ایک تحریر وطن کے شہزادے بیٹے لیفٹیننٹ ارسلان ستی شہید کے نام

وطن کا یہ نیک بیٹا والدین کا بہت فرمانبردار بیٹا تھا۔۔ہمیشہ ماما بابا کی خدمت کرتا کبھی ان کا سر دباتا کبھی ان کی ٹانگیں دباتا

Shafaq Kazmi شفق کاظمی منگل 21 اپریل 2020

aik tehreer watan ke shahzady betay lieutenant Arsalan satti shaheed ke naam
ارسلان عالم ستی وطن کے شہزادوں میں سے ایک شہزادہ تھا۔شہزادے کا تعلق پاک فوج کی سندھ رجمنٹ 29 سے تھا۔ جب کہ وہ پی ایم اے 135 لانگ کورس کے پہلے شہید ہیں۔شہزادے کو بچپن سے ہی آرمی کا بے حد شوق تھا۔وطن کا شہزادہ بیٹا جب شہید ہوا تب روزے کی حالت میں تھا۔ارسلان ستی پانچ وقت کا نمازی تھا۔اور ہر وقت وضو میں رہتا اور روز صبح قرآن پاک کی تلاوت کرتا۔

وطن کا یہ نیک بیٹا والدین کا بہت فرمانبردار بیٹا تھا۔۔ہمیشہ ماما بابا کی خدمت کرتا کبھی ان کا سر دباتا کبھی ان کی ٹانگیں دباتا۔
شہزادہ تین بہنوں کا اکلوتا بھائی تھا۔سب سے بڑی بہن سے بہت ڈرتا تھا۔ایک بار وطن کے شہزادے نے اپنی بہن سے اپنی خواہش ظاہر کی۔آپی میں شہید ہونا چاہتا ہوں۔جس پہ بڑی بہن نے ناراض ہوتے ہوئے کہا۔

(جاری ہے)

تمہارے بعد ہمارا کیا ہوگا۔

۔ارسلان ستی نے مسکراہتے ہوئے جواب دیا۔اگر میں گھر سے باہر چلا جاؤں اور میرا ایکسیڈنٹ ہوجائے تب بھی تو میں مر جاؤں گا۔مرنا تو ہے ایک دن سب نے۔ جو میرا وقت مقرر ہے میں اسی روز مر جاؤں گا۔تو کیوں نہ میں شہید ہوجاؤں۔شہادت جیسا رتبہ مل جائے۔
شہادت سے چند روز قبل ارسلان ستی کے دوست نے ارسلان سے پوچھا کیا کر رہے ہو۔جس کے جواب میں ارسلان نے کہا کچھ نہیں بس آپریشن کی تیاری۔

ارسلان کے دوست نے ارسلان کو تنگ کرتے ہوئے کہا۔ تو بھی کر لیتا ہے آپریشن؟ جس کے جواب میں وطن کے شہزادے نے کہا ''نہیں جی ہم کہاں '' بس شہید ہونے آئیں ہیں گولی کا انتظار ہے''
وطن کے شہزادے کو شاید پہلے سے ہی معلوم تھا۔پہلے سے ہی اپنے دوستوں کو بتا دیا تھا۔وطن کے شہزادے نے جو کہا وہی ہوا۔۔ خیبر ایجنسی کے علاقے راجگال وادی میں سرحد پار دشمن کی گولی سے شہید ہوئے۔

شہادت سے ایک روز قبل تقریباً رات دس بجے والدہ کو کال کر کے کہا۔۔۔ماما آپ پریشان نہیں ہوں میں بلکل ٹھیک ہوں اور ٹی وی دیکھ رہا ہوں۔جبکہ وطن کا شہزادہ اس وقت ہمارے آرام و سکوں کی خاطر بارڈر پہ تھا۔۔
ارسلان ستی شہید کے تایا فیاض ستی پاکستان نیوی میں خدمات دیتے ہوئے شہید ہوئے تھے۔بہت مشکل مرحلہ ہوتا ہے جب جوان بیٹے کی میت اٹھانی پڑھتی۔

۔۔ارسلان کے والد شمشیر عالم ستی صاحب ارسلان کی شہادت سے دو ماہ بعد دل کا دورہ پڑھنے کی وجہ سے انتقال کر گئے تھے۔۔۔
ارسلان کا چھوٹا بھانجا ارسلان شہزادے کی تصویریں دیکھ کے اکثر کہتا میں بڑے ہوکر ماموں کی طرح فوجی بنوں گا۔۔میں سلام پیش کرتی ہوں ایسے جذبہ کو ۔
جب بھی کوئی جوان شہید ہوتا ہے اس کے ساتھ ساتھ اس کے گھر والوں کی بھی بہت سی قربانیاں ہوتی ہیں۔اللہ پاک ہمارے ہیروز کو اپنے حفظ و آمان میں رکھے اور جو بھی شہید ہوئے ہیں ان کے درجات بلند فرمائے آمین ثم آمین۔۔۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

aik tehreer watan ke shahzady betay lieutenant Arsalan satti shaheed ke naam is a national article, and listed in the articles section of the site. It was published on 21 April 2020 and is famous in national category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.