عمران خان پاکستان میں آج کا ذوالفقار علی بھٹو ہے

بدھ 12 مئی 2021

Gul Bakhshalvi

گل بخشالوی

سعودی عرب کامیاب دورے سے واپسی پر وزیرِ اعظم پاکستان عمران خان نے عوام سے براہ ِ راست رابطے میں ایک بار پھر واضع لفظوں اپنے اس عزم کو دھرایا کہ میری حکمرانی رہے نہ رہے جب تک زندہ ہوں قومی لٹیروں کو نہیں چھو ڑوں گا اگر زندگی اور وقت نے ساتھ دیا تو شریف فیملی اور ان کے چاہنے والوں کو ان کے انجام تک پہنچا کر رہوں گا شہباز شریف ملک سے بھاگنے کی کوشش کررہا ہے ،کرپٹ نظام سے فائدہ اٹھانے وا لا مافیا قانون کی بالا دستی نہیں چاہتا!
 شہباز شریف کو ملک سے بھگانے والوں اور بھاگنے والے کو ان اداروں میں بیٹھے ان کے چاہنے والوں نے کہا ، وزیر ِاعظم بننے کی لالچ میں پاکستان واپس آنے والے بھاگ لے ،عمران خان کی آنکھوں میں وہ خون اتر آیا ہے جو تم نے اقتدار کے نشے میں ماڈل ٹاﺅ ن میں معصوم شہریوں کا بہایا تھا
وہ بھاگ رہا تھا لیکن عمران خان نے اس کی یہ کوشش ناکام بنا دی دیکھتے ہیں پاکستان کے نظامِ عدل کے علمبردار قزاق کا ساتھ دیتے ہیں یا پاکستان کے چوکیدار کا لیکن یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ عمران خان پاکستان میں آج وہ ذوالفقار علی بھٹو ہے جس نے کہا تھا کہ میں اسلامی جمہوریہ پاکستان کی عظمت اور عوام کی خوشحالی کے لئے اپنے خاندان تک کو قربان کر دوں گا اور اس نے خود کے ساتھ خاندان کو قربان کر دیا ،ذوالفقار علی بھٹو نے تخت سے تختہ قبول کیا لیکن اس کا سر کسی مغربی جابر اور قومی ظالم کے حضور نہیں جھکا وہ ظلم و جبر اور نظام عدل کے خلاف جنگ جیت چکا تھا اس لئے آج بھی محب ِ وطن پاکستانیوں کے دلوں میں زندہ ہے اور وقت کا ظالم مغربی غلام اپنی تمام تر خواہشات کے ساتھ فضا میں دھواں ہو کراپنے نام کے ساتھ ہمیشہ کے لئے دفن ہو گیا!
پاکستان پیپلز پارٹی بنیادی طور پر پاکستان کی وفادار سیاسی جماعت ہے سابق صدر ِ پاکستان آصف علی زرداری پر ہم ان کے مخا لفین خود پرستی یا بدیانتی کا جو بھی الزام لگائیں وہ اپنی جگہ لیکن آصف علی زرداری نے پاکستان پیپلز پارٹی کے شہیدوں کے نقش ِ قدم پر مشکل ترین حالات میں بھی اپنے دیس کی مٹی اور پاکستانیوں کا ساتھ نہیں چھوڑا یہ اعزاز صرف نواز شریف فیملی کو حاصل ہے آصف علی زرداری نے ہمیشہ پاکستان کپے کا نعرہ لگایا اور لگا رہا ہے اس لئے کہ ان کی سوچ پاکستان کی مٹی سے وابستہ ہے ۔

(جاری ہے)

لیکن ان کے صا حبزادے بلاول زرداری نے مسلم لیگ ن کے ساتھ ان کی محفلوں میں بیٹھ کو ان کے ساتھ کھایا اور ان خربوزوں کا رنگ اپنے اوپر چڑھا لیا جس کی وجہ سے وہ غیر اردای طور پر بہت کچھ کہہ جاتا ہے وہ مریم نواز کے ساتھ عمران فوبیا کا شکار ہے
   سعودی عرب کے سرکاری دورے پر ان کی تنقید سمجھ سے باہر ہے ،مسلم لیگ ن پاکستان میں رہ کر پاکستان کے خلاف بول رہا ہے اور بلاو ل مشکل ترین حالات میں پاکستان کا ساتھ دینے والوں کے خلاف بول رہا ہے کہتا ہے کہ سعودی عرب دورے میں پاکستان کو زکوا ة اور چاول کے سوا کیا ملا۔

عمران خان سے مسلم لیگ ن کی محبت میں ان کی نفرت اپنی جگہ لیکن شعور کے اندھا کیوں نہیں سوچتاکہ اس کا یہ بیان نہ صرف پاکستان اور سعودی عرب دوستی کی توہین ہے بلکہ سعودی عرب کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے بلاول زرداری کیوں نہیں سوچتا کہ اس کی اس قدر کم ظرف سوچ کی وجہ سے قومی اور خارجی معاملات کے ساتھ بین الاقوامی تعلقات میں ایسے بیانات سے اس کے اپنے سیاسی مستقبل پر کیا اثرات مرتب ہوں گے اس لئے اگر مسلم لیگ ن کے شاہد خاقان عباسی کہتے ہیں کہ بلاول سیاسی نابالغ ہیں تو غلط نہیں کہتے !
 شاہد خاقان عباسی نے اخلاقی جرات کا مظاہر ہ کرتے ہوئے کہا کہ میں عمران خان کے اس بیان کی تائید کر تا ہوں جس میں انہوں نے کہا کہ جب تک آرٹیکل  370 ختم نہیں ہوتا تب تک بھارت سے مذاکرا ت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا شاہد خاقان عباسی نے جاوید لطیف کے بیان کی بھی مذمت کی تھی یہ ہی قومی لیڈر شپ کی شان ہوتی ہے ۔


عمران خان نے مقبوضہ کشمیر اور فلسطین میں عام شہریوں پر ہونے والے مظالم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مغرب چین کے مقابلے کے بھارت کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے اس لئے مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں پر ہونے والے مظالم پر خاموش ہے ۔ مقبوضہ کشمیر اور فلسطین میں ہونے والے ظلم اور بربریت کے خلاف کسی ایک ملک کے عوا می ردِ عمل اور مسلم ممالک کی بھر پور مذمت سے بھارت اور اسرائیل کی شیطانی سوچ پر کوئی اثر نہیں پڑے گا ترکی ، سعودی عرب کے ساتھ عالم اسلام کو مشترکہ حکمت ِ عملی اپنا کر مذہبی یکجہتی کا برملا مظا ہرہ کرنا ہوگا !

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :