آزادکشمیربیرسٹرسلطان محمودچوہدری کے اعزاز میں ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن پونچھ راولاکوٹ کا ظہرانہ

کسی صوبے یاریاست کے صدرنہیں بلکہ وہ تحریک آزادی کشمیرکے بیس کیمپ کے منتخب صدرہیں۔اس باعث ان پربھاری ذمہ داریاں عائدہورہی ہیںآزادکشمیرمیں خالصتاًمیرٹ کی بنیادپرایسے ججزلگائے جارہے ہیں جوبلاخوف وخطرلوگوں کوجلداورسستاانصاف فراہم کرسکیں:بیرسٹر سلطان چوہدری کا ظہرانے سے خطاب

پیر 29 نومبر 2021 22:10

راولاکوٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 نومبر2021ء) صدرریاست آزادکشمیربیرسٹرسلطان محمودچوہدری کے اعزاز میں ڈسٹرکٹ بارایسوسی ایشن پونچھ راولاکوٹ کا ظہرانہ ۔ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیاکہ وہ کسی صوبے یاریاست کے صدرنہیں بلکہ وہ تحریک آزادی کشمیرکے بیس کیمپ کے منتخب صدرہیں۔اس باعث ان پربھاری ذمہ داریاں عائدہورہی ہیں۔

آزادکشمیرمیں خالصتاًمیرٹ کی بنیادپرایسے ججزلگائے جارہے ہیں جوبلاخوف وخطرلوگوں کوجلداورسستاانصاف فراہم کرسکیں۔انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ اورہائی کورٹ کے چیف جسٹس صاحبان سے اس حوالے سے مشاورت مکمل ہوچکی ہے ۔آنیوالے چنددنوں میں دونوں چیف جسٹس صاحبان سے مشترکہ مشاورتی اجلاس ہوگا۔

(جاری ہے)

جس کے بعدججزکی تعیناتی کی جائے گی۔ آزاد کشمیرمیں آئین کی بالادستی اورقانون کی حکمرانی کیلئے وکلاء نے بالخصوص راولاکوٹ بارنے ماضی میں اہم کرداراداکیاہے ۔

مسئلہ کشمیر کو عالمی فورم پراجاگرکرنے کے لئے میں نے صدرریاست کاحلف اٹھانے کے فوری بعدجنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پرواشنگٹن جا کر ہندوستان کے خلاف بہت بڑااحتجاجی مظاہرہ کروایا۔انہوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیرکے تین فریق ہیں جن میں پاکستان ہندوستان اورکشمیری عوام شامل ہیں۔کشمیری عوام ضروری فریق ہیں۔ان کی مشاورت کے بغیرمسئلہ کشمیرکے حوالے سے اگرکوئی بھی فیصلہ کیاگیاتووہ کشمیریوں کوقابل قبول نہیں ہوگا۔

اس استقبالیہ تقریب کی صدارت ڈسٹرکٹ بارپونچھ کے صدرراجہ اعجازاحمدایڈووکیٹ نے کی ڈسٹرکٹ بارکے جنرل سیکرٹری عامرجمیل نے انتہائی خوش اسلوبی سے اسٹیج کی کاروائی کوچلایا۔امروزشاہین کی تلاوت کلام پاک سے تقریب کاآغازہواجبکہ عاطف اسلم ایڈووکیٹ نے نعتیہ کلام پیش کیا۔آزادکشمیربارکونسل کے ممبرسردارافتخاراحمدایڈووکیٹ نے آزادکشمیرمیں پائے جانے والے عدالتی بحران ججزکی جلدتعیناتی آئین کی بالادستی اورقانون کی حکمرانی کے حوالے سے سیرحاصل گفتگوکی اورصدرریاست کی توجہ انتہائی اہم معاملات پردلائی ۔

جبکہ صدرریاست نے اپنے خطاب میں کہاکہ جب انہوں نے حلف اٹھایاتھاانہوں نے یہ اعلان کیاتھاکہ وہ کسی صوبے یاریاست کے صدرنہیں بلکہ تحریک آزادی کشمیرکے بیس کیمپ کے منتخب صدرہیں اورمسئلہ کشمیرکے حوالے سے ان پربھاری ذمہ داریاں عائدہورہی ہیں۔مسئلہ کشمیرکوعالمی سطح پراجاگرکرنے کے لئے کی گئی کوششوں کوصدرریاست نے تفصیلی ذکرکیا۔انہوں نے بتایاکہ انہوں نے تاریخ میں پہلی مرتبہ کشمیرکی آزادی کیلئے اوربھارت کے مکروہ چہرے کوعالمی سطح پربے نقاب کرنے کے لئے مختلف ملکوں میں ملن مارچ کروایا۔

وہ ہرسال جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پرامریکہ میں جاکراحتجاجی مظاہرے کرواتے ہیں اوربیرون ممالک کے وفودکے نوٹس میں مسئلہ کشمیرلاتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پانچ اگست 2019ء کے بعدمقبوضہ کشمیرکی صورتحال تبدیل ہورہی ہے ۔مقبوضہ کشمیرکے عوام انتہائی نامساعدحالات میں زندگی گزارہیں۔بھارت نے ان پرظلم وستم کے پہاڑڈھارکھے ہیں۔حالیہ دورہ کے دوران انہوں نے برطانوی پارلیمنٹ کے پچاس سے زائدممبران سے خطاب کیا۔

ان ممبران نے کشمیریوں کے حق خودارادیت کے مطالبہ پرعالمی ضمیرکومسئلہ کشمیرپرتوجہ دلایاان سب نے بھارتی اقدامات کی مذمت کی۔انہوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیرکے حوالے سے میں نے عالمی سطح پرکوشش کی ہے اس سے بھارت بے نقاب ہواہے ۔جب تک وہ زندہ ہیں تقسیم کشمیرکے کسی فارمولے کوکوئی عملی جامہ نہیں پہناسکتاہے کشمیری قیادت کوتمام تراختلافات کوبالائے طاق رکھتے ہوئے صرف وصرف کشمیرکی خاطرایک پلیٹ فارم پرآناہوگا۔

مسئلہ کشمیرکوآگے بڑھاناہوگا۔اس سلسلہ میں وکلاء برادری اورصحافی برادری کی ذمہ داریاں بڑھ رہی ہیں۔ان کواپنے اپنے پلیٹ فارم سے اہم کرداراداکرناہوگا۔بھارت پربین الاقوامی دبائوبڑھاناہوگاتاکہ وہ 370اور35اے کوواپس لے کرمقبوضہ کشمیرکے لوگوں کے حقوق بحال رکھے ۔انہوں نے کہاکہ بیرون ممالک کے دوروں میں آزادکشمیرکے وکلاء کوبھی شامل کیاجائے گاتاکہ وہ بہترطورپرمسئلہ کشمیرکواجاگرکرسکیں۔

صدرریاست نے وکلاء کوان کوششوں سے تفصیلی آگاہ کیاجومسئلہ کشمیرکے حوالے سے کررہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ آزادکشمیرمیں احتساب ایکٹ پریس فائونڈیشن ایکٹ میں ضروری ترامیم کرکے ان دونوں اداروں کوفعال بنایاجارہاہے ۔جب وہ وزیراعظم آزادکشمیرتھے انہوں نے احتساب ایکٹ اورپریس فائوندیشن ایکٹ بنوایاتھاان کے دورمیں سپریم کورٹ کے سینئرترین جج شیخ بشارت کوچیئرمین احتساب بیوروبنایاتھاجنہوںنے احسن طورپراپنی ذمہ داریاں اداکی تھیں۔

اس کے بعداحتساب بیورواورپریس فائونڈیشن غیرفعال ہوچکے ہیں۔ان کوفعال کرناہوگا۔انہوں نے کہاکہ راولاکوٹ بارکے وکلاء چمبرکامعاملہ جلدحل کیاجائے گا۔آزادکشمیرمیں آئندہ سال مئی میں بلدیاتی انتخابات کروائے جائیں گے ۔تاکہ اقتدارنچلی سطح پرمنتقل ہوسکے ۔اورروزمرہ کے کام ممبران اسمبلی کے بجائے بلدیاتی نمائندے کریں۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کی حکومت نے پانچ سوارب کے وافرفنڈزحکومت آزادکشمیرکیلئے دیئے ہیں ان کے صحیح استعمال سے آزادکشمیرکی تقدیربدل جائے گی۔

راولا کوٹ میں شائع ہونے والی مزید خبریں