
"اپنی ملت پر قیاس اقوام مغرب سے نہ کر"
بعض کا خیال ہے کہ کرونا وائرس ایک قدرتی وبا ہے جب کہ بعض کا خیال ہے کہ یہ وائرس امریکی لیبارٹریوں سے بے احتیاطی کے باعث باہر نکل آیا۔ بعض کا خیال ہے کہ یہ ایک حیاتیاتی ہتھیار ہے جو چین کے خلاف استعمال کیا گیا
محمد اُسامہ عالم جمعرات 2 اپریل 2020

(جاری ہے)
"کرونا سے ڈرنا نہیں لڑنا ہے"۔
"ہم نے مل کر کرونا کو شکست دینی ہے"۔
"آج تک مسلک کیلئے لڑتے رہے، آئیں آج کرونا سے لڑیں"۔
"کرونا سے لڑنے کا منصوبہ تیار"
سب سے پہلے ہمیں اپنے آپ سے یہ سوال کرنا چاہیئے کہ کیا یہ اللہ کا امر ہے،اگر ہاں تو ہم اس سے لڑ کیسے سکتے ہیں؟ بظاہر یہی محسوس ہورہا ہے کہ اللہ اپنی زمین کو صاف کرنا چاہ رہا ہے۔ دنیا بھر میں جزوی یا کلی لاک ڈاؤن انسان کو سادگی کی طرف واپس لارہا ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ کرونا کے مریضوں کوتعداد میں ہو شربا اضافہ اور اموات نے جہاں نہ صرف حکام کو ایک نئے چیلنج سے دوچار کیا ہے وہاں عوام میں بھی موت اور مفلسی کا خوف پیدا کردیا ہے۔ اقبال مرحوم کا شعر ہے۔
خاص ہے ترکیب میں قومِ رسول ہاشمی"
ہمارے ساتھ مسئلہ یہ ہورہا ہے کہ ہم اپنے حالات کو مغرب کی عینک سے دیکھ رہے ہیں، جبکہ ہمیں یہ بات سمجھنے کی ضرورت ہے کہ اللہ کا قانون غیر مسلموں کے لئے اور ہے اور مسلمانوں کے لئے اور ۔ سخت لاک ڈاؤن ، بار بار ہاتھ دھونا ، سینیٹائزر کا استعمال، مصافحہ سے پرہیز، اجتماعات پر پابندی اور دیگر طبی اور حکومتی قوانین یقیناً اہمیت کے حامل ہیں، ہمیں ان پر نہ صرف عمل کرنا چاہیئے بلکہ دوسروں کو سکھانا بھی چاہیئے لیکن ساتھ ساتھ اس بات کو بھی سمجھنا چاہیئے کہ ان تمام احتیاطوں کی حیثیت ثانوی ہے۔ یورپ اور امریکہ وسائل میں ہم سے کہیں آگے ہیں اور ان تراکیب کے ہوتے ہوئے بھی وہ کرونا پر قابو پانے میں ناکام نظر آتے ہیں اور اگر وہ کامیاب ہو بھی جائیں تب بھی مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہمارا نقطۂ نظر مختلف ہے۔ ہمیں اس مسئلہ کو نیچے سے نہیں بلکہ اوپر سے حل کرانا ہے۔ اللہ نے ہمیں موقع دیا ہے کہ ہم اس کرونا وائرس کو غنیمت سمجھتے ہوئے اپنے اعمال اور اخلاق کو بہتر کریں۔ مسجدوں کا بند ہوجانا اس بات کی علامت ہے کہ اللہ سخت ناراض ہے۔ میری وزیرِ اعظم عمران خان صاحب سے درخواست ہے کہ وہ قومی سطح پر یومِ توبہ کا اعلان کریں جس میں پوری قوم صدق دل سے اپنے تمام گناہوں ، بالخصوص اعلانیہ گناہوں سے گڑ گڑا کر اللہ سے معافی مانگے۔ حضرت یونس علیہ السلام کی قوم پر جب عذاب کے باد ل منڈلانے لگے تو ان کی قوم نے عقل مندی کا کام کیا اور توبہ کرلی اور اللہ نے عذاب کو ٹال دیا . اگر آج ہم بھی تمام انفرادی اور اجتماعی گناہوں سے توبہ کرلیں گے تو اللہ کی ذات سے امید ہے کہ وہ ہمیں اس وبا سے نجات عطافرمادیں گے اور اگر اس کے باوجود ہم اس وبا سے مرگئے تو توبہ کے ساتھ مرینگے۔فائدہ دونوں صورتوں میں ہمارا ہی ہے۔
اللہ تعالٰی سے دعا ہے کہ وہ تمام انسانیت پر خصوصی رحم و کرم کا معاملہ فرماتے ہوئے جلد از جلد ہمیں اس وبا سے نجات عطا فرمائے. آمین.
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
-
”اومیکرون“ خوف کے سائے پھر منڈلانے لگے
-
صوبوں کو اختیارات اور وسائل کی منصفانہ تقسیم وقت کا تقاضا
-
بلدیاتی نظام پر تحفظات اور سندھ حکومت کی ترجیحات
-
سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کی تعیناتی سے نئی تاریخ رقم
مزید عنوان
Apni Millat Per Qayyas Aqwam Maghrib Se Na Kar is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 02 April 2020 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.