ملک کو تباہی سے بچانے کیلئے کٹھ پتلی حکومت کو گھر بھیجنا ہوگا، بلاول بھٹو زرداری

ہم کسانوں کا معاشی قتل برداشت نہیں کریں گے، پیپلز پارٹی کا مؤقف ہے کہ کسان خوشحال ہوگا تو ملک خوشحال ہوگا،27 فروری کو ہم کراچی سے نکلیں گے، حیدر آباد کے عوام بھی ہمارے ساتھ شامل ہوں گے،،حکومت کو جمہوری، قانونی اور آئینی طریقے سے گھر بھیجیں گے،نئے بلدیاتی قانون کو کالا قانون کہنے والوں کا منہ کالا ہوگا، تنقید کرنے والوں کو اپنی شکست کا خوف ہے، سندھ کے عوام ان مسترد لوگوں کو ایک بار پھر مسترد کریں گے، بلدیاتی الیکشن میں مخالفین کو اپنی شکست نظر آرہی ہے، مخالفین کراچی اور حیدر آباد سے ہاریں گے، مارچ سے خطاب

پیر 24 جنوری 2022 22:38

ملک کو تباہی سے بچانے کیلئے کٹھ پتلی حکومت کو گھر بھیجنا ہوگا، بلاول بھٹو زرداری
حیدر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جنوری2022ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ اگر پاکستان کی معیشت کو بچانا ہے تو عمران خان کو بھگانا ہوگا ،ہم کسانوں کا معاشی قتل برداشت نہیں کریں گے، پیپلز پارٹی کا مؤقف ہے کہ کسان خوشحال ہوگا تو ملک خوشحال ہوگا،27 فروری کو ہم کراچی سے نکلیں گے، حیدر آباد کے عوام بھی ہمارے ساتھ شامل ہوں گے،،حکومت کو جمہوری، قانونی اور آئینی طریقے سے گھر بھیجیں گے،نئے بلدیاتی قانون کو کالا قانون کہنے والوں کا منہ کالا ہوگا، تنقید کرنے والوں کو اپنی شکست کا خوف ہے، سندھ کے عوام ان مسترد لوگوں کو ایک بار پھر مسترد کریں گے، بلدیاتی الیکشن میں مخالفین کو اپنی شکست نظر آرہی ہے، مخالفین کراچی اور حیدر آباد سے ہاریں گے۔

(جاری ہے)

کسان ٹریکٹر مارچ سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم کسانوں کا معاشی قتل برداشت نہیں کریں گے، پیپلز پارٹی کا مؤقف ہے کہ کسان خوشحال ہوگا تو ملک خوشحال ہوگا۔انہوںنے کہاکہ پی پی نے ہمیشہ کسانوں کا ساتھ دیا، عمران خان کی حکومت نے پانی کی غیر منصفانہ تقسیم کی، حکومت کو کسانوں کی کوئی فکر نہیں، آج کسان بھوکا سوئے گا تو کل پوری قوم بھوکی سوئے گی، آج ہمارے کسانوں کا معاشی قتل کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان کی معیشت کو بچانا ہے تو عمران خان کو بھگانا ہوگا، ہم نے فیصلہ کرلیا ہے کہ 27 فروری کو ہم کراچی سے نکلیں گے، حیدر آباد کے عوام بھی ہمارے ساتھ شامل ہوں گے اور وہاں کے عوام کی حمایت کے ساتھ اس حکومت کو جمہوری، قانونی اور آئینی طریقے سے گھر بھیجیں گے۔انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے اس حکومت کو جلد سے جلد گھر نہیں بھیجا تو ملک میں ہوش رٴْبا مہنگائی، بے روزگاری اور معیشت کی تباہی کا سلسلہ جاری رہے گا، بس بہت ہوچکا، ملک کو مسائل سے نکالنے کا ایک ہی حل ہے اور وہ یہ ہے کہ اس سلیکٹڈ کٹھ پتلی حکومت کو گھر بھیجا جائے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ اس وقت ملک میں مہنگائی اور بے روزگاری تاریخی سطح پر پہنچ چکی ہے، ہم قومی اسمبلی میں مسائل کی نشاندہی کر کے تھک گئے مگر حکومت کی جانب سے کوئی ایکشن نہیں لیا جارہا، موجودہ نااہل، نالائق حکومت کو عوام کے مسائل کی کوئی فکر نہیں، ملک کے کسانوں کو، ملک کی معیشت کو مزید تباہی سے بچانے کے لیے اس کٹھ پتلی اور سلیکٹڈ عمران خان سے جان چھڑانے کا وقت آگیا ہے۔

انہوںنے کہاکہ گزشتہ روز بھی کسانوں نے حکومت کے خلاف احتجاج کیا اور آج بھی ملک بھر میں کسان سڑکوں پر ہیں، کسان اپنے مسائل کی طرف توجہ حاصل کرنے کے لیے، اپنے مسائل کے حل کے لیے اپنے ٹریکٹر کے ساتھ اپنی ٹرالیوں کے ساتھ آج حکومت کے خلاف سڑکوں پر ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج کسان کھاد کے لیے لمبی لمبی قطاروں میں کھڑے ہو کر ایک بیگ کھاد کے حصول کے لیے پریشان ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ صدر پرویز مشرف کے دور میں بھی ملک مسائل کا شکار تھا، آٹا اور چینی کے حصول کے لیے لائنوں میں لگے تھے لیکن صدر آصف زرداری نے یہ مسائل حل کیے، پیپلز پارٹی کے دور میں ہم نے گندم کے بحران پر قابو پایا اور ہم اضافی گندم بیرون ملک برآمد کرنے کے قابل ہوئے۔انہوںنے کہاکہ قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو، شہید بے نظیر بھٹو کو عوام کا خیال تھا، پاکستان پیپلز پارٹی اور سابق صدر آصف زرداری کو عوام کا خیال ہے، عوام پیپلز پارٹی کا ساتھ دیں، ہم اس نظام کو ختم کرکے عوامی رائج قائم کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے ملک کے نظام سے بغاوت کرکے کسانوں کو حقوق دئیے، تاریخی لینڈ ریفارمز کیں، کسانوں کو زمینوں کے مالکانہ حقوق دیے، شہید بینظیر بھٹو نے اپنے دور حکومت میں کسانوں کے مسائل حل کیے، ان کی فصلیں خرید کر ان کے مطالبات پورے کیے۔سندھ حکومت کی جانب سے متعارف کرائے گئے بلدیاتی نظام کی مخالفت کرنے والوں پر تنقید کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ نئے بلدیاتی قانون کو کالا قانون کہنے والوں کا منہ کالا ہوگا، تنقید کرنے والوں کو اپنی شکست کا خوف ہے، سندھ کے عوام ان مسترد لوگوں کو ایک بار پھر مسترد کریں گے، بلدیاتی الیکشن میں مخالفین کو اپنی شکست نظر آرہی ہے، مخالفین کراچی اور حیدر آباد سے ہاریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا بلدیاتی نظام شہری محکموں کو معاشی خود مختاری دے گا، مقامی حکومتوں کو ٹیکس جمع کرنے کا اختیار دینے سے بلدیاتی محکمے اپنے مسائل خود حل کرنے کے قابل ہوں گے، اس نظام سے عوام کے مسائل حل کرنے میں مدد ملے گی۔اپوزیشن جماعتوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جو اپنے قائد سے وفا نہیں کر سکے وہ آپ سے کیا وفا کریں گے، حکومت کے سہولت کار سندھ کے عوام کے دشمن ہیں، ملک میں تمام زبانیں بولنے والے ہمارے ساتھ ہیں، ملک کے باشعور عوام ہمارا ساتھ دے کر دشمنوں کی سازش ناکام بنائیں گے۔

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں