وزیر اعظم بننے پر وینا ملک کا بے حیائی ختم کرنے کا اعلان

جمعرات 11 جون 2020

Arshad Sulahri

ارشد سلہری

قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو کے سیاست میں آنے سے پہلے عمومی خیال یہ تھا کہ سیاست کوئی بچوں کا کھیل نہیں ہے۔سیاست  نوابوں،جاگیرداروں،سرمایہ داروں یا پھر جدی پستی سیاسی خانوادوں کا کام ہے۔مگر شہید بھٹو نے عمومی خیال کو باطل قرار دیکر سیاست کے دروازے ہاری ساری کے لئے کھول دیئے ۔سیاست کی ایسی طرح ڈالی کہ کئی برس سیاست پرو بھٹو اور اینٹی بھٹو کے دوپاٹوں میں رہی ۔

یہ دور بھی نہ رہا اور عوامی سیاست زوال پذیری سے دوچار ہوئی اور سیاست میں رسہ گیر،بدمعاش ،غنڈے اور کالا دھن کمانے والے راج کرنے لگے ۔سابق ڈکٹیٹر پرویز مشرف  نے ملک پر قبضہ کیا تو ایسے لوگوں کو بھی حوصلہ ملا جو سیاسی منظر نامے پر آنے سے شرماتے تھے۔پرویزمشرف کے دور میں ان کی چاندی رہی ہے۔

(جاری ہے)

پرویز مشرف کی پود سے عمران خان لیڈر بن کر ابھرے اور دیکھتے ہی دیکھتے سیاست پر چھا گئے۔

غضب تو یہ ہوا کہ وزیراعظم بنادیئے گئے۔سیاست کا رخ ہی بدل گیا ۔ہوا ایسی بدلی کہ جو لوگ قبل ازیں یہ سوچتے تھے کہ سیاست تو محض زورآور ،گن بردار اور کالے دھن والوں کا کام ہےانہوں نے نعرہ مستانہ بلند کیا کہ وزیراعظم تو کوئی بھی بن سکتا ہے۔واقفان عمران خان نے طمراق سے کہی کہ عمران خان وزیراعظم بن سکتا ہے تو ہم کیوں بن سکتے ہیں۔ہمارا ماضی اتنا بھی برا نہیں ہے کہ ہم وزیراعظم پاکستان بھی نہ بنائے سکیں ۔

عمران خان کی مدت ملازمت گوکہ ابھی وقت ہے مگر اس کے باوجود امیدوار  لائن میں لگ گئے ہیں ۔بلے باز شاہد آفریدی نے ایڈیشن کے طور  پر انٹری دیتے ہوکہا کہ وزیراعظم بنا تو بے روزگاری ختم کردوں گا۔شاہد آفریدی کی انٹری قابل ستائش تھہری ہےیعنی عمران خان کے متبادل کے طور دیکھا جا سکتا ہے۔برحال عین ممکن ہے کہ کاسٹ کیا جاچکا ہو اور رہرسل کا ٹائم قریب ہو۔


دوسری جانب شاہد آفریدی کے مدمقابل وینا ملک نے عورت مارچ اور  بڑھتے ہوئے  فیمنزم سے نجات کی بات کرکے پاکستانی باحیا عورتوں اور مردوں کے دل یہ کہہ کر جیت لئے ہیں کہ وزیراعظم بنی تو بے حیائی ختم کردوں گی۔راقم کی حمایت وینا ملک کی جانب ہے۔وینا ملک فیورٹ ہے۔ راقم  وینا ملک کا فین ہی نہیں بلکہ جنون کی حد تک دیوانہ ہے۔
لاہور ٹپل روڈ پر نجی بوائز ہاسٹل میں خبرگرم تھی کہ ایک لڑکی کی تصویریں نیٹ پر آئی ہیں ۔

ان دنوں انٹر نیٹ عام نہیں تھا اور نہ وائی فائی اور موبائل میں انٹرنٹ کی سہولت تھی۔بے تابی تھی کہ تصویر یں دیکھیں۔صلاح آئی کہ نیٹ کیفے چلتے ہیں ۔نیٹ کیفے کا بڑا کاروبار تھا ۔پچاس روپے گھنٹہ لیتے تھے۔تصویریں دیکھتے وقت کا پتہ ہی نہ چلا ۔150 کی پھکی پڑ گئی ۔تصویروں سے شہرت بڑھی اور گم نام سی لڑکی فلم سٹار بن کرسامنے آئی ۔لالی وڈ سے بالی وڈ کا سفر اور پھربالی وڈ میں وہ جھنڈے گاڑھے کہ پاکستانی دیکھتے رہ گئے ۔


شادی جیسے بندھن سے آزادی کے بعد وینا ملک نے قومی خدمت کا بیڑا اٹھا اور شوشل میڈیا پر مجاہدانہ کردار ادا کیا ہے۔مسلم لیگ ن کے قائدین نواز شریف ،شہباز شریف ،حمزہ شہباز شریف اور بالخوص مریم نواز شریف کے چھکے چھڑا دیئے ہیں۔بلاول بھٹو کو آڑے ہاتھ لیا ہے۔
شاہد آفریدی نے تو اصل کام کیا ہی نہیں ہے جس سے وزیراعظم بنا جا سکتا ہے۔

حالیہ سیاسی فلاسفی کے تناظر میں شاہدآفریدی وزیراعظم کے اہل نہیں ہیں۔اصل متبال وینا ملک ہے ۔جس نے پاکستان کے اکثریتی عوام کی حقیقی ترجمانی کی ہے۔بے حیائی ،عریانی اور فحاشی پاکستانی معاشرے کے اصل مسائل ہیں ۔جس کے خاتمہ کا اعلان ویناملک نے کیا ہے۔مسائل کا حل وینا ملک ہی کر سکتی ہے۔حقیقی تبدیلی بے حیائی ،عریانی اور فحاشی کے خاتمہ سے ہی آئے گی ۔ونیا ملک زندہ باد،پاکستان پائندہ باد

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :