عدالتوں سے آئین شکن قرار پانے والے آج آئین کے تحفظ کے نام پر ملک میں سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کی سازش کررہے ہیں، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر طلال چوہدری کا بیان

منگل 16 اپریل 2024 18:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اپریل2024ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر طلال چوہدری نے کہا ہے کہ عدالتوں سے آئین شکن قرار پانے والے آج آئین کے تحفظ کے نام پر ملک میں سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کی سازش کررہے ہیں، انہوں نے جھوٹ کی دکان اس وقت کھولی جب پاکستان میں سرمایہ کاری آ رہی ہے اور ہم خوشحالی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

منگل کو پی ٹی آئی کی طرف سے جلسوں کےانعقاد کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے جلسے اور فساد تو کرنا ہی ہے کیونکہ پاکستان کی معاشی حالت جو بہتر ہونا شروع ہوگئی ہے ، پاکستان کو ڈیفالٹ کے کنارے پہچانے اور 9 مئی کے حملہ آوروں کو پاکستان کی ترقی قبول نہیں ، جب سی پیک اور پاکستان کی ترقی کے تاریخی پراجیکٹس کے لئے چینی صدرنے تشریف لانا تھا تب بھی پی ٹی آئی کا یہی رویہ تھا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ فارن فنڈنگ سے چلنے والا گروہ پھر انتشار، فساد اور معاشی عدم استحکام کے لئے متحرک ہونے کی کوشش کر رہا ہے ، پولیس پر پٹرول بم پھینکنے اور ججوں کے خلاف ریفرنس بنانے والے آج پھر فساد پر اتر آئے ہیں کیونکہ سٹاک ایکسچینج 70 ہزار پوائنٹس سے اوپر جا چکی ہے ، بانی پی ٹی آئی کا پاکستان کی معاشی تباہی کا منصوبہ ناکام ہو گیا ہے، بی آر ٹی پشاور کے کرپشن کے شاہکار منصوبے کا خسارہ 6 ارب روپے تک جاچکا ہے، اس کا انہیں جواب دینا چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ جب آٹے اور روٹی کی قیمت کم ہو رہی ہے، اس وقت مہنگائی کا رونا رونے آ گئے ، ان کا لیڈر تو یہ کہتاتھا کہ ٹماٹر پیاز کی قیمتیں چیک کرنے نہیں آیا ، نوازشریف کے دور میں جو روٹی پانچ روپے کی فروخت ہوتی تھی وہ 2018 کے بعد 25 روپے پر پہنچا دی گئی ، نوازشریف کے دور میں آٹا 35 اور چینی 52 روپے تھی جو ان کے دور میں 100 روپے ہوا اور چینی کی قیمت میں 83 فیصد اضافہ ہوا تھا اور 70 سال کا ریکارڈ ٹوٹا تھا ، عدالتوں سے آئین شکن قرار پانے والے آج آئین کے تحفظ کے نام پر ملک میں سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کی سازش کررہے ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں