قراردادِ پاکستان سے موجودہ پاکستان تک

ہمارے آباؤ و اجداد نے اپنے لہو کے ایک ایک قطرے سے اس وطن کی مٹی کے ہرذرّے کو غسل دے کر پاکیزہ بنایا۔ لیکن آج اگر ہم اپنی حالت پر طائرانہ نگاہ دوڑائیں تو یہ حقیقت واضح ہوگی کہ ہم نے اپنے آباؤ اجداد کی قربانیوں کا وہ تماشہ بنایا ہے کہ جس کی مثال دنیا میں کہیں نہیں ملتی

پیر 23 مارچ 2020

qarardad e pakistan se mojooda Pakistan tak
تحریر: سیّد ذیشان حفیظ

ہر سال 23 مارچ ،یومِ قراردادِ پاکستان کے موقع پر ملک بھر میں جوش خروش سے یہ ترانا گونجتا ہے کہ اس پرچم کے سائے تلے ہم ایک ہیں لیکن کورونا وائرس اور موجودہ صورتِ حال کے پیشِ نظر کیا واقعی ہم سب ایک ہیں؟
 ہمارے آباؤ و اجداد نے اپنے لہو کے ایک ایک قطرے سے اس وطن کی مٹی کے ہرذرّے کو غسل دے کر پاکیزہ بنایا۔

لیکن آج اگر ہم اپنی حالت پر طائرانہ نگاہ دوڑائیں تو یہ حقیقت واضح ہوگی کہ ہم نے اپنے آباؤ اجداد کی قربانیوں کا وہ تماشہ بنایا ہے کہ جس کی مثال دنیا میں کہیں نہیں ملتی۔
پاکستان وہ نظریاتی مملکت ہے جو اس عزم کے ساتھ وجود میں آیا تھا کہ وہاں اسلامی ضابطہ حیات کو فروغ حاصل ہوگا، امن و امان اور خوش حالی کا بسیرا ہوگا اور ترقی کی راہیں ہموار ہوں گی، لیکن ہوا اس کے برعکس۔

(جاری ہے)

وطن عزیز پاکستان کئی عشروں سے دہشت گردی اور دیگر بیش بہا مسائل کے بھنور میں پھنسا ہوا ہے, اور موجودہ صورتِ حال یہ ہے کہ دنیا کے 100سے زائد ممالک کی طرح اس وقت پاکستان بھی کورانا کی زد میں ہے، لیکن دیگر مسائل کی طرح یہ سب بھی ہماری زندگی کا ایک معمول بن چکا ہے۔
ہمیں اس بات کی کوئی جستجو ہی نہیں کہ کتنے لوگ اس وباء کے شکنجے میں ہیں اور مرنے والے کون ہیں؟ ہمیں اس وقت بھی ایک دوسرے پر الزامات لگانے اور شیعہ سنّی پرکفر کے فتوے لگانے سے فرصت ہو تو ہم ملکی حالات کی فکر کرسکیں۔

ہم تو فقط اس لیے خوش ہیں کہ مرنے والوں میں ہمارا کوئی عزیز کوئی ہم نوا نہیں۔ ہماری زور مرّہ کی زندگی اپنے معمول کے مطابق گزر رہی ہے۔ وہ ہی دعوتیں، وہ ہی محفلیں، سڑکوں پہ نوجوانوں کا کرکٹ کھیلنا وغیرہ افسوس ناک عمل ہے۔
دراصل ہمیں ایران اور اٹلی کے حالات سے کچھ سبق حاصل کرنا چاہیے، وفاقی حکومت پوری طرح ناکام سہی لیکن سندھ حکومت تو کام کر رہی ہے نا؟؟ اگر ہم خود سے کچھ نہیں کر سکتے تو حکومتی اقدامات میں رکاوٹ بھی نہ بنیں۔

ایک ہفتے میں اس وباء سے متاثر لوگوں کی تعداد تقریبا 850 ہوگئی ہے۔ لہذا جے ڈی سی، سیلانی اور دیگر فلاحی اداروں کے ساتھ ساتھ اب ہر پاکستانی کو پاکستان بنایا تھا پاکستان بچائیں گے کے نعرے کو عملی رنگ دینے ضرورت ہے ورنہ وہ وقت دور نہیں جب ہمارے پاس بھی پچھتاوے کے سوا کچھ نہ ہوگا۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

qarardad e pakistan se mojooda Pakistan tak is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 23 March 2020 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.