نیب کا سیاست سے قطعی کوئی تعلق نہیں ،وہ قانون کے مطابق اپنی کارروائیاں جاری رکھے گا ، نیب کا ہر ایکشن قانون کے مطابق ، ماورائے قانون کوئی اقدام نہیں اٹھایاگیا،شعور وآگاہی کے سامنے کرپشن کی دیوار زیادہ دیر کھڑی نہیں رہ سکتی

چیئرمین نیب جاوید اقبال کی نیب لاہور کے دورہ کے موقع پر گفتگو

جمعرات 28 جون 2018 23:22

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات 28 جون 2018ء)قومی احتساب بیورو (نیب )کے چیئرمین جسٹس(ر) جاوید اقبال نے کہاہے کہ نیب کا سیاست سے قطعی کوئی تعلق نہیں اور نیب قانون کے مطابق اپنی کارروائیاں جاری رکھے گا جسے روکا نہیں جا سکتا، نیب کا ہر ایکشن قانون کے مطابق ہے ماورائے قانون کوئی اقدام نہیں اٹھایاگیا،شعور وآگاہی کے سامنے کرپشن کی دیوار زیادہ دیر کھڑی نہیں رہ سکتی۔

وہ جمعرات کو تیسرے روز مسلسل نیب لاہور کے دورہ کے موقع پر گفتگوکررہے تھے۔ ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم صاحب کیجانب سے انہیں مختلف کیسز پر جامع بریفنگ دی گئی۔دوران بریفنگ ایڈن ہاسنگ کرپشن کیس پر نیب لاہور کیجانب سے اب تک کے اٹھائے گئے اقدامات پر تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

بعد ازاں ایڈن متاثرین سے خطاب کرتے ہوئے چیئر مین نیب کا کہنا تھا کہ نیب کا ہر ایکشن قانون کے مطابق ہے ماورائے قانون کوئی اقدام نہیں اٹھایاگیا۔

انہوں نے کہا کہ پہلے بھی استدعا کی تھی کہ نیب آپ کا اپنا ادارہ ہے نیب کا سیاست سے قطعی کوئی تعلق نہیں اور نیب قانون کے مطابق اپنی کارروائیاں جاری رکھے گا جسے روکا نہیں جا سکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ شعور وآگاہی کے سامنے کرپشن کی دیوار زیادہ دیر کھڑی نہیں رہ سکتی۔چیئرمین نیب نے اس تاثر کی نفی کرتے ہوئے کہا کہ یہ تاثر قطعی غلط ہے کہ پنجاب کے علاوہ دیگر صوبوں میں نیب کارروائی نہیں کر رہا ان کا کہنا تھاکہ جہاں مبینہ کرپشن ہے وہاں کارروائی ہو رہی ہے قانونی تقاضوں میں وقت درکار ہوتا ہے آج وہ دور نہیں جب عوام کو رعایا کہا جاتا ہو آج حکمرانوں سے پوچھا جا سکتا ہے کہ ہمارے ٹیکس کے پیسے کا کیا استعمال کیا گیاہی اگر کسی سے پوچھا ہے کہ جہاں 500روپے خرچ ہونے تھے وہاں 5000 کیوں ہوئے اور جہاں 5 لاکھ خرچ ہونا تھے وہاں5کروڑ کیوں ہوئے تو یہ کوئی گستاخی نہیں ہے یہ عوام کا حق ہے۔

کسی نے کچھ نہ کیا ہو اور اسے نیب تنگ کرے ایسا کبھی نہیں ہوگا ہم کسی کو زحمت نہیں دیتے نیب کے نوٹس کو سنجیدگی سے لیا جائے نیب کے نوٹس دعوت نامے نہیں ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ نیب میں80فیصد درخواستیں ہاسنگ سوسائٹیوں سے متعلقہ آتی ہیں اگر ڈویلپمنٹ اتھارٹیز اور دیگر ادارے اپنے فرائض صحیح طریقے سے ادا کرتے تو آج یہ دن نہ دیکھنے پڑتے۔

یہاں ایسے لوگ بھی موجود ہیں جنہوں نے این او سی کے اجرا کیلئے بیس بیس کروڑ روپے بھی وصول کئے عوام کو خوبصورت اشتہارات کی مدد سے لوٹا گیا۔ڈبل شاہ جیسے کیسز پورے برصغیر میں پاکستان میں ہی رونما ہوتے ہیں نیب اپنے فرائض ادا کر رہا ہے اور ہم اللہ تعالی کے سامنے جوابدہ ہیں اور تمام کام قانون کیمطابق کر رہے ہیں۔ نیب افسران اب کام، کام اور صرف کام کر رہے ہیں ایڈن انتظامیہ کیخلاف 11000 سے زائد شکایات موصول ہوئیں ہر درخواست پر عمل ہوا اور جاری ہے۔

واضح کر دوں کہ بددیانتی سے وصول ایک ایک پائی وصول کی جائیگی البتہ قانونی پیچیدگیوں کیوجہ سے وقت درکار ہے۔ نیب کی جانب سے ایڈن انتظامیہ کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کیلئے درخواست فوری طور پر دی گئی دو سے تین مرتبہ یاد دہانی بھی کروائی گئی نگران حکومت کو بھی کہا گیا ہے البتہ بھاگنے والوں کو بتا دوں وہ کرہ ارض کے کسی بھی کونے میں چلے جائیں انہیں واپس لایا جائیگا قانون نے اختیار دیا ہے ریڈ وارنٹ اور انٹر پول کی مدد بھی لی جائیگی۔ ایڈن انتظامیہ کے 20 ارب کے اثاثہ جات منجمد کر دئیے ہیں نیب کیطرف سے کسی کوتاہی کی کوئی گنجائش نہیں انہوں نے ایڈن متاثرین کو یقین دہانی کروائ کہ انکے نقصانات کے ازالے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائینگے۔