کشمیر نہ صرف آزاد ہوگا بلکہ پاکستان کا حصہ ہوگا

بدھ 21 اگست 2019

Gul Bakhshalvi

گل بخشالوی

برِصغیر پاک وہند کے شمال مغرب میں ریاست کشمیر جس کا تقسیم ہند کے بعد مہاراجہ ہری سنگھ نے کشمیری مسلمانوں کی مرضی کے خلاف 26اکتوبر 1947ء کو بھارت کیساتھ الحاق کا اعلان کی اس کی وجہ سے جنگ کا آغاز ہوا۔سلامتی کونسل کی مداخلت پر یکم جنوری 1949ء کو جنگ بندی کے بعد سلامتی کونسل نے 1948ء میں منظور شدہ قراردادوں میں کشمیر سے فوج نکالنے اور کشمیرمیں رائے شماری کیلئے کہا کہ کشمیریوں کو اپنی قسمت کا فیصلہ خودکرنے کا موقع دیا جائے ۔

بھارت کے اُس وقت کے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرونے رائے شماری کا وعدہ کیا لیکن بعد میں اپنے وعدے سے منحرف ہوگیا پاکستان نے دورانِ جنگ بھارت سے آزاد کرائے گئے علاقے میں آزادکشمیر کی ریاست قائم کردی اور بھارت نے باقی ماندہ کشمیر پر غاصبانہ قبضہ کرکے اُسے جموں وکشمیر بنادیا اس طرح کشمیر دوحصوں میں تقسیم ہوگیا ایک مقبوضہ کشمیر دوسرا آزادکشمیر بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں کشمیری مسلمانوں پر عرصہٴ حیات تنگ کر دیا لیکن اُن کی زبان پر ایک ہی نعرہ تھا آزادی ،آزادی کشمیر بنے گا پاکستان یہ کشمیریوں کی پاکستان سے محبت کا برملا اظہار تھا اور پاکستان نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ کہہ کر آزادی کشمیر کیلئے سفارتی جنگ کا باقاعدہ آغاز کر دیا ۔

(جاری ہے)

بھارت اپنی حرکتوں سے باز نہیں آیا ۔کشمیری شہید ہونے لگے کشمیر میں خون کی ہولی کھیلی جانے لگی کشمیر کی بیٹیوں کی عزتیں نیلام ہونے لگیں جو ان شہید ہونے لگے بوڑھے آزادی کشمیر کے نعرے لگانے لگے کشمیر دنیا کادوسرا فلسطین بن گیا لیکن کشمیری قوم کی آواز نہیں دبائی جاسکی اس طرح کشمیری لاشوں پر بھارت اور پاکستان کے سیاستدانوں کی سیاست چمکنے لگی ۔


6ستمبر 1965ء کو بھارت نے پاکستان پر رات کی تاریکی میں حملہ کیا اُس وقت کے حکمران جنرل محمد ایوب خان نے قوم سے خطاب کیا میرے عظیم ہموطنو!بھارت نے پاکستان کی غیرت کو للکارا ہے لیکن دشمن نہیں جانتا کہ اُس نے کس قوم کو للکار ا ہے ٹوٹ پڑودشمن پر اور اُن کے خواب چکناچور کردو ۔جنرل محمد ایوب خان کے قومی خطاب نے قومیت کا خون گرمادیا ۔6ستمبر 1965ء پاکستان کی عسکری تاریخ کا انتہائی روشن اور اہم ترین دن ہے جو ہمیں جنگ ِستمبر کے اُن دنوں کی یاد دلاتا ہے جب افواجِ پاکستان عظیم قوم کے عظیم شہریوں کیساتھ بھارتی جارحیت کے سامنے سیسہ پلائی دیواربن کر کھڑی ہوگئی ۔

افواجِ پاکستان نے جنگی تاریخ رقم کی 17دن کی جنگ میں بھارتی جارحیت کے خلاف اپنی آزادی اور قومی وقار کا مثالی دفاع کیا یہ جنگ قوم اور مسلح افواج کی وہ مشترکہ جدوجہد تھی جو آنیوالی نسلوں کیلئے مشعلِ راہ ہے 6ستمبر کو پوری قوم دفاعِ پاکستان مذہبی اور قومی جوش وجذبے سے مناتی ہے قوم پاک فوج کو سلام کرتی ہے شہدائے جنگ ِستمبر کو سلامی پیش کرتی ہے دنیا جانتی ہے پاکستانی قوم اور افواجِ پاکستان نے اپنے سے کئی گنازیادہ طاقتور دشمن کا مردانہ وار مقابلہ کرکے نہ صرف تاریخ رقم کر دی بلکہ جنگ ِبدر کی یادتازہ کر دی ۔

جرأت وبہادری کے وہ جوہر دنیا نے دیکھے وہ رہتی دنیا تک قومی تاریخ میں تابندہ رہیں گے ۔
پاکستانی قوم کا ایمان ہے ہم جانتے ہیں ہر تاریک شب کی تقدیر روشن سحر ہے ۔صبح کا اُجالاہے پوری قوم اس حقیقت سے باخبر ہے کہ جس قوم میں آزادی اور خودمختاری کی حفاظت کا جذبہ بیدار ہو جائے تو دنیا کی کوئی طاقت اُس قوم کی طرف آنکھ اُٹھا کر نہیں دیکھ سکتی لیکن بھارت کی مودی سرکار پاکستان اور کشمیری عوام کے جذبہٴ ایمان کو خاطر میں نہیں لاتی ۔

گائے کا پیشاب پی کر مدہوش ہندوگائے کا دودھ پینے والوں کو اپنے وطن میں معاف نہیں کرتے سرِعام قتل کر دیتے ہیں ۔زندہ جلا دیتے ہیں شاید بھارتی انتہا پسند ہندوؤں نے پاکستان کی عوام کو بھی اسی سوچ میں سوچا !!کشمیری اور بھارتی مسلمان تو مجبور ہیں لیکن پاکستان کی عوام تو مجبور نہیں وہ تو اسلامی جمہوریہ پاکستان کے باشندے ہیں ۔وہ کلمہ پڑھتے ہیں تو کلمے کی طاقت سے بھی سرفراز ہیں ،، شیطان سے کارِخیر کی توقع رکھنا بھی بے وقوفی ہے ۔

بھارت چاہتا ہے کہ میں ایشیاء کا شیر بنوں لیکن اُس نے پنجرے میں بند اپنے جگری دوست کو نہیں سوچا کہ حالات جب Uٹرن لیتے ہیں تو شیر کو گیدڑ بننے میں دیر نہیں لگتی ۔ مودی سرکار نے سلامتی کونسل کے بند کمرے سے نکلی آواز کو سن لیا یہ آواز پاکستان سے محبت میں نہیں انسانیت سے محبت میں بلند ہوئی ۔مودی کہتا ہے یہ انڈیا کا اندرونی معاملہ ہے لیکن سلامتی کونسل سے آواز آئی یہ انڈیا کا اندرونی معاملہ نہیں ۔

بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ مسئلہ ہے اور حل طلب ہے سلامتی کونسل کی یہ آواز دنیا نے سنی اور پاکستان یہ بات دنیا کو اس لیے سنانا چاہتا تھا کہ کل اگر پاکستان کا تھپڑبھارت کے بدنما چہرے پر لگا تو کوئی ملک یہ نہ کہے کہ ہمیں علم نہیں تھا پاکستان نے دنیا میں بھارت کے خلاف سفارتی مقدمہ جیت لیا ہے پاکستانی قوم اس جیت پر بغلیں بجا کر خاموش نہیں ہوئی بلکہ مودی کی شکرگزار ہے کہ اُس نے کشمیر کی آزادی کو آواز دی اور افواجِ پاکستان نے لبیک کہا کشمیر اور پاکستان کی عوام کے وجود میں جذبہٴ ایمان کا آتش فشاں اُبلنے لگا ہے ۔جنرل قمر جاوید باجوہ چیف آف آرمی سٹاف بن گئے ہیں انشاء اللہ آئندہ تین سالوں میں کشمیر نہ صرف آزاد ہوگا بلکہ پاکستان کا حصہ ہوگا ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :