لاہورہائیکورٹ نے فواد چوہدری کو آبائی حلقے سے الیکشن لڑنے کی اجازت دیدی

جمعرات 28 جون 2018 17:15

لاہور۔28 جون(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات 28 جون 2018ء) لاہورہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے عدالت عالیہ کے اپیلٹ ٹریبونل کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے فواد چوہدری کو ان کے آبائی حلقے سے الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی، اپیلٹ ٹریبونل نے گزشتہ روز ترجمان تحریک انصاف فواد چوہدری کے ان کے آبائی حلقے این اے 67 جہلم سے کاغذات مسترد کئے تھے جسے انہوں نے لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا۔

جسٹس سید مظاہر اکبر نقوی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے فواد چوہدری کی درخواست پر ابتدائی سماعت کی جس میں کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے اپیلٹ ٹربیونل کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا۔ ترجمان تحریک انصاف فواد چوہدری نے دائر اپنی اپیل میں موقف اختیار کیا کہ ٹریبونل نے حقائق کے برعکس کاغذات نامزدگی مسترد کئے،اپیل میں کہا گیا کہ ٹریبونل کے مطابق اثاثہ جات کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں، ٹریبونل نے کاغذات نامزدگی کے ساتھ منسلک ان کے اثاثوں کی دستاویزات کا جائزہ نہیں لیا، کاغذات نامزدگی میں ایف بی آر کی مصدقہ کاپی ساتھ لف کی گئی تھی، ٹریبونل نے لف دستاویزات کو نظر انداز کرتے ہوئے نااہل قرار دے دیا لہٰذا ٹریبونل کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے،عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد فواد چوہدری کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے اپیلٹ ٹریبونل کے فیصلے کو معطل کردیا اور پی ٹی آئی رہنما کو جہلم کے حلقہ این اے 67 سے الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی جبکہ عدالت نے الیکشن کمیشن اور ٹریبونل سمیت دیگر فریقین کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے درخواست پر مزید کارروائی تین جولائی تک ملتوی کر دی۔

(جاری ہے)

بعدازاں فواد چوہدری نے میڈیا سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں انصاف ہوا، میرے حوالے سے الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ مضحکہ خیز تھا، جس طرح سے فیصلہ معطل ہوا اس سے انصاف کا بول بالا ہوا اور قانون جیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو میری نااہلی پر خوش تھے، 24 گھنٹے سے بھی کم عرصے میں ان کی خوشیاں برباد ہوگئیں۔