
زخمی شیرنی اور انجام کا خوف
پیر 29 مارچ 2021

گل بخشالوی
ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل پنجاب نے اپنے دلائل میں کہا کہ پنجاب حکومت صوبے میں بلدیاتی انتخابات منعقد کرانے کے لیے تیار ہے، صوبائی حکومت چاہتی ہے کہ اختیارات کو نچلی سطح تک منتقل کیا جائے تاہم معاملہ ابھی مشترکہ مفادات کونسل میں زیر التوا ہے، درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ پنجاب میں بلدیاتی حکومتوں کی میعاد دسمبر 2021 تک تھی،تاہم 2018 کے عام انتخابات کے بعد پنجاب اور وفاق میں تحریک انصاف کی نئی حکومت آ ئی تو اس نے بلدیاتی حکومتیں تحلیل کر کے ایک سال میں الیکشن کرانے کا وقت دیا تھا ایک سال کی مدت گزرنے کے بعد پنجاب حکومت نے نئی ترمیم کے لئے ایک آ رڈیننس جاری کرتے ہوئے صوبہ بھر کے بلدیاتی ادارے تحلیل کردیئے۔
(جاری ہے)
تحریک ِ انصاف کی حکمرانی نے بلدیاتی ادارے توڑ کر عوام سے کیا ہوا وعدہ اگر پورا نہیں کیا تو سپر یم کورٹ نے بھی تو درخواست گذار کی درخواست پر فیصلہ لٹکائے رکھا ، خوشی کی بات ہے کہ بلدیاتی ادارے بحال کر دئے گئے لیکن پنجاب میں تحریک ِ انصاف کی حکمرانی ہے اور بلدیاتی اداروں کے فنڈز بھی منجمد ہیں وزیر ِ اعلیٰ بھی شہباز شریف نہیں عثمان بزدار ہیں جو نہ کھاتا ہے اور نہ کھانے دے گا البتہ بلدیاتی منتخب ممبران پرانی تنخواہ و اور مراعات پر کام کریں گے جوگلچرے اڑانے رہ گئے تھے وہ دسمبر تک اڑا لیں گے
فیصلہ تو بہت خوب ہے اس لئے کہ موجودہ حالات میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں خزانہ انتخابات کے اخراجات کے بوجھ کامتحمل نہیں ہو سکتا لیکن اگر انتخابات کروا بھی دیئے جائیں تو کیا گارنٹی ہے کہ اگر اپوزیشن کو شکست ہو ئی تو وہ اپنی شکست تسلیم کر لے گی ، اور یہ بھی ممکن ہے کہ اگر انتخابات ہوئے تو اپوزیشن الیون بمقابلہ تحریک ِ انصاف ہو گی اور بہت ممکن ہے تحریک ِ انصاف کے ہاتھ سے پنجاب نکل جائے گا اس لئے لگتا ہے کہ وزیرِ اعظم عوام کے دلوں تک رسائی کے لئے مزید وقت لینا چاہتے ہیں اور سپریم کورٹ نے ان کی خواہشات کا احترام کیا !!
عدالت عظمیٰ نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 ڈسکہ میں الیکشن کمیشن کی جانب سے دوبارہ ضمنی انتخابات منعقد کرانے کے فیصلے کے خلاف اپیل کی سماعت کے دوران بے لگام الیکشن کمیشن کو لگام ڈالتے ہوئے اس حلقے میں 10 اپریل کو ہونے والی پولنگ سے متعلق الیکشن کمیشن کے فیصلے کو تا حکم ثانی مو خر کر کے درخواست کی مزید سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔سپریم کورٹ نے کہا کہ ن لیگ ثابت کرے کہ پورے حلقے میں الیکشن کیوں ضروری ہے،
سپریم کورٹ کے اس فیصلے کو بھی قدر کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے اگر الیکشن کمیشن کے فیصلے پر 10 اپریل کوا نتخابات ہو جاتے تو یہ روایت بن جاتی اور شیطان صفت لوگ مستقبل میں انتخابی عمل میں خلل ڈالنے اور اداروں کے لئے مشکلات پیدا کرکے اپنے گھناونے مقاصد حاصل کیا کرتے، لیکن اگر یہ الزامحکومتی امیدوار پر ہے تو سفید جھوٹ ہے اس لئے کہ ضمنی انتخابات کے دوسرے حلقوں میں شکست سامنے دیکھتے ہوئے اگر حکومتی امیدواروں نے کوئی ہنگامہ کھڑا نہیں کیا گیا تو ڈسکہ میں کیوں کیادر اصل پارلیمنٹ دشمن مومنٹ حکومت کو پریشان کرنا چاہتی تھی اور انہوں نے پریشان کیا حالا نکہ ان کا امیدوار واضع اکثریت سے جیت رہا تھا
ڈسکہ شہر کے 76 پولنگ اسٹیشنز میں سے 34 پولنگ اسٹیشنز سے شکایات کی الیکشن کمیشن نے نشاندہی کی تھی 20 پریزائڈنگ افسران بھی غائب ہوئے تھے۔ نوشین افتخار کے ڈسکہ شہر سے 76پولنگ اسٹیشنز میں 46 ہزار جبکہ پی ٹی ا ٓئی کے امیدوار کے 11 ہزار ووٹ تھے،تشدد کا مقصد ڈسکہ شہر میں پولنگ کا عمل متاثر کرنا تھا اور وہ کردیا گیا لیکن ایسے ہتکھنڈوں سے من پسند نتائج حاصل کرنے والے کیوں نہیں سوچتے کی جھوٹ کے پاﺅں نہیں ہوتے سچائی کی ہمیشہ جیت ہوتی ہے ، دوسروں کے لئے قبر کھودنے والے خود ہی ا س میں د فن ہو جاتے ہیں مسلم لیگ ن کے خود پرست رہنما اگر سچائی تسلیم نہیں کرتے تو نہ کریں لیکن دنیا جانتی ہے کہ پاکستان میں ایم کیو ایم کے بعد مسلم لیگ ن کا سیاسی سورج غروب ہو چکا ہے اگر زخمی شیرنی دردناک آوازوں میں اپنے انجام کے خوف سے ماتم کر رہی ہے تو ذمہ دار کوئی اور نہیں ان کا اپنا خاندان ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
گل بخشالوی کے کالمز
-
گداگر اپوزیشن، حکومت گراﺅ ، در در پر دستک !
بدھ 16 فروری 2022
-
کسی مائی کے لال میں جرات نہیں کہ تحریک عدم اعتماد لا سکی
منگل 15 فروری 2022
-
اگر جج جواب دہ نہیں تو سینیٹر اور وزیراعظم کیوں کرجواب دہ ہو سکتا ہے
جمعہ 4 فروری 2022
-
سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن غیر حاضر اور حکومت کی جیت
پیر 31 جنوری 2022
-
اسلامی صدارتی نظام اور پاکستان
جمعرات 27 جنوری 2022
-
تحریکِ انصاف ، جماعت اسلامی ، پاکستان عوامی تحریک ، اور ریاست ِ مدینہ!!
ہفتہ 22 جنوری 2022
-
اپوزیشن، عوام کی عدالت میں پیش ہونے سے قبل ان کے دل جیتیں
جمعرات 20 جنوری 2022
-
خدا کا شکر ادا کریں کہ ہم پاکستان کے باشندے ہیں
ہفتہ 15 جنوری 2022
گل بخشالوی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.