فلسطین اور کشمیر استعمار ی آباد کاری کی دو بڑی مثالیں ہیں، مقررین سیمینار

بھارتی حکومت نے 370 اور 35-A کی دفعات منسوخ کر کے مقبوضہ جموںوکشمیر میں آبادی کی استعماری پالیسی آگے بڑھائی

جمعرات 23 مارچ 2023 22:50

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مارچ2023ء) جامعہ کراچی کے شعبہ بین الاقوامی تعلقات اور فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے زیر اہتمام ’’فلسطین اور کشمیر کا مستقبل: تاریخ اور جیو پولیٹیکل اہمیت کا جائزہ‘‘ کے موضوع پر ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق جامعہ کراچی کے شعبہ بین الاقوامی تعلقات کی چیئرپرسن ڈاکٹر شائستہ تبسم نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین اور کشمیر استعمار ی آبادی کاری کی دو بڑی مثالیں ہیں۔

انہوں نے کہا اسرائیل نے 1967 کے بعد آبادکاری کی استعماری پالیسی کو اپنی ریاستی پالیسی کے طور پر اپنایا۔ ڈاکٹر شائستہ نے کہا کہ بھارتی حکومت نے 370 اور 35-A کی دفعات منسوخ کر کے مقبوضہ جموںوکشمیر میں آبادی کی استعماری پالیسی آگے بڑھائی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت مقبوضہ علاقے میں اس وقت بڑے پیمانے پر آبادیاتی تبدیلی لانے کی کوشش کر رہی ہے جیسا کہ اسرائیل نے فلسطین میں کیا ہے۔

سیکرٹری جنرل فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان ڈاکٹر صابر ابو مریم نے فلسطین اور فلسطینی عوام کے دکھ درد پر روشنی ڈالی اور اسرائیل کے بننے کی وجوہات پر بات کی۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی ریاست کا مقصد ’’گریٹر اسرائیل ‘‘کا قیام ہے۔ڈاکٹر صابر نے کہا کہ کشمیر اور فلسطین کے مسائل کا واحد حل آزادانہ اور منصفانہ رائے شماری کے ذریعے حق خود ارادیت کا عملی نفاذ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پرامن انصاف پر مبنی حل کی ضرورت ہے۔انسانی حقوق کی ماہر ڈاکٹر خالدہ غوث نے فلسطین اور کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی قراردادوں اور اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی رپورٹس کا ذکر کیا۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ عالمی برادری مسئلہ فلسطین پر انفرادی اور اجتماعی طور پر متحرک ہے لیکن مسئلہ کشمیر پر قراردادیں ہونے کے باوجود مسئلہ کشمیر کے لیے کوئی ٹھوس اقدام نہیں اٹھایا گیا۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسلم دنیا خاموش ہے اور ہندوستانی اور اسرائیلی حکومتوں کے مظالم کے خلاف آواز نہیں اٹھا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ان بین الاقوامی تنازعات میں بین الاقوامی انسانی قوانین کی سنگین خلاف ورزیاں کی گئی ہیں جس پر عالمی برادری خاموش ہے۔بریگیڈیئر ریٹائرڈ حارث نواز نے کہا کہ انگریزوں نے فلسطین کی طرح1947 میں جان بوجھ کر مسئلہ کشمیر کھڑا کیا۔

انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 کو منسوخ کرنے کے بعدمقبوضہ جموںوکشمیر میں آبادیاتی تبدیلی کی وجہ سے مسائل بڑھتے جا رہے ہیں۔بریگیڈیئر نواز نے کہا کہ نریندر مودی کی زیر قیادت ہندوتوا بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں اکثریت حاصل کرنے کے لیے نئی حلقہ بندیاں کی ہیں، مقبوضہ کشمیر میں بچوں اور خواتین کے ساتھ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاک فوج کشمیر کاز پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں