‏تو سلامت وطن ،تا قیامت وطن

بدھ 4 اگست 2021

Fazal Abbas

فضل عباس

1857 میں انگریزوں کی غلامی میں جانے کے بعد مسلمان راہنماؤں نے آزادی کے لیے سر توڑ کوششیں شروع کی لیکن یہاں ان کا واسطہ انگریزوں کے ساتھ ساتھ ہندوؤں سے بھی تھا اس لیے ایک نہیں دو دشمنوں سے ایک ہی وقت میں لڑنا تھا اس لڑائی کی بنیاد سرسید احمد خان نے دو قومی نظریہ سے رکھی اس کا اختتام قائد اعظم محمد علی جناح نے پاکستان بنا کر کیا
پاکستان بننے کے بعد پاکستان کی سلامتی کو کئی مشکلات درپیش تھیں لیکن قائد اعظم محمد علی جناح اور لیاقت علی خان کی کامیاب حکمت عملی نے نہ صرف پاکستان کی سلامتی کو یقینی بنایا بلکہ پاکستان کو مضبوط بنایا بھارت نے کئی طریقوں سے پاکستان کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی لیکن پاکستان نے ڈٹ کر مقابلہ کیا بھارت نے پاکستان کے اثاثے روکے لیکن بین الاقوامی برادری کے دباؤ پر اس نے ادھے اثاثے تو دے دیے لیکن آدھے اثاثوں سے پھر بھی مکر گیا اس سب کے باوجود پاکستان کے عظیم قائدین نے اس وقت پاکستان کو سہارا دیا اور پاکستان کی سلامتی کو مضبوط سے مضبوط تر بنایا
1965 میں اذلی دشمن بھارت نے رات کے اندھیرے میں بغیر اعلان جنگ پاکستان پر یلغار کی اس کے جواب میں پاکستان فوج نے بھارت کو وہ سبق سکھایا جو انہیں رہتے دم تک یاد رہے گا پاکستان فوج نے نہ صرف بھارت کو روکا بلکہ انہیں عبرت ناک شکست سے دو چار کیا اس سب کے دوران پاکستان فوج کو عوام کا پیار اور حمایت دونوں حاصل رہیں جو جتنا کر سکتا تھا اس نے پاکستان کی سلامتی کے لیے وہ کیا
1970 کی دہائی میں بھارت نے ایٹمی قوت بن کر پاکستان کی سلامتی کو للکارا تو اس وقت کے پاکستانی وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو نے قوم سے وعدہ کیا کہ اگر ہمیں گھاس بھی کھانا پڑا کھا لیں گے لیکن ایٹم بم ضرور بنائیں گے اور ڈاکٹر عبد القدیر خان کی سربراہی میں پاکستان نے بالآخر ایٹمی قوت حاصل کی اور پاکستان کی سلامتی کو یقینی بنایا
1971 میں غداران وطن کی دشمن سے ملی بھگت سے پاکستان کا ایک بازو جدا ہو گیا لیکن پاکستان کے عوام نے ہمت نہ ہاری اور بہت جلد اپنے آپ کو مضبوط کر کے ایٹمی قوت کے ذریعے سلامتی کو یقینی بنا دیا
1998 میں کارگل کی تاریخی جنگ ہوئی اس جنگ بھارت بری طرح ذلیل ہوا اس جنگ میں یہ ثابت ہوا کہ بھارت کی دفاعی طاقت ایسے ہی ہے جیسے کسی اندھے شخص کی آنکھیں مطلب طاقت تو ہے لیکن بے کار
کارگل کی جنگ میں ایک انوکھا واقعہ پیش آیا پاکستان کے آرمی چیف جنرل پرویز مشرف نے بھارت کی سرزمین پر پاکستان فوج کے جوانوں کے ساتھ کھڑے ہو کر دشمن کو للکارا اس کے علاوہ شاید ہی کوئی مثال ہو کہ کسی ملک کا آرمی چیف دوران جنگ اتنی ہمت کرے کہ دشمن ملک کی سرزمین پر جا کر دشمن کو للکارے اس جنگ سے گھبرا کر بھارت نے امریکہ کی منتیں کی اور جنگ بندی عمل میں آئی اس جنگ سے پاکستان کی سلامتی کو تقویت پہنچی
پاکستان کی سلامتی کو جو سب سے بڑا مسئلہ درپیش آیا وہ دہشتگردی ہے دہشتگردی سے نمٹنا اتنا آسان نہیں تھا کیوں کہ دشمن چھپا ہوا تھا انہیں ان کے بل سے نکالنا تھا اور نکال کر مارنا تھا یہ کام کوئی بھی اکیلے نہیں کر سکتا تھا اس کے لیے پوری قوم کو متحد ہونا تھا قوم متحد ہوئی قوم کی طاقت کے ساتھ پاکستان فوج نے  دہشتگردی کا خاتمہ کیا اور ایک بار پھر دشمن کو پیغام دیا کہ یہ پاکستان ہے اس سے پنگا لینا ہر کسی کے بس میں نہیں یہاں بھی پاکستان نے اپنی سلامتی کو یقینی بنایا
اس ساری گفتگو کا مقصد یہ ہے کہ پاکستان مسلمانوں کے لیے اللہ تعالٰی کا تحفہ ہے دنیا کی کوئی بھی طاقت ارض وطن کو نقصان نہیں پہنچا سکتی کیوں کہ اس پاک دھرتی کی بشارت ہمیں خاتم النبیین سرکار دو عالم محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خود دے کر گئے پاکستان صدا قائم رہنے کے لیے بنا ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :