نجکاری کے عمل میں متعلقہ اداروں کے ملازمین کے جائز حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے ،ْ نگران وزیر اعظم

نجکاری کے تجربہ سے سیکھنے اور مستقبل میں اس حوالہ سے بہتری کیلئے نجکاری کے تمام عمل کا تجزیہ کیا جانا چاہئے ،ْ اجلاس سے خطاب

جمعرات 28 جون 2018 23:32

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات 28 جون 2018ء)نگران وزیراعظم جسٹس (ر) ناصر الملک نے کہا ہے کہ نجکاری کے عمل میں متعلقہ اداروں کے ملازمین کے جائز حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے ،ْ نجکاری کے تجربہ سے سیکھنے اور مستقبل میں اس حوالہ سے بہتری کیلئے نجکاری کے تمام عمل کا تجزیہ کیا جانا چاہئے۔

وہ جمعرات کو یہاں وزیراعظم آفس میں نجکاری کمیشن سے متعلق بریفنگ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ سیکرٹری نجکاری عرفان علی، وزیراعظم کے ایڈیشنل سیکرٹری ڈاکٹر کاظم نیاز اور سینئر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ سیکرٹری نجکاری نے نجکاری کمیشن کے مینڈیٹ اور کارکردگی سے متعلق تفصیلی پریزنٹیشن دی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ 1991ء کے بعد سے مجموعی طور پر 172 اداروں کی نجکاری کی گئی جس سے 678.9 ارب روپے کی آمدنی ہوئی۔

(جاری ہے)

وزیراعظم کو بتایا گیا کہ نجکاری تمام حکومتوں کے ایجنڈا میں شامل رہی ہے۔ سیکرٹری نجکاری نے وزیراعظم کو پاکستان سٹیل ملز، پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز اور کراچی الیکٹرک سپلائی کارپوریشن کی نجکاری کے عمل میں پیشرفت کے بارے میں آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملازمین کے حقوق اور جائز مفادات کا تحفظ نجکاری کے عمل کا اہم پہلو ہے اور اسے ترجیح دی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ نجکاری کے کسی بھی معاہدے کی شرائط کو یقینی بنانا حکومت کیلئے اہم ہے۔ انہوں نے نجکاری کمیشن کو ہدایت کی کہ اس حوالہ سے ماضی کے تجربات سے سیکھنے اور نجکاری کے عمل میں بہتری لانے کیلئے تمام عمل کا تجزیہ کیا جانا چاہئے۔