کے مطابق پاکستان کے نگران وزیر داخلہ اعظم خان نے زلفی بخاری کے بیرون ملک جانے پر خاموشی توڑ دی۔انکا کہنا تھا کہ زلفی بخاری کا نام ای سی ایل میں نہیں تھا بلکہ بلیک لسٹ میں تھا ۔اس کے بعد زلفی بخاری نے عمرے کے لیے 30 دن کی مہلت مانگی تھی تا ہم انکو 6 دن کی مہلت دی گئی اور اس ضمن میں زلفی بخاری کی جانب سے بیان حلفی بھی جمع کروایا گیا ہے۔