انڈیا کا خواب!پاکستان 2025ء تک انڈیا کا حصہ ہوگا

یقینایہ ایک دیوانے کا خواب ہے خواب دیکھنا جرم نہیں لیکن بعض خوابوں کی تعبیر بڑی بھیانک بھی ہوتی ہے جانے بھارت کس غلط فہمی کا شکار ہے ۔ابھی کل ہی تومنہ کی کھائی ہے ایک درخت اور ایک کوا بھارت کے غیض وغضب کا شکار ہوا او رجواب میں جو ہوا دنیا نے دیکھا پھر بھی شرم نہیں آتی لیکن شرم تو اُن کو آتی ہے جن میں شرم کے کچھ جراثیم ہوں

Gul Bakhshalvi گل بخشالوی جمعہ 22 مارچ 2019

India ka khawab!Pakistan 2025 tak India ka hissa hoga
بھارت کے معروف اخبار کے مطابق ہندوتنظیم راشٹریا سیلوگ سیکھوک سنگھ کے سینئر اندریش کہتے ہیں کہ 2025ء کے بعد پاکستان بھارت کا حصہ ہوگا اور آج کے بھارت کے لوگ کراچی ،لاہور ،راولپنڈی اور سیالکوٹ کہیں بھی مکان خرید سکیں گے ۔
یقینایہ ایک دیوانے کا خواب ہے خواب دیکھنا جرم نہیں لیکن بعض خوابوں کی تعبیر بڑی بھیانک بھی ہوتی ہے جانے بھارت کس غلط فہمی کا شکار ہے ۔

ابھی کل ہی تومنہ کی کھائی ہے ایک درخت اور ایک کوا بھارت کے غیض وغضب کا شکار ہوا او رجواب میں جو ہوا دنیا نے دیکھا پھر بھی شرم نہیں آتی لیکن شرم تو اُن کو آتی ہے جن میں شرم کے کچھ جراثیم ہوں ۔جو بے شرم ہوں وہ کیا جانے شرم کس بلا کا نام ہے۔ 
لیکن پاکستان کی عوام بھی کسی خوش فہمی میں نہ ر ہیں ایک فوج کب تک بیرونی سرحدوں پر دفاع کرسکے گی جب اندرونی سرحدوں پر چور اور ڈاکو عوامی نمائندوں کے روپ میں دست وگریباں ہوں ،خاندانی رشتوں کے خانوادے اور شہزادے تواپنی ذات کے حصار میں قید ہیں اس لیے کہ وہ تو پورا پاکستان لوٹ کر اُن ہی کے قدموں میں ڈھیر کر چکے ہیں جو خواب دیکھ رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

عوامی نمائندے قومی قیادت کے دعویدار ضرور ہیں لیکن ان کو نہ تو عوام سے کوئی سروکار ہے نہ پاکستان کی عظمت اور وقار سے!! 
 حکمران جماعت تبدیلی کے گیت گارہی ہے لیکن وزیر اعظم عمران خان کے گرد بھی تو چلے ہوئے کارتوس ہیں ۔دوسری جماعتوں کے بگھوڑے چڑھتے سورج کے پجاری ہی تو ہیں اگر وہ عوام کے اسقدر ہمدرد ہوتے تو جن جماعتوں سے آئے ہیں وہاں رہ کر قوم اور وطن کی خدمت نہیں کی ۔

اپوزیشن اگر دعویٰ کرتی ہے کہ عمران خان کی حکمرانی چند روز ہ ہے تو وہ جانتے ہیں کہ عمران خان کے گرد اُس کے حواری اُن ہی کی جماعتوں کے مداری ہیں وہ ان کی جماعتوں میں کیا کرتے تھے وہ بخوبی جانتے ہیں ۔
عمران خان کے سب سے چہیتے وزیراعلیٰ نے جو کرتب دکھائے قوم نے کیا عمران خان نے بھی دیکھ لیے۔تنخواہوں اور مراعات میں ایک سو پچیس فیصد اضافے کیساتھ اراکین اسمبلی کیلئے تاحیات پیش بھی منظور کر لی جسے وہ عوامی نمائندے نہیں سرکار کے ملازم ہوں ۔

جب وطن عزیز میں عوامی نمائندوں کی سوچ اپنی ذات کے گرد طواف کرے تو دشمن ملک کو خواب دیکھنے سے کون روک سکتا ہے ۔یہ ہی وہ عوامی نمائندے ہیں جو اسمبلیوں میں ایسے لڑتے ہیں جیسے اکھاڑے میں پہلوان لیکن پہلوان تو ملک اور خاندان کی عزت اور ناموس کیلئے کشتی لڑتے ہیں اور یہ ہمارے نمائندے اپنے خاندان اور شخصیت کی توہین کیلئے بعض معاویہ میں دست وگریبان ہوتے ہیں ۔

اداروں کی توہین کرتے ہیں ان ہی کرتوتوں کو دیکھ کر اگر دشمن خواب دیکھتا ہے تو جرم نہیں کر تالیکن دشمن یہ بھی بخوبی جانتا ہے کہ بیرونی اور اندرونی سرحدوں پر دھرتی کے لال جنگ لڑتے ہیں وجود گرتے ہیں تو اُن کے جو غیرت ایمان سے سرفراز ہوں ۔خون دیتے ہیں تو وہ جواپنے دین اور وطن کے وقار اور عظمت کے امین ہوں ۔
بھارت سرکار الیکشن لڑے لیکن ایسے خواب دیکھا کر نہ تو الیکشن جیتے جاتے ہیں او رنہ عوام کے دل اس لیے کہ دونوں ممالک کی عوام بخوبی جان چکی ہے کہ اُن کے لیڈر سیاست کھیلتے ہیں عوام اور وطن سے اُن کی کوئی محبت نہیں بلکہ وہ نہ تو محبت کی زبان جانتے ہیں اور نہ وطن سے محبت کرنے والوں کے قریب سے گزرتے ہیں۔

پاکستان اور بھارت کے سنجیدہ مزاج قوم اور وطن کے پرستار بخوبی جانتے ہیں کہ اگر سیاستدان سرحدوں پر ٹکراتے ہیں تو خون وطن اور قوم سے محبت کرنے والے عام ہموطنوں کا گرے گا ۔اس لیے آج عوام سیاستدانوں کو سنتے ہیں ، سن کر سوچتے ہیں اور سوچ کر اُن پر ہنستے ہیں اس لیے خود پرست عوامی نمائندے جان لیں کہ دونوں ممالک اپنی اپنی سرحدوں میں شاد وآباد رہیں گے اور اگربرباد ہوں گے تو وہ جونہ تو عوام کو سوچتے ہیں نہ قوم اور قومیت اور نہ ا پنے دیس کی عظمت اور وقار کو ، اس لیے برباد ی اُن کا مقدر ہے یہ لوگ آخر کا رسوا ہوں گے ایسے ہی جیسے آج کل سابق حکمران اور ان کے حواری!!
پاکستان زندہ باد …افواجِ پاکستان تابندہ باد …پاکستانی عوام پائندہ

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

India ka khawab!Pakistan 2025 tak India ka hissa hoga is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 22 March 2019 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.