ایسا کروں گا تیرے گریباں کو تار تار

2009ء سے لے کر اب تک 1022 سے زائد بھارتی فوجی خودکشی کر چکے ہیں۔ گزشتہ چار برسوں میں آرمی افسروں سمیت 326 نوجوانوں نے جب کہ فضائیہ کے پانچ افسروں اور 67 ائر مینز نے خود کو ختم کر لیا

Hayat abdullah حیات عبداللہ ہفتہ 24 اگست 2019

aisa karoon ga teray gareebon ko taar taar
بھارتی دہشت گردی کی چاپ اب مجہول نہیں رہی۔ اس کی شرارت اور شر انگیزی کی آہٹ ہر کسی کی سماعتوں سے ٹکرا کر مسلسل سمع خراشی کر رہی ہے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر کے مظلوموں کی سوختہ جبینوں پر کھود دی گئی سراسیمگی ہو یا ان کے آنگنوں پر مسلّط کر دیے گئے عارضے، لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کی پامالی ہو یا سیلابی دہشت گردی، بھارت مخاصمت اور معاندت کی تمام حدود پھاند کرامن و آشتی کو مکمل طور پر ماند کر چکا ہے۔

بھارت نے لداخ ڈیم کے تین اسپل ویز کھولے اور دریائے ستلج میں بھی منہ زور سیلابی ریلا چھوڑ دیا ہے۔ ساحلوں پر اکثر و بیشتر حالات کے مارے غریب اور بد نصیب لوگ ہی آباد ہوتے ہیں۔
 ہے شور ساحلوں پر سیلاب آ رہا ہے
 آنکھوں کو غرق کرنے پھر خواب آ رہا ہے
 بھارت کا چھوڑا سیلاب ہزاروں لوگوں کو بے گھر ضرور کر جائے گا مگر آپ یقین کر لیں کہ بھارت کی یہ ساری شوریدہ سری اور جنوں خیزی محض ایسی چترائی کے سوا کچھ بھی نہیں جو بالآخر اس کی پسپائی پر ہی منتج ہو گی (ان شا ء اللہ) 
بھارت اندر سے کھوکھلا بھی ہے اور بزدل بھی اگر اس معاملے میں آپ کے یقین میں کچھ دراڑیں پڑی ہیں تو آئیے! میں کچھ خفیف سے مناظر میں بھارت کی نحیف و نزار حالت دکھاؤں۔

(جاری ہے)

نام تیج بہادر یادیو ہے، کام بھارتی فوج میں ملازمت اور دشنام اپنی ہی حکومت اور فوج کو دے چکا ہے۔ غیرمعیاری کھانوں کی ویڈیو بنا کر اس کے یہ الفاظ سب لوگ سن چکے ہیں کہ سرحد پر تعینات بھارتی فوج بھوکے پیٹ کیسے جنگ لڑے گی؟
 جس فوج کو ناشتے میں جلا ہوا پراٹھا اور آدھا کپ چائے، کھانے میں گھی اور مسالے کے تکلف سے آزاد، ہلدی اور نمک والی دال دو روٹیوں کے ہمراہ ملے اور رات کو اکثر و بیشتر بھوکا سونا پڑے، ایسی فوج میدان جنگ میں کیسے ٹھہر سکتی ہے؟ بی ایس ایف کے اس اہل کار کو خوب علم بھی تھا کہ بھارتی فوج کے خلاف ایسی جسارتوں کا نتیجہ قتل کی صورت میں بھی سامنے آ سکتا ہے مگر بھوک اور افلاس کے آزار نے اسے بھارتی فوج سے اتنا بے زار کر دیا کہ وہ اپنی جان اور ملازمت کے چھن جانے کے خوف سے ماورا ہو کر سوشل میڈیا پر بے دھڑک بھارتی فوج کے ڈھول کا پول کھول چکا ہے۔

حروفِ ملامت لیے ایک اور بھارتی فوجی کا نام سندھو جوگی داس ہے اس نے ایک ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر لانچ کی۔ وہ اپنے من کا دکھڑا بیان کرتا ہے کہ بھارتی فوج واحد سروس ہے جہاں جوانوں کو افسروں کی خدمت پر مجبور کیا جاتا ہے۔ وہ کہتا ہے کہ میں سوشل میڈیا پر بات نہیں کرنا چاہتا تھا لیکن اس کے علاوہ کوئی چارہ ء کار بھی نہیں۔ اسے یہ بھی یقین ہے کہ آرمی چیف بھی اس کی بات نہیں سنے گا مگر پھر بھی وہ اپنے دل کی کھٹاس نکالتا ہے کہ فوجی افسر، عام فوجیوں کے ساتھ غلاموں جیسا سلوک کرتے ہیں۔

بھارت کے لیے ندامت کی علامت بنے رائے میتھیو نے بھی ایسی ہی شکایات کی تھیں پھر بھارتی فوج نے اسے بارگاہ اذیت کی ہر اذیت سے آزاد کر دیا۔ ریاست مہاراشٹر کی دیولالی چھاؤنی کے ایک خالی بیرک میں نشانِ عبرت بنی اس کی لاش ملی اور کہا گیا کہ اس نے خودکشی کر لی۔
 مسئلوں میں گِھری زندگی، آخ تُھو
 آخ تُھو، اس قدر بے بسی، آخ تُھو
بھارتی کھوکھلے پن کی آہٹیں بلند ہوتی گئیں۔

13 جنوری 2017ء کو ایک بھارتی فوجی نے چھٹیاں نہ دینے پر اپنے ہی چار ساتھیوں کو قتل کر دیا۔ بھارتی آرمی چیف نے سخت وارننگ دی کہ اگر کسی فوجی کی کوئی ویڈیو انٹرنیٹ پر آئی تو اسے سخت سزا ملے گی۔ آئیے! بھارت کے منہ پر پڑا سرخ گھونگٹ اٹھا کر اور اس کے چہرے کا سارا غازہ مٹا کر اس کی اصل شکل آپ کو دکھاؤں۔ ذرا بھارت کی مجموعی حالت زار پر ایک نظر ڈالیے کہ 2009ء سے لے کر اب تک 1022 سے زائد بھارتی فوجی خودکشی کر چکے ہیں۔

گزشتہ چار برسوں میں آرمی افسروں سمیت 326 نوجوانوں نے جب کہ فضائیہ کے پانچ افسروں اور 67 ائر مینز نے خود کو ختم کر لیا۔ بحریہ کے دو افسروں اور 16 سیلرز نے اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا۔ یہی نہیں بلکہ ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں ہر سال 1600 فوجی جوان کسی بھی جنگ کا حصہ بنے بغیر ہلاک ہو جاتے ہیں۔ اتنی کثیر تعداد میں پراسرار ہلاکت بھارت کے لیے ایک بہت بڑا سوالیہ نشان بن چکی ہے۔

یقیناً یہ رپورٹ بھی آپ کے ذوقِ مطالعہ کا لطف دوبالا کرے گی کہ تین تین ماہ کی میعاد ختم ہونے والا کھانا بھی بھارتی فوج کو کھانے کے لیے دیا جاتا ہے اور بھوکی بھارتی فوج اسے بھی کھا جاتی ہے۔
میں حیران ہوں کہ اندر سے اس قدر کھوکھلا اور دیمک زدہ بھارت، روٹی کے ٹکڑوں کے لیے ترستی فوج رکھنے والا یہ ملک گزشتہ دو ہفتوں سے شرارت کو مسلسل انگیخت دے رہا ہے۔

بھارت کے موجودہ آرمی چیف بپن راوت اور سابق آرمی چیف بکرم سنگھ کی زبانیں کتنی ہی بار آپے سے باہر ہو چکیں۔ بپن راوت کے الفاظ ہیں کہ ”بھارتی فوج پاکستان کے جوہری دھوکے سے نمٹنے کے لیے سرحد پار کر کے کارروائی کرنے کے لیے تیار ہے“۔ سابق بھارتی آرمی چیف بکرم سنگھ کے عناد اور فساد کی چتا میں جھلسے ایک ایک لفظ کو پڑھیے اور دیکھیے کہ ”تھوتھا چنا باجے گھنا“ کی ضرب المثل کس طرح بھارتی فوج پر صادق آ رہی ہے۔

 
”پاکستانیوں کا خون بہانا پڑے گا، ایسے عناصر پاکستان میں داخل کریں جو دہشت گردی پھیلائیں۔ پاکستان کے مسائل بڑھانے کے لیے جلتی پر تیل چھڑکنا ہو گا، پاکستان پر پریشر بڑھانا ہو گا تاکہ وہ کشمیر کو بھول جائے، پاکستان میں علیحدگی پسندوں کی مدد کرنا ہو گی۔ پاکستانیوں کا خون بہا کر فوج کی توجہ بانٹی جا سکتی ہے۔ ضروری نہیں یہ کام ہم خود کریں پاکستان میں بہت لوگ ہیں جو پیسے لے کر بک جائیں گے۔

اگر حکومت نے حکم دیا تو بھارتی فوج سرحد پار پاکستان میں آپریشن کرنے سے بھی نہیں ہچکچائے گی“۔
 یہ نفرتوں کی فصیلیں جہالتوں کے حصار
 نہ رہ سکیں گے ہماری صدا کے رستے میں 
بھارت اور بھارتی فورسز کے خال و خد انتہائی شکستہ اور سوختہ ہونے کے باوجود عنادوکد سے بھرے ہیں بہ قول تیج بہادر یادیو 80 فی صد بھارتی فوجی آفیسر کرپٹ ہیں اور انھیں کھچڑی کھانے کو دیتے ہیں۔

سو کھچڑی، گھی اور مسالوں سے عاری دال اور جلی ہوئی روٹیاں کھانے والی فوج کے سربراہوں کو غلط فہمیوں کے بھنور اور خوش فہمیوں کے گرداب میں غرقاب نہیں رہنا چاہیے ایک غیور اور توانا فوج کے حامل پاکستان کے خلاف سوختہ حالوں کی زبان درازی، بدترین دہشت گردی ہے۔ میں انتہائی نپے تلے اور محتاط الفاظ میں پاکستان کی طرف سے بھارتی آرمی چیف کے لیے ظہور الدین حاتم کا یہ شعر معمولی تصرف کے ساتھ پیش کروں گا۔
ایسا کروں گا تیرے گریباں کو تار تار
جو پھر کسی طرح سے کسی سے رفو نہ ہو

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

aisa karoon ga teray gareebon ko taar taar is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 24 August 2019 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.