
ایران امریکا کشیدگی
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایر ان کی طرف سے امر یکا کے ایک فوجی ڈورن طیا رہ ما ر گرائے جانے کے واقعے کے فوری بعد مبینہ طور پر پہلے تو ایر ان پر جو ابی حملو ں کی منظوری دی مگر پھر یہ اجازت فوری ہی منسوخ کر دی گئی
سید شکیل احمد پیر 24 جون 2019

(جاری ہے)
امریکی صدر ٹرمپ کی طر ف سے ایر ان پر حملے کے فیصلے کی خبر وں سے پوری دنیا میں ایک خوف ہر اس کی فضاء قائم ہوچلی تھی کہ اب دنیا پھر ایک مرتبہ بڑی تباہی کی طرف جا نے لگی ہے مگر ٹرمپ کے طر ف سے فیصلے کی منسوخی کی وجہ سے دنیا میں ایک اطمینا ن محسو س کیا گیا ۔ ویسے حیر ت کی بات ہے کہ کیا امریکی صدر کو یکطر فہ طور پر کسی دوسرے ملک پر حملہ کر نے کا اختیار ہے اور یکطر فہ طور پر حملہ کا فیصلہ کرنے کا بھی اختیا ر ہے ۔ ایسا ہر گز نہیں ہے جو تشویش نا ک خبریں اڑائی گئیں اس سے تو یہ ظاہر ہو رہا ہے کہ امریکا خوف و ہر اس کی ایسی فضاء پھیلا نے میں عموما ًایسا کردار ادا کر تا چلا آیا ہے اور اپنے اصلی کا رڈ ز ہمیشہ چھپا کر رکھتا ہے علا وہ ازیں جب سے ٹرمپ برسر اقتدار آئے ہیں تب سے ان کا طر ز عمل پا کستان کے وزیر اعظم کی طر ح یو ٹرن کے ڈرامائی تشکیل کی مہا رت کا رہا ہے ایسے اعلا نا ت وہ اپنے ٹیو ٹ کے ذریعے کر تے رہتے ہیں ۔
جہا ں تک امریکی ڈرون طیا ر ے سے متعلق ہے تو ایر ان کے حکا م نے کی طر ف سے بتایا گیا ہے کہ ان ایر انی حکومت کے پا س اس امر کے نا قابل تردیدثبو ت ہیں کہ ایر ان نے امریکا کا گلوبل ہاک طر ز کا ایک ڈرون ما ر گرایا ہے ، اہر انی حکام نے کہا ہے کہ اس ڈرون طیا رے کو ایر انی فضائی حدود کی خلا ف ورزی کر نے پر مار گرایا گیا تھا اور ایر انی ذرائع کا مزید یہ بھی کہنا ہے اس طیا رے کی مالیت ایک سو تیس ملین ڈالر یا ایک سو پند رہ ملین یو رو کے برابر ہے ۔ایر انی نائب وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اپنے بیان انکشا ف کیا ہے کہ امریکی ڈرون کو ایر انی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر ما ر گرایا گیا تھا اس لیے اس کے کچھ حصے ایر انی سمندری حدو د میں بھی گرے ، ان حصوں کو سمندر سے نکا لا جا چکا ہے ۔
امریکا نے ویتنا م کی جنگ ہا ر نے کے بعد سے جتنی بھی جنگیں لڑی ہیں اس میں اس نے اپنی زمینی فو ج برائے نا م ہی استعمال کی ہے اور اس نے فضائی حملو ں پر ہی اکتفا ء کیا ہے افغانستان جیسے نہتے اور دنیا کے دفائی لحاظ سے کمزور ترین ملک پر بھی زمینی جنگ نہیں لڑی فضائی حملے یکطر فہ طو پر کیے جبکہ ایر ان ایک بڑی اور مضبو ط طا قت ہے ۔ امریکا اور اس کے اتحا دی اگر ایر ان کو سبق سکھا نے کے بہانے محدو د پیمانے پر فضائی یا سمندری حملو ں کا سوچ بھی رہے ہو ں تو دفائی ما ہر ین کی اس بارے میں رائے ہے کہ یہ حماقت کے سوا کچھ نہ ہو گا بلکہ ایک خطر ناک کھیل ہو گا جس کا جو ا ب ایر ان خطے میں کہیں بھی دے سکتا ہے گو کہ ایر ان کے بارے میں دنیا میں ابھی یہ رائے قائم نہیں ہو سکی ہے کہ وہ جو ہر ی طا قت حاصل کر چکا ہے یا نہیں مگر یہ حقیقت ہے کہ وہ میزائیل ٹیکنا لوجی کے اعتبار سے ایک بڑی قوت بن چکا ہے اور اسرائیل کی حزب اللہ کے ہا تھوں شکست اس کا ایک ثبوت بھی مو جو د ہے ۔بہر حال امریکا کے بارے میں یہ خبر کہ اس نے ایر ان پر حملے کے احکامات منسو خ کردئیے ہیں اس طر ح جنگ کا خطرہ ٹل گیا ہے مکمل طور پراطمینا ن بخش قرار نہیں پاتی کیو ں کہ ایر ان کی طرف سے امریکا کا ڈرون طیا رہ ما ر گرایا جا نا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے ایک بہت بڑ ی سبکی کا باعث بھی ہے ۔اگر چہ امریکا کی جانب سے جنگ کرنے کے فیصلے کی منسوخی کے بارے میں امریکی حکام کی جا نب سے یہ کہا جا رہا ہے کہ ٹرمپ نے یہ فیصلہ اس لیے منسوخ کیا کہ اس طر ح بہت بڑی تعداد میں انسانی جانیں ماری جا تیں ۔ امریکا کو خوب انسانی جانو ں کی حرمت کا احساس ہو ا ہے کیا وہ بتا سکتا ہے کہ افغانستان میں اس کا انسانی جانو ں کے احترام اور حرمت میں کیا کر داررہا ہے ، جبکہ اس کو ایک فر د واحد اسامہ بن لا دن مطلوب تھا جس کے بارے میں طالبان کے امیر کی جانب سے بڑی معقول تجا ویز آئی تھیں کہ اسامہ کے خلا ف نا قابل تردید شواہد دئیے جا ئیں ، عالمی سطح پر کمیشن مقر ر کر دیا جا ئے یا کسی غیر جانبدار ملک میں اسامہ کے خلا ف مقدمہ چلا یا جاے مگر امریکا کسی بھی معقول تجو یز کے لیے رضا مند نہیں ہو ا اس کی ایک ہی رٹ رہی کہ جو کچھ بھی ہو اسامہ اس کے حوالے بغیر کسی شرط کے کر دیا جا ئے ، ہزارو ں کی تعداد میں خون بہا نے کے بعد امریکا کو جب مبینہ طور پر اسامہ تک رسائی ملی تو اس کو زندہ گرفتا رکرنے استعداد کے باوجو د زندہ نہیں پکڑ ا گیا بلکہ ایک طرفہ طورپر قتل کر کے سمندر میں پھینک دیا گیا تاکہ کوئی ثبوت نہ مل سکے اورنہ دینا پڑے ۔ اگر اسامہ زندہ گرفتا رکرلیا جا تا تو امریکا کو مقدمے کے ذریعے اس کے خلا ف ثبوت دینا تھے مگر جیسا کہ اسامہ نے کہا تھا کہ امریکا کو کچھ نہیں چاہیے صرف اس کی لا ش مطلوب ہے اور یہ سچ ہو کر رہا ، امریکی ڈرون کا ما رگرایا جا نا محض امریکا کی سبکی نہیں ہے بلکہ یہ واقعہ ٹرمپ کی انتخابی مہم پر بھی اثر ا انداز رہے گا ، چنا نچہ امکا ن یہ ہی ہے کہ حملے فوری منسوخی آئندہ کی منصوبہ بندی کی تبدیلی ہی ہے ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
-
”اومیکرون“ خوف کے سائے پھر منڈلانے لگے
-
صوبوں کو اختیارات اور وسائل کی منصفانہ تقسیم وقت کا تقاضا
-
بلدیاتی نظام پر تحفظات اور سندھ حکومت کی ترجیحات
-
سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کی تعیناتی سے نئی تاریخ رقم
مزید عنوان
Iran America Kasheedgi is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 24 June 2019 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.