
ایم کیو ایم کی مشکلات میں اضافہ
جن بعض جماعتوں نے کڑے وقت میں ساتھ نبھانے اور بے وفائی نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی انہوں نے 24 گھنٹے میں راہیں بدل لیں
جمعہ 27 مارچ 2015

سندھ میں وقت کے ساتھ ساتھ ایم کیو ایم کی مشکلات بڑھ رہی ہیں اور ایم کیو ایم کی حلیف جماعتیں ساتھ چھوڑ رہی ہیں۔ جن بعض جماعتوں نے کڑے وقت میں ساتھ نبھانے اور بے وفائی نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی انہوں نے 24 گھنٹے میں راہیں بدل لیں۔ گورنر عشرت العباد گورنر ہاؤس میں سکون سے بیٹھے ہیں لیکن ان پر تلوار لٹک رہی ہے۔ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ گورنر سندھ کی تبدیلی کے لئے کوئی اشارہ نہیں ملا لیکن سیاسی حلقے ڈاکٹر عشرت العباد کی تبدیلی کے امکان کو نظرانداز نہیں کر رہے۔ اس دوران لیفٹیننٹ جنرل طارق وسیم غازی اور سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر عاصم مضبوط امیدوار بن کر سامنے آئے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے جب ڈاکٹر عشرت العباد کی تبدیلی کی افواہیں اڑتی ہیں طارق وسیم غازی اور ڈاکٹر عاصم حسین کے نام زیر غور آتے ہیں۔
(جاری ہے)
11 مارچ کو جب نائن زیرو پر جب چھاپہ پڑا تھا تو اسپیکر سندھ اسمبلی سمیت بعض رہنماؤں نے آپریشن کا خیرمقدم کیا تھا اور سراج درانی نے پیپلز پارٹی کو احتساب کے لئے پیش کر دیا تھا اور کہا تھا کہ پیپلز پارٹی میں کوئی مجرم ہو گا تو وہ ہاتھ سے پکڑ کر پیش کر دیں گے۔ سراج درانی نے ایم کیو ایم کو مشورہ دیا تھا وہ اپنی صفوں کو جرائم پیشہ عناصر سے پاک کریں۔ اب کراچی کے سیاسی حلقوں میں ان دنوں یہ باتیں ہو رہی ہیں کہ پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کے خلاف شکنجہ سخت کیا جا رہا ہے اور بڑے پیمانے پر کرپشن کے ریفرنس تیار کئے جا رہے ہیں۔ اس دوران آئے دن پیپلز پارٹی کی کرپشن کی کہانیاں اور افسانے میڈیا پر آ جاتے ہیں لیکن ان اطلاعات کی تصدیق کہیں نہیں ہوتی۔ اس طرح یہ پیپلز پارٹی کو ڈرانے اور دھمکانے کا معاملہ ہی لگتا ہے۔ پیپلز پارٹی کے لئے نوشتہ دیوار لکھا جا چکا ہے اور لکھنے والوں کے ایک ہاتھ میں گاجر اور ایک ہاتھ میں ڈنڈا ہے۔ دوسری جانب ایم کیو ایم کے خلاف دھواں دھار بیانات کی جو کمی ہے اسے تحریک انصاف اور جماعت اسلامی پورا کر رہی ہے۔ جماعت اسلامی کے سربراہ سراج الحق کو یہ خوف دامن گیر ہے کہ ایم کیو ایم کے خلاف آپریشن رک نہ جائے انہوں نے کہاکہ ایک یورپی ملک اور یورپی یونین ایم کیو ایم کی پشت پر آ کر کھڑی ہو گئی ہے۔ دوسری سیاسی جماعتوں کی رال بھی ایم کیو ایم کے مینڈیٹ پر ٹپک رہی ہے۔ تحریک انصاف پورے کا پورا کیک ہڑپ کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔
نائن زیرو پر چھاپے کے بعد سندھ کی سیاست بھی تبدیل ہو گئی۔ ایم کیو ایم پس منظر میں چلی گئی اب سابق گورنر پنجاب محمد سرور سب کو یہ کہہ کر حیرت کے سمندر میں غوطے لگانے پر مجبور کر دیا ہے کہ سندھ میں آئندہ حکومت تحریک انصاف کی ہو گی۔ سیاسی حلقے کہتے ہیں سہاگن وہ ہو گی جس کو پیا چاہے گا۔ پیا کو اب برگر کلاس سے پیار ہو گیا ہے تو تحریک انصاف چھا سکتی ہے کیونکہ جام صادق ایک سیٹ پر سندھ کا مالک بن بیٹھا تھا تو تحریک انصاف ایک جماعت ہے۔ پاکستان رینجرز نے کراچی کے تمام علاقوں کی سڑکوں اور داخلی راستوں سے بیریئر ہٹانے اور آہنی گیٹ ختم کرنے کے لئے تین دن کی مہلت دی تھی‘ ایم کیو ایم کے ہیڈ کوارٹر کے اطراف تمام رکاوٹیں پہلے ہی رضاکارانہ طور پر ہٹا دی گئی تھیں، اب خیال تھا کہ بلاول ہاؤس کے اطراف میں بنی دیواریں گرائی جائیں گی۔ آپریشن کے کپتان اور وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے بیریئر ہٹانے کی مخالفت کر دی اور کہاکہ اس اقدام کے نتیجے میں اسٹریٹ کرائم بڑھ جائیں گے۔ نائن زیرو پر آپریشن کے بعد ایم کیو ایم کی حلیف جماعتوں کے ساتھ مفاہمت سبوتاڑ نہیں ہو سکی تھی لیکن اب وقت کے ساتھ فاصلے بڑھ رہے ہیں لیکن سیاسی تعاون برقرار ہے۔ پیپلز پارٹی ، مسلم لیگ (ن) اور اے این پی کی توپوں کے دہانے ایم کیو ایم کے خلاف زہر اگلنے سے گریزاں ہیں صرف جماعت اسلامی میدان میں ہے۔ ایم کیو ایم ملک کی واحد جماعت ہے جو کہ کٹہرے میں کھڑی ہے۔ سیاسی حلقے کہتے ہیں کہ اس آپریشن کا فائدہ ایم کیو ایم کو ہو گا اور وہ جرائم پیشہ عناصر سے پاک ہو جائے گی۔ درحقیقت آپریشن ایم کیو ایم کے خلاف نہیں جرائم پیشہ افراد کے خلاف ہے۔ سیاسی مبصرین کے مطابق یہ بات ایم کیو ایم کو بھی سمجھنا چاہئے اور عوام کو بھی بتانا چاہئے۔ کراچی کے لئے یہ آخری چانس ہے اس بار امن قائم نہیں ہو سکا تو پھر یہ ہدف حاصل نہیں ہو سکے گا۔ اس مرتبہ جرائم پیشہ افراد کا قلع قمع ضروری ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
متعلقہ عنوان :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
تجدید ایمان
-
جنرل اختر عبدالرحمن اورمعاہدہ جنیوا ۔ تاریخ کا ایک ورق
-
کاراں یا پھر اخباراں
-
ایک ہے بلا
-
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
بھونگ مسجد
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
-
”اومیکرون“ خوف کے سائے پھر منڈلانے لگے
مزید عنوان
MQM Ki Mushkilat Main Izafa is a political article, and listed in the articles section of the site. It was published on 27 March 2015 and is famous in political category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.