انتظامی سطح پرعلمدار روڈ کے تاجروں کے دکانیں سیل کرنے کے حوالے سے معاملات بہت پیچیدہ ہوجائے گی، سید دائود آغا

،30سالوں تک ہزارہ قوم کی بدترین نسل کشی ،اب الیکشن میں حق نمائندگی سے دور رکھ کر ہزارہ قوم کا معاشی قتل کروائی جارہی ہے

پیر 29 اپریل 2024 20:45

ہ*کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 اپریل2024ء) عدالت عالیہ میں کیس دائر کردیا گیا ہے تاہم پیپلز پارٹی کے حکومت ہونے کہ باوجود پارٹی جیالوں کو پریشان کیا جارہا اور قانون کے نام پر غیر قانونی حربے استعمال کئے جارہے ہیں وزیراعلی بلوچستان معاملات کا نوٹس لئے 30سالوں تک ہزارہ قوم کی بدترین نسل کشی کی گئی اب الیکشن میں حق نمائندگی سے دور رکھ کر ہزارہ قوم کا معاشی قتل کروائی جارہی ہے ان خیالات کا اظہار پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی ایگزیکٹو ممبر ممتاز قبائلی شخصیت سید داود آغا نے جاری کردہ بیان میں کیا انہوں نے کہاکہ ہزارہ قوم کو ناجانے کس نامعلوم عزائم و انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے جو اس طرح کے حربے اور ہتھکنڈے استعمال کئے جارہی ہے سید داود اغا نے کہاکہ قبل ازین تیس سالوں تک ہماری نسل کشی کئی گئی اب دکانیں سیل کئے جارہے ہے پھر ہماری گھروں تک پہنچ جائے گی ایسے غیر جمہوری ہتھکنڈوں کا مقصد عوام کو اشتعال دلا کر کن پوشیدہ پالیسوں کو پایاتکیمل تک ہہنچانے کی تیاری کی جارہی ہے ہزارہ قوم کے نوجوانوں پر سرکاری ملازمت تعلیم سمیت دیگر تمام دروازے بند کرکے اب ہزارہ قوم کو حق کاروبار سے بھی بزور طاقت محروم کرنے کے حربے استعمال کئے جارہے ہیں وزیراعلی بلوچستان ہزارہ قوم کیساتھ انصاف کے تقاضے پورے کریں بلوچستان میں حالات پہلئے سے بھی ناسازگار ہے مزید حالات خراب کرنا ریاستی مفادات کیلئے درست نہ ہوگا جان بوجھ کر غیر ضروری مسائل پیدا کی جارہی ہے سید داود اغا نے کہاکہ پاکستان پیپلز کا منشور عوام کو روزگار دلانا ہے عوام کو بے روزگار کرنا نہیں اس وقت صوبے میں پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت ہے ایسے اقدامات کا اگر وزیر اعلی بلوچستان نے فوری طورپر نوٹس نہیں لیا تو علاقے میں پارٹی مورال کو سخت دھجکا لگ سکتا ہے سید داود اغا نے وزیراعلی سمیت پارٹی کے مرکزی و صوبائی قیادت سے علمدار روڈ میں محکمہ اوقاف کے جانب صدیوں سے اباد عوام کے جائیدادوں پر قانون کے نام پر زبردستی قبضہ کرنے کے اقدام کو روکنے میں پارٹی قیادت ہزارہ قوم کا ساتھ دیں سید داود اغا نے کہاکہ ریاست ماں کی طرح ہوتی جو اپنے بچے کو پالتی ہے ماں اپنی ہی اولاد کا قتل عام یا معاشی قتل کرنے کا متحمل نہیں ہوسکتی ایسے منفی اقدامات عوامی مفادات کے برعکس ہے غریب کش پالیسوں سے عوام اور ریاست امنے سامنے کھڑے ہونگے براہ راست اس طرح کے منفی اقدام ریاستی بدمعاشی کے زمرے میں اتی ہے ہزارہ قوم کو دیوار سے لگانے کے کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دینگے صدیوں سال کے بعد ایک محکمہ اکر لوگوں کے دکانیں سیل کرکے انہیں براہ راست بے روزگاری فاقہ کشی کے جانب دھکیل دیتی ہے یہ کوئی جمہوری انسانی اخلاقی تقاضہ نہیں سید داود اغا نے کہاکہ بہت محنت سے علمدارروڈ کا چھوٹا لاڑکانہ بنایا ہزارہ قوم کی وفاداری ہمیشہ پاکستان پیپلز پارٹی کے ساتھ رہی شہید بی بی رانی تین مرتبہ علمدار روڈ تشریف لاچکی تاہم افسوس ناک امر ہے کہ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں ہی علمدار روڈ میں 150 کے قریب دکانوں کو سیل کرکے عوام کو بے روزگار کیا جارہا ہے اس اقدام سے یقینا ہزارہ قوم پیپلز پارٹی سے مایوس ہونگے جسکے منفی اثرات اج کے بعد ہر الیکشن میں پارٹی پر پڑے گی اگر ایسے ناروا اقدامات کا سلسلہ جاری رہا تو تمام سیاسی مذہبی جماعتوں کو اعتماد میں لیکر ائندہ لالحہ عمل بہت جلد طے کر لیا جائے گا۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں