
بلدیاتی نظام پنجاب کی ضرورت
پیر 27 جولائی 2020

چوہدری عامر عباس
(جاری ہے)
لہذا پاکستان تحریک انصاف کے پنجاب میں اقتدار سنبھالنے کے کچھ ہی عرصہ بعد پنجاب میں موجود سابق بلدیاتی نظام کو یہ کہہ کر ختم کر دیا گیا کہ ایک نیا لوکل باڈیز سسٹم لایا جا رہا ہے جس میں پنجاب کے بلدیاتی نظام کو جدید خطوط پر استوار کیا جا رہا ہے اور اختیارات اور فنڈز حقیقی طور پر نچلی سطح پر منتقل کیے جائیں گے.
پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو اقتدار میں آئے تقریباً دو سال گزر چکے ہیں لیکن ابھی تک پنجاب کے اندر بلدیاتی انتخابات نہیں کروائے گئے بلکہ یہ صرف بیانات تک ہی محدود ہے. نئی بلدیاتی حلقہ بندیوں کا معاملہ بھی کھٹائی میں پڑا ہوا ہے. گزشتہ دنوں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ جلد از جلد بلدیاتی انتخابات کروا کر اختیارات کو نچلی سطح پر منتقل کریں گے. ماہرین تو یہ کہتے ہیں کہ بلدیاتی اداروں کی تشکیل کے معاملے میں اکثر حکومتیں محض بیان بازی تک محدود رہیں.
بلدیاتی انتخابات کروانا نہ صرف ایک حکومت کی اخلاقی زمہ داری ہے بلکہ یہ آئین کا تقاضا بھی ہے بصورت دیگر یہ آئین کی خلاف ورزی تصور ہو گی. اگر ماضی میں بھی نظر دوڑائی جائے تو بدقسمتی سے کوئی بھی جمہوری صوبائی حکومتیں بلدیاتی انتخابات کروانے میں کبھی بھی سنجیدہ نظر نہیں آئیں. پچھلی جمہوری حکومتوں نے بھی بلدیاتی انتخابات کو ہمیشہ التواء میں ڈالے رکھا. کیونکہ اس طرح بہت سے ترقیاتی فنڈز اور اختیارات نچلی سطح پر منتقل ہو جاتے ہیں. گزشتہ حکومت نے بھی سپریم کورٹ کے حکم پر ہی بلدیاتی انتخابات کروائے.
جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرپشن سے پاک ایک مؤثر اور بہترین بلدیاتی نظام وقت کی اہم ضرورت ہے جس میں ترقیاتی فنڈز کی حقیقی طور پر نچلی سطح پر منتقلی یقینی بنائی جائے اور کرپشن کی حوصلہ شکنی کی جائے. کیونکہ بلدیاتی اداروں کی موجودگی میں عوامی مسائل نچلی سطح پر حل ہونا شروع ہو جاتے ہیں اور عوامی شکایات کا ازالہ بہت حد تک ممکن ہو جاتا ہے. نالیاں، سولنگ اور چھوٹی سڑکیں بنانا صوبائی حکومتوں کا کام نہیں ہے بلکہ یہ بلدیاتی اداروں کا کام ہے. صوبائی حکومت کا کام قانون سازی کرنا ہے. بیشتر عوامی مسائل کا حل ایک مضبوط اور مربوط بلدیاتی نظام میں ہی پنہاں ہے. بلدیاتی نظام دراصل جمہوریت کی روح ہے. بلدیاتی اداروں سے عوام کو بھی اندازہ ہو کہ وہ بھی اقتدار کا حصہ ہیں. بلدیاتی نظام کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ عوام کو اپنے کونسلر تک براہ راست رسائی مل جاتی ہے اور وہ اپنے مسائل نہ صرف اپنے نمائندوں تک جلد از جلد پہنچا سکتے ہیں بلکہ ان مسائل کے حل میں بھی اپنا کردار ادا کرتے ہیں. پنجاب حکومت کو اس وقت دیگر مسائل کیساتھ ساتھ جو سب سے اہم مسئلہ ہے وہ بیڈ گورننس کا ہے. مضبوط بلدیاتی اداروں کے قیام سے ہی گورننس کے مسائل کو بھی بہتر طور پر حل کیا جا سکتا ہے. پچھلے دنوں آٹا اور چینی کا بحران پیدا ہوا اور ان کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ دیکھنے میں آیا. اگر پنجاب کے اندر ایک مضبوط بلدیاتی نظام ہوتا تو شاید یہ مسائل اس حد تک نہ پہنچتے کیونکہ قیمتوں کو کنٹرول کرنا اور زخیرہ اندوزی کو روکنا ضلعی حکومتوں کا کام ہوتا ہے. لہٰذا اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مصنوعی اضافے جیسے اہم مسئلہ سے بھی ایک مؤثر بلدیاتی نظام کے ذریعے ہی بنردازما ہوا جا سکتا ہے. اسی طرح لا اینڈ آرڈر کی صورت حال میں بھی بلدیاتی ادارے بہت حد تک معاون ثابت ہوتے ہیں.
الحمد للہ کورونا کی وبا پاکستان سے آہستہ آہستہ ختم ہو رہی ہے اور قوی امکان ہے کہ آئندہ دو ماہ میں ملک کے اندر ہر قسم کی سرگرمیاں بحال کر دی جائیں گی. اگر پاکستان تحریک انصاف کی حکومت واقعی سنجیدہ ہے اور بیڈ گورننس سے چھٹکارا چاہتی ہے تو پنجاب کی صوبائی حکومت کو ان دو ماہ کے دوران ووٹر لسٹوں، حلقہ بندیوں سمیت دیگر معاملات کی مکمل تیاری کر لینی چاہیے اور جیسے ہی ملک میں کاروبار زندگی مکمل طور پر بحال ہو جائے تو بلدیاتی اداروں کے قیام کا اعلان کرکے مکمل ایس او پیز کے ساتھ جلد از جلد انتخابات کے ذریعے اختیارات کو نچلی سطح پر منتقل کر دیا جائے تاکہ عوام میں احساس محرومی کا خاتمہ کیا جا سکے اور عرصہ دراز سے جو عوام کے مسائل التواء کا شکار ہیں انھیں جلد از جلد حل کیا جا سکے.
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
چوہدری عامر عباس کے کالمز
-
کہیں دیر نہ ہو جائے۔۔۔
منگل 7 دسمبر 2021
-
ظلم تو سہتا ہے بغاوت نہیں کرتا۔۔۔۔
جمعہ 15 اکتوبر 2021
-
اس حال میں جینا محال ہے
منگل 3 اگست 2021
-
جن، بُھوت اور سایہ کا ایک علاج یہ بھی ہے
پیر 2 اگست 2021
-
حصول انصاف میں تاخیر.....
ہفتہ 31 جولائی 2021
-
اگلے جنم موہے بٹیا نہ کیجئو۔۔۔۔
جمعہ 23 جولائی 2021
-
وراثت کا مسئلہ
منگل 13 جولائی 2021
-
پہلی بار لاہور آمد اور نیشنل کالج آف آرٹس کی سیر....
جمعرات 8 جولائی 2021
چوہدری عامر عباس کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.