سن 2002 میں چین میں کورونا وائرس کی وجہ سے 774 افراد ہلاک ہوئے مجموعی طور پر اس 8098 افراد متاثر ہوئے تھے۔ کورونا وائرس کی بہت سی اقسام ہیں لیکن ان میں سے چھ اور اس حالیہ وائرس کو ملا کر سات ایسی قسمیں ہیں جو انسانوں کو متاثر کرتی ہیں
ہفتہ 1 فروری 2020
تحریر۔حافظ عرفان کھٹانہ
1440ء سال قبل سرور کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عطا کردہ ہدایات کو آج کے ماہرین ڈاکٹرز اور سائنسدان ماننے پہ مجبور ہو گے، مسلمان ہونے کے ناطے ہمارا یہ ایمان ہے کہ آپ نے جو فرمایا وہ حق و سچ ہے، مدینہ میں جب طاعون کی وباء پھیلی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس مرض میں مبتلا ہونے والے افراد کو اپنا شہر چھوڑنے سے منع فرمایا تاکہ یہ مرض دوسرے علاقوں میں صحت مند افراد میں منتقل نہ ہو مسلم شریف کی جلد نمبر 2 میں حضرت اسامہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ طاعون اور متعدد بیماریاں ایک عذاب الہی ہے جو پہلی امتوں پر مسلط کیا گیا جب کسی علاقے یا شہر میں کوئی وباء پھیل جائے تو ضروری ہے کہ متاثرہ شہر کے باشندے اپنا علاقہ چھوڑ کر نہ جائیں تو یہ بھی ضروری ہے کہ دوسرے شہر کے لوگ متاثرہ شہر یا علاقے میں نہ جائیں۔
(جاری ہے)
جو ہدایات آپ نے 1440ء سال پہلے فرمائی دنیا کے ماہرین کو آج بھی حق ماننے پہ مجبور کر رہی ہیں ۔
وائرس کا لفظ دراصل لاطینی اور اس سے قبل یونانی زبان سے آیا ہے جس کا مفہوم زہر ہے وائرس آزاد زندگی قائم نہیں رکھ سکتے یہ صرف کسی دوسرے جاندار خلیہ کا ڈی این اے یا این اے استعمال کر کے ہی اپنی تکرار کر سکتے ہیں وائرس حیاتی اجسام میں انفیکشن پیدا کرتا ہے وائرس کی خلیاتی ساخت ایسی نہیں ہے کہ وہ لحمیاتی ترکیب کے ذریعے اپنی تولید کر سکیں، اپنی کاپی بنا سکیں یا اپنی تعداد میں اضافہ کر سکیں وائرس سے مختلف طرح کی بیماریاں پیدا ہوتی ہیں طفیلی صفت کی وجہ سے انسانوں اور جانوروں کے ساتھ بیکڑیا میں بھی کئی بیماروں کی وجہ بنتے ہیں ان میں نزلہ زکام،پولیو،فلو،ایڈز،برڈفلو اور کورونا وائرس شامل ہیں چین میں سانس کی بیماری کا باعث بننے والے وائرس کے متعلق عالمی ادارہ صحت نے تحقیق کے بعد اس کو کورونا وائرس کا نام دیا ہے۔
سن 2002 میں چین میں کورونا وائرس کی وجہ سے 774 افراد ہلاک ہوئے مجموعی طور پر اس 8098 افراد متاثر ہوئے تھے۔ کورونا وائرس کی بہت سی اقسام ہیں لیکن ان میں سے چھ اور اس حالیہ وائرس کو ملا کر سات ایسی قسمیں ہیں جو انسانوں کو متاثر کرتی ہیں اس کی وجہ سے بخار ہوتا ہے سانس کی نالی میں شدید مسئلہ ہوتا ہے جس سے سانس لینے میں کافی دشواری ہوتی ہے اس نئے وائرس کے جنیاتی کوڈ سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ یہ رسپائریڑی سنڈروم(سارس) سے ملتا جلتا ہے یہ وائرس کی نئی قسم سامنے آئی ہے جو انسانوں میں پہلے کبھی نہیں پائی گئی اس لئے اب تک کوئی ایسی ویکسین بھی سامنے نہیں آئی جو اس وائرس کے خلاف کار آمد ثابت ہو محققین ویکسین تشکیل دینے کے لئے دن رات ایک کر رہے ہیں، چینی حکام اور عالمی ادارہ صحت کی جانب سے اس وقت صرف چین کے شہر ووہان آنے جانے پر پابندی ہے ووہان شہر کی آبادی 10 ملین سے زیادہ ہے جس کو مکمل لاک ڈاون کر دیا ہے اس سے باہر جانے اور اندر آنے سے روک دیا گیا ہے وہاں پہ موجود گوشت کی مارکیٹ کو بند کر دیا گیا ہے جہاں پہ سانپ،چمگادڑ،بلی اور کتے وغیرہ کا گوشت بیچا جاتا ہے ۔
انسانوں میں اس وائرس کے پہلے کیسز چین کے شہر ووہان میں دسمبر کے مہینے میں سامنے آئے اس وائرس کی افزائش میں یعنی انفیکشن ہونے سے اور علامات نظر آنے تک چند دن لگتے ہیں ۔ماہرین کا کہنا ہے کہ شروع میں یہ وائرس جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوا کورونا وائرس کی وجہ اب تک 22 ممالک متاثر ہوئے ہیں جس میں سر فہرست چین ہے اس کے بعد تھائی لینڈ،چاپان،ہانگ کانگ، سنگاپور، تائیوان، آسٹریلیا،ملیشیاء،ماسکو،ساوتھ کوریا،امریکہ،فرانس،ویتنام،جرمنی،عرب امارات،کینیڈا،نیپال،فن لینڈ،فلپائن،انڈیا اور سری لنکا شامل ہیں۔عالمی رپورٹ میں یہ ممالک شامل ہیں۔
اس وقت کورونا وائرس کی وجہ سے 10000 سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں 200 سے زائد افراد کی ہلاکتیں ہو چکی ہیں کورونا وائرس کی وجہ سے 80 فیصد لوگ چین میں متاثر ہوئے 20 فیصد لوگ دوسرے 21 ممالک میں متاثر ہوئے ہیں اس وائرس کے جنم لینے کی جو وجوہات سامنے آئی ہیں وہ سانپ،چوہے،چمگادڑ اور بلی کا گوشت استعمال کیا جاتا ہے یہ وائرس ووہان کی گوشت کی مارکیٹس سے آیا ہے جہاں پہ ،یہ سب بیچا جاتا ہے۔
بے شک اسلام نے 1440 سال قبل حرام و حلال میں فرق واضح کر کے ان سب حرام اشیاء سے دور رہنے کی تلقین بھی کی یہ انسان کے لئے ٹھیک نہیں ہے یہ کہنا بھی ضروری سمجھتا ہوں کہ اس وقت اسلام کے خلاف سازش کرنے والی طاقتیں مسلانوں کو دہشت گرد کہنے کے لئے بھر پور ناکام کوششیں کر رہی ہیں پوری دنیا میں نہتے مظلوم انسانوں پہ ظلم کے پہاڑ گرائے جا رہے ہیں جس کی زندہ مثال کئی برسوں سے کشمیر، فلسطین،برما،شام،چین اور بھی کئی ممالک میں مسلمانوں پہ ظلم و تشدد کیا جا رہا ہے۔ مسلمانوں کو عبادت گاہوں میں جانے سے روکا جاتا ہے جس پہ عالمی میڈیا اور عالم اسلام خاموش بیٹھا ہوا ہے جس پہ انسانی حقوق کے علمبردار کبوتر کی طرح آنکھیں بند کئے ہوئے یہ سوچ رہے ہیں کہ ہمیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے عین وقت خالق کائنات نے اپنی بے آواز لاٹھی چین میں کرونا وائرس کی صورت میں نازل فرما کر دنیا کو خبردار کر دیا ہے کہ دنیا کا نظام چلانے والا بھی موجود ہے جس نے یہ کائنات بنائی ہے جس کی نظر سے کائنات کا ایک ذرہ بھی اوجھل نہیں ہو سکتا اس وقت ماہرین اس دوڑ میں مصروف ہیں کہ اس کا کوئی حل نکالا جائے تاکہ اس پہ بھر وقت قابو پایا جا سکے آخر کار انکو اسلام سے ہی مدد لینی پڑی وجہ تخلیق کائنات سرور کونین سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ہدایات پہ عمل کرنا ہی پڑا جو آپ نے ہزاروں سال پہلے عطا فرما دی ہمارا ایمان ہے کہ اسلام پوری دنیا میں سچا دین ہے جس نے ہمیں دین و دنیا میں جینے کا سلیقہ سیکھایا دین و دنیا کی روشنی سے مالا مال فرمایا اس وقت پوری امت مسلمہ کو اتحاد و اتفاق کی ضرورت ہے کورونا وائرس سے بچنے کے لئے باقاعدہ پانچ وقت نماز پابندی کی جائے اللہ تعالی کی بارگاہ میں استغفار کثرت سے کیا جائے صفائی کا خاص خیال رکھا جائے حلال و حرام میں فرق کیا جائے۔ان شائاللہ کسی قسم کا وائرس آپ کو نقصان نہیں پہنچا سکتا ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
coronavirus, Allah ki be awaz lathi is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 01 February 2020 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.