Open Menu

Benefits of Hira Stone Information, Advantages, Color and Price

Hira is a popular gemstone. Scroll down to explore detailed information about Hira Stone in Urdu like its occurrence, price, color, composition compatibility, and benefits on the personality of the owner.

Hira

ہیرا پتھر کے بارے میں تفصیلی معلومات، فوائد، رنگ، قیمت اور کن افراد کیلئے مفید ہے۔ جانئیے

Diamondجسے اردو میں ہیرا اور عربی میں الماس کہا جا تا ہے کسی تعارف کا محتاج نہیں ہے ، یہ دنیا کا مہنگا ، خوبصورت اور انتہائی قیمتی پتھر ہے ۔

ہیرا (Diamond)
تعارف اور تاریخ :
Diamondجسے اردو میں ہیرا اور عربی میں الماس کہا جا تا ہے کسی تعارف کا محتاج نہیں ہے ، یہ دنیا کا مہنگا ، خوبصورت اور انتہائی قیمتی پتھر ہے ۔ لفظ Diamondقدیم یونانی لفظ "Adamas" سے اخذ کیا گیا ہے جس کے معنی حقیقی، ناقابل تبدیل اور مضبوظ ، خالص شے کے ہیں۔

ڈائمنڈ سٹون تما م پتھروں کا بادشاہ کہلاتا ہے۔ڈائمنڈ کے ذخائز بہت صدیوں پہلے ہندوستان میں دریائے کرشنا ، پنار اور گوداوری کے پاس ملے تھے۔ کہا جاتا کہ یہ پتھر قریباََ 6000سال پہلے سے ہی ہندوستان میں مذہبی امور اور کندہ کاری کے اوزار میں استعمال ہوتا آرہاہے۔
ہیرے کی جدید تراش اور پالشنگ تکینک کی وجہ سے کی وجہ سے انیسویں صدی سے لے کر اب تک اس کی طلب ورسد میں بڑھتی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

عام طور پر یہ پتھر بے رنگ ، بھورے ، گلابی اور آسمانی رنگ میں پایا جاتا ہے اسکے ساتھ ہی سفید، مالٹائی اور سرخ رنگ میں بھی دستیاب ہے ۔

گلابی ڈائمنڈ سب سے قیمتی اور نایاب پتھر ہے ۔ ہیرا قدرتی طور پر سطح زمین سے 100میل نیچے انتہائی درجہ حرارت اور دباو¿ میں تیار ہوتا ہے اور آتش فشاں کی وجہ سے زمین کی سطح کے قریب آجاتا ہے۔ قدیم ہندوستانی اس پتھر کا استعمال مذہبی مورتیاں بنانے کے لیے کیا کرتے تھے جبکہ آج کل اس قیمتی پتھر کو بناو¿ سنگار اور آرائش وزیبائش کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔

خواص:
آتشی چمک دمک رکھنے والا یہ پتھر کاربن کی سخت ترین قدرتی مادی قسم ہے۔ انتہائی درجہ حرارت©© 4090Cیا 7362Fپر ہی پگھلتا ہے کیونکہ یہ بہت ہی پائیدار ہوتا ہے۔ ڈائمنڈ کے سخت پن کا موھ سکیل 10اور کثاف 3.5تا3.53گرام فی کیوبک سینٹی میٹر ہے۔
یہ قدرتی معدنیات میں سے کسی بھی چیز سے 58گنا سخت ہوسکتا ہے۔ ڈائمنڈ واحد پتھر ہے جو کہ صرف ایک ایلیمنٹ کاربن (99.95%)سے بنتا ہے اسلئے اس کا کیمیائی فارمولا Cہے ۔ڈائمنڈ کا کرسٹل سٹرکچر آئسو میٹرک ہے۔ گریفائٹ بھی صرف کاربن سے ہی بنتا ہے لیکن اس کی تشکیل اور کرسٹل ساخت بہت مختلف ہے گریفائٹ اتنا نرم ہے کہ آپ اس سے لکھ بھی سکتے ہیں جبکہ ڈائمنڈ اتنا سخت کہ آپ اسے صرف دوسرے ڈائمنڈ سے ہی رگڑ سکتے ہیں۔

کوہِ نورہیرا کیا ہے:
اس وقت دنیا کے سب سے مہنگے اور نایاب ہیرے کا نام کوہِ نور ہے جوکہ اس وقت ملکہ برطانیہ کی ملکیت ہے ۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق اس ہیرے کی مالیت 10ہزار ارب روپے ہے ۔یہ ہیرا جنگ آزادی سے پہلے مسلمانوں کی ملکیت تھا پھر بعد میں انگریز اسے اپنے ساتھ برطانیہ لے گے ۔

کون کون سے افراد ہیرا پتھر پہن سکتے ہیں:
ڈائمنڈ سٹون زہرہ ستارہ کی نمائندگی کرتا ہے، اس پتھر کا پیدائشی مہینہ اپریل ہے ، اسلئے اپریل میں پیدا ہونے والے افراد اسے پہن سکتے ہیں، برج حمل والوں پر یہ پتھر انتہائی سعد اثرات مرتب کرتا ہے ۔
اس کے علاوہ یہ برج اسد اور برج میزان کے حامل افراد کے لیے بھی مبارک سمجھا جاتا ہے۔
ہیرا پتھر کہاں پایا جاتا ہے:
تقریباََ دنیا کا 49فیصد ہیرا وسطی اور جنوبی افریقہ سے نکالا جاتا ہے۔ کینیڈا ، انڈیا، روس، برازیل اور آسٹریلیا میں بھی ہیرے کے ذخائر موجود ہیں۔
اسکے ساتھ ہی کچھ امریکی ریاستوں میں بھی ہیرے کے ذخائر موجود ہیں۔ پاکستان میں اسلام آباد میں موجود مارگلہ پہاڑی پر ہیرے کے بڑے ذخائر کی موجودگی کے شواہد ملے ہیں۔
اصلی ہیرے کی پہچان اور خرید کیسے کی جائے:
ڈائمنڈ کا استعمال زیورات سازی کے علاوہ آسٹرولوجی نقطہ نظر سے بھی ہوتا آرہا ہے۔
بہت سے لوگوں کو علم نجوم کے فوائد حاصل کرنے کے لیے ڈائمنڈ پتھر پہننے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ علم نجوم کے مقصد کے لیے Horoscopeurdu.comکی جانب سے ہم آپ کو اصل پتھر کی شناخت اور خرید کا طریقہ بتا رہے ہیں غور فرمائیں۔اصلی ہیرا اگر گرم پانی میں رکھا جائے تو پانی ٹھنڈا ہو جاتا ہے اور اگر اس پتھر کو پگھلے ہوئے گھی یا مکھن میں ڈال دیں تو گھی یا مکھن جم جائے گا خواہ روم ٹمپریچر ہی کیوں نہ ہو۔
اندھیرے میں جگنو کی طرح چمکتا ہے۔ اگر روشنی کی کرن گزاری جائے تو یہ شعاع کی صورت میں ہی باہر آئیگی، پھیلے گی نہیں۔ اصل ڈائمنڈ کو اگر ہاتھ سے چھوا جائے تو اس کی سطح ہموار ہوتی ہے اور کوئی ناہموار لکیر یا جوڑ محسوس نہیں ہوتا۔
اصل ڈائمنڈ آسانی سے نہیں ٹوٹ سکتا اسے صرف ڈائمنڈ سٹون سے ہی کاٹا جا سکتا ہے۔ روشنی میں اس سٹون کو قریب سے دیکھنے پر ایک یا دو سیاہ انتہائی چھوٹے دھبے نظر آئیں گے جو کہ کاربن کے ذخائر کی وجہ سے ہوتے ہیں اور یہ تمام ڈائمنڈ سٹونز میں پائے جاتے ہیں۔
اگر ایسا کوئی سیاہ دھبہ نہ ہو تو سمجھ لیں کہ یہ عام ساکوئی نگ ہے۔ کبھی بھی ڈائمنڈ نہ خریدیں جو مدھم، پھیکا یا اندرونی طرف سے دھندلا دکھائیں دے۔ اگر پتھر میںکوئی دراڑ ، سرخ یا زیادہ سیاہ دھبے دکھائی دیں تو بھی اسے ہرگزیز نہ خریدیں کیونکہ اسے پہننے سے منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔
آپ اس پتھر کی شناخت کے لیے اسے کسی جواہرات کی لیب میں بھیج سکتے ہیں اور وہاں سے اس پتھر کے اصل ہونے کی سند بھی وصول کر سکتے ہیں۔ جب بھی آپ نایاب پتھر خریدنے کا ارادہ کریں،اسے ہمیشہ تسلیم شدہ ڈیلر سے ہی بمعہ رسید خرید فرمائیں اور اس رسید کو محفوظ رکھیں۔

ہیرے کے اثرات بلحاظ رنگ:
شاہی لوگوں یا حکمرانوں کو گلابی ڈائمنڈ پہننا چاہیے، عام لوگوں کو معاشرے میں اپنی حیثیت پر منحصر دوسرے رنگ کے ڈائمنڈ پہننے چاہئیں ورنہ منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

اساتذہ، سائنسدان اور کاہن کو سفید (بے رنگ)ڈائمنڈ پہننا چاہیے کیونکہ سفید رنگ ان کی ذہنی صلاحیتوںاور سوچ کو جلا بخشتا ہے۔
تاجروں، بینکرز اور کسانوں کو پیلے رنگ کا ڈائمنڈ پہننا چاہیے کیونکہ یہ انک حساب وکتاب کے مسائل سے متعلق درست فیصلہ کرنے کی صلاحیت کو بڑھاتا ہے۔

نیلا اور سیاہ ہیرا خادموں، مزدوروں اور مشکل دستی کام کرنے والوں کے لیے مخصوص ہے کیونکہ یہ ڈائمنڈ ان کے انداز اور جسمانی قوت کو بڑھاتا ہے۔
پہننے کی ترکیب:
ہیرے کو پہننے میں بہت ہی احتیاط کی ضرورت ہے کیونکہ اسکو غلط وقت اور غلط انگلی میں پہننے سے نقصان کا بھی اندیشہ ہے ۔
لہٰذا بہتر ہو گا اگر آپ اپنے آسرولوجر (جو علم نجوم جانتا ہو) سے مشورہ کریں کہ آپ کتنے قیراط کا ہیرا پہن سکتے ہیں۔ یہ پتھر بروز جمعہ سورج طلوع ہونے سے پہلے سونے کی انگوٹھی میں جڑوا کر انگوٹھی والی انگلی (Ring Finger) میں پہننا چاہیے۔
آپ اسے گلے میں بھی پہن سکتے ہیں۔ ڈائمنڈ ایک طاقتور پتھر ہے اسلئے پہننے سے پہلے مناسب ہوگا اگر آپ اسے تین دن تک اپنے تکیے کے نیچے رکھ کر سوئیں، اگر آپکو کوئی برے خواب نہ آئے تو مطلب واضح ہو جائیگا کہ آپ کے لیے یہ پتھر سعد ہے یا نہیں۔

ہیرے کے فوائد:
یہ مزاج میںمثبت تبدیلیاں لاتا ہے۔
یہ بہت ہی طاقتور پتھر ہے اور جلد ہی نتائج دیتا ہے۔
یہ خوش قسمتی ، کامیابی ، شہرت اور خوشحالی لانے کا باعث بنتا ہے۔

اس پتھر کا پہننا فضیلت اور شاد کا باعث بنتا ہے۔
توانائی ، عزم وہمت اور کچھ حاصل کرنے کا جنون اس پتھر کے پہننے والے کوضرور حاصل ہوتا ہے ۔
مکمل ذہنی، جسمانی اور روحانی ہم آہنگی پیدا کرنے کا باعث بنتا ہے۔

7۔جنسی طاقت بڑھانے کاباعث بنتا ہے اور اسکے علاوہ جنسی بیماریاں دور کرنے میں بھی معاون ہے۔
8۔جلد کی بیماریوں اور نیند نہ آنے میں بھی اس کا استعمال فائدہ پہنچاتا ہے۔
ڈائمنڈ پتھر منفی اور مثبت دونوں طرح کی لہریں رکھتا ہے۔

10 اس کو پہننے والے کو عورت اور اولاد کا سکھ ملتا ہے۔
11۔دھن دولت و جائیداد میں ترقی ملتی ہے۔
12۔جنسی ہارمون پیدا کرتا ہے اور شوگر کو قابو کرنے کا بھی باعث بنتا ہے۔

13۔ہیرا آج کل آنکھوں کے علاج کے طور پر الٹراوائلٹ شعاعوں میں بھی استعمال ہو رہا ہے۔
ہیرے کی حفاظت کیسے کی جائے:
ہیرا بہت ہی نادر و نایاب پتھر ہے، آج کے دور میں کوئی پتھر بھی ہیرے کا ثانی نہیں ہے۔
اسکی حفاظت کا بھی خاص خیال رکھنا چاہیے تاکہ اس کی چمک دمک برقرار رہے۔ ڈائمنڈسٹون کی چمک دمک برقرار رکھنے کا انتہائی مفید اور آسان طریقہ یہ ہے کہ ایک چھوٹا سا برش لیں اور سرف ملے پانی میں ڈبو کر اس ہیرے پر ملیں اور اگر یہ انگوٹھی وغیرہ میں جڑا ہو تو اس انگوٹھی پر بھی اس برش کور گڑیں، ہیرا بالکل شفاف دکھائی دے گا۔
یاد رکھیں کہ ہیرا چکنائی کواپنی طرف کھینچتا ہے اور اگر سے چکنائی لگ جائے تو آسانی کے ساتھ اترتی نہیں ہے اس لئے اس کو چکنائی اور تیل وغیرہ سے بچا کر رکھیں۔

Browse More Articles