خوب گذرے گی جو مل بیٹھیں گے سب چینی چور!

منگل 25 مئی 2021

Gul Bakhshalvi

گل بخشالوی

سینٹرل لندن ماربل آرچ کے علاقے میں واقع حسن نواز کے دفتر میں نواز شریف، اسحاق ڈار اور عابد شیر علی کی موجودگی میں نامعلوم افراد کے داخل ہونے کے واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ آ ج پھر نواز شریف پر حملہ آ ور ہونے کی کوشش کی گئی۔ ن لیگ کے قائد کا مقابلہ اس سوچ سے ہے، جس نے میری بیمار والدہ کی تصویریں بنانے کی کوشش کی۔

!!!!
 لیکن جب حقیقت سامنے آئی تو پتہ چلا یہ کوئی حملہ نہیں نہ آنے والے حملہ آور تھے بات اندر کے کسی مسئلے کی تھی لیکن مسلم لیگ کی مریم  نے آسمان اٹھا کر عمران خان کے سر دے مارا !
مریم بی بی آپ کی سوچ پر عمران خان سوارہیں لندن میں ایسا کچھ نہیں ہوا یہ آپ کا اور آپ کے خاندان کا خوف بول رہا ہے انتظار کریں ۔مریم بی بی یہ مکافات ِ عمل ہے لیکن آپ کی فیملی کا ایمان اور یقین کمزور ہے آپ نے کھبی اپنے والد سے پوچھا کہ اس نے اپنے اقتدار کے نشے میں سابق وزیر اعظم محترمہ بے نظیر بھٹو کی جو تصاویر لاہور کی فضا میں ہیلی کاپٹر سے گرائی گئی تھیں کیا کوئی غیرت مند قائد ایسا کر سکتا ہے محترمہ آپ کے والدِ محترم خاندان کے ساتھ اپنے اعمال کی سزا دنیا میں بھگت رہے ہیں میرے سر سے رستا ہوا خون آج بھی میرے دل کے زخم کو شادا ب رکھے ہوئے ہے وہ گولی جو آپ کے اس وقت کے وزیرِ اعلیٰ کے حکم پر لاہور میں پولیس نے میرے سر کا نشانہ لیکر ماری تھے کیسے بھول سکتا ہوں ظالم اور خود پرست کو جب اپنے جرم کا احساس ہو جائے تو اس کے اعمال کا حساب اللہ تعالیٰ آخرت پر چھوڑ دیتا ہے لیکن میاں صاحب تو خود پرستی میں اپنے قومی اور مذہبی احساس کو دفن کر چکے ہیں اس لئے آج وہ اپنوں اور ہم وطنوں سے دور دیس میں خوف کی زندگی گذار رہے ہیں گھر سے باہر نکلتے ہیں تو چور چور کی صداﺅں سے محلے گونج اٹھتے ہیں اپنے جرائم کی سزا کے خوف سے بھاگنے والے دیار ِ غیر میں بھی سکوں سے نہیں ان کے قومی اخلاقی اور معاشرتی جرائم کو پاکستان سے محبت کرنے والے کیسے بھول سکتے ہیں اب اس حقیقت کو تسلیم کر لیں !
  مریم بی بی پاکستان میں آپ کی پی ڈی ایم کا شیرازہ بکھر چکا ہے کسی غلط فہمی میں نہ رہیں ۔

(جاری ہے)

عمران خان کی حکمرانی کے خلاف آپ کی فیملی کی ہر کوشش ہر حربہ ناکام ہو چکا ہے خان کی حکمرانی جانے کا خواب شرمندہ ¾ءتعبیر ہوتا نظر نہیں آرہا ہے۔ جہانگیر تر ین بھی پرانی تنخواہ پر کام کرنے لگا ہے ،مریم بی بی آپ کا خیال تھا کہ چینی چور کے القاب سے نواز ہ گیا جہانگیر ترین بھی بلاول بھٹو کی طرح سینے پر ہاتھ رکھ کر آپ کی خود پرست سیاست کے حضور جھک جائے گا لیکن وہ اپنے خاندانی مستقبل کو کسی بھی صورت میں داﺅ پر نہیں لگائے گا ہر کوئی بلاول بھٹو نہیں ہوتا ۔

اپنے آنے وا لا کل اپنے سامنے رکھیں ۔توبہ کے دروازے کھلے ہیں ۔ اس لئے کہ دین اور وطن سے محبت کرنے والوں کے لئے خانہ کعبہ میں تو بہ کا خاص دروازہ بھی کھل جایا کرتا ہے ایسے لوگ تنہا نہیں ہوتے اللہ کی رحمت کے کرشمے ان کے ساتھ ہوتے ہیں ، قوم جانتی ہے کہ کوئی بھی حاکم عقلِ کل نہیں ہوتا قومی اور عوامی مفاد کے کاموں میں ان کی رہنمائی کی جاتی ہے انہیں اپنے تجربات اور خوبصورت سوچ کی روشنی میں مشورے دیئے جا سکتے ہیں طاقت کے سرچشمہ عوام کے فیصلے کو تسلیم کریں آپ یہ بھی بخوبی جانتی ہیں کہ خلائی مخلوق کا دست ِ شفقت وزیر ِ اعظم کے شانے پر ہے دیوار سے سر ٹکرانے کی کوئی ضرورت ہے اور نہ کوئی فائدہ سمجھنے والے کے لئے اشارہ ہی کافی ہوتا ہے
 عمران خان پر صرف اس لئے تنقید کرنا کہ اس نے قومی مجرموں کی دم پر پاﺅں رکھا ہے تو آپ کا اپنا گریبان بھی ہے اگر گردن سے سریا نکال کر گریبان میں دل کی آنکھ سے دیکھ لیںتو بہت ممکن آپ کا احساس جاگ جائے ۔

اب بھی وقت ہے وقتی طور پر اپنا اورٹھنڈا کھائیں ۔عمران خان کی زندگی تک ہی ریاست ِ مدینہ کی  خوب گذرے گی جو مل بیٹھیں گے سب چینی چور !
سینٹرل لندن ماربل آرچ کے علاقے میں واقع حسن نواز کے دفتر میں نواز شریف، اسحاق ڈار اور عابد شیر علی کی موجودگی میں نامعلوم افراد کے داخل ہونے کے واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ آ ج پھر نواز شریف پر حملہ آ ور ہونے کی کوشش کی گئی۔

ن لیگ کے قائد کا مقابلہ اس سوچ سے ہے، جس نے میری بیمار والدہ کی تصویریں بنانے کی کوشش کی۔!!!!
 لیکن جب حقیقت سامنے آئی تو پتہ چلا یہ کوئی حملہ نہیں نہ آنے والے حملہ آور تھے بات اندر کے کسی مسلے کی تھی لیکن مسلم لیگ کی مریمین نے آسمان اٹھا کر عمران خان کے سر دے مارا !
 مریم بی بی آپ کی سوچ پر عمران خان سوارہیں لندن میں ایسا کچھ نہیں ہوا یہ آپ کا اور آپ کے خاندان کا خوف بول رہا ہے انتظار کریں ۔

مریم بی بی یہ مکافات ِ عمل ہے لیکن آپ کی فیملی کا ایمان اور یقین کمزور ہے آپ نے کھبی اپنے والد سے پوچھا کہ اس نے اپنے اقتدار کے نشے میں سابق وزیر اعظم محترمہ بے نظیر بھٹو کی جو تصاویر لاہور کی فضا میں ہیلی کاپٹر سے گرائی گئی تھیں کیا کوئی غیرت مند قائد ایسا کر سکتا ہے محترمہ آپ کے والدِ محترم خاندان کے ساتھ اپنے اعمال کی سزا دنیا میں بھگت رہے ہیں میرے سر سے رستا ہوا خون آج بھی میرے دل کے زخم کو شادا ب رکھے ہوئے ہے وہ گولی جو آپ کے اس وقت کے وزیرِ اعلیٰ کے حکم پر لاہور میں پولیس نے میرے سر کا نشانہ لیکر ماری تھے کیسے بھول سکتا ہوں ظالم اور خود پرست کو جب اپنے جرم کا احساس ہو جائے تو اس کے اعمال کا حساب اللہ تعالیٰ آخرت پر چھوڑ دیتا ہے لیکن میاں صاحب تو خود پرستی میں اپنے قومی اور مذہبی احساس کو دفن کر چکے ہیں اس لئے آج وہ اپنوں اور ہم وطنوں سے دور دیس میں خوف کی زندگی گذار رہے ہیں گھر سے باہر نکلتے ہیں تو چور چور کی صداﺅں سے محلے گونج اٹھتے ہیں اپنے جرائم کی سزا کے خوف سے بھاگنے والے دیار ِ غیر میں بھی سکوں سے نہیں ان کے قومی اخلاقی اور معاشرتی جرائم کو پاکستان سے محبت کرنے والے کیسے بھول سکتے ہیں اب اس حقیقت کو تسلیم کر لیں !
مریم بی بی پاکستان میں آپ کی پی ڈی ایم کا شیرازہ بکھر چکا ہے کسی غلط فہمی میں نہ رہیں ۔

عمران خان کی حکمرانی کے خلاف آپ کی فیملی کی ہر کوشش ہر حربہ ناکام ہو چکا ہے خان کی حکمرانی جانے کا خواب شرمندہ ¾ءتعبیر ہوتا نظر نہیں آرہا ہے۔ جہانگیر تر ین بھی پرانی تنخواہ پر کام کرنے لگا ہے ،مریم بی بی آپ کا خیال تھا کہ چینی چور کے القاب سے نواز ہ گیا جہانگیر ترین بھی بلاول بھٹو کی طرح سینے پر ہاتھ رکھ کر آپ کی خود پرست سیاست کے حضور جھک جائے گا لیکن وہ اپنے خاندانی مستقبل کو کسی بھی صورت میں داﺅ پر نہیں لگائے گا ہر کوئی بلاول بھٹو نہیں ہوتا ۔

اپنے آنے وا لا کل اپنے سامنے رکھیں ۔توبہ کے دروازے کھلے ہیں ۔ اس لئے کہ دین اور وطن سے محبت کرنے والوں کے لئے خانہ کعبہ میں تو بہ کا خاص دروازہ بھی کھل جایا کرتا ہے ایسے لوگ تنہا نہیں ہوتے اللہ کی رحمت کے کرشمے ان کے ساتھ ہوتے ہیں ، قوم جانتی ہے کہ کوئی بھی حاکم عقلِ کل نہیں ہوتا قومی اور عوامی مفاد کے کاموں میں ان کی رہنمائی کی جاتی ہے انہیں اپنے تجربات اور خوبصورت سوچ کی روشنی میں مشورے دیئے جا سکتے ہیں طاقت کے سرچشمہ عوام کے فیصلے کو تسلیم کریں آپ یہ بھی بخوبی جانتی ہیں کہ خلائی مخلوق کا دست ِ شفقت وزیر ِ اعظم کے شانے پر ہے دیوار سے سر ٹکرانے کی کوئی ضرورت ہے اور نہ کوئی فائدہ سمجھنے والے کے لئے اشارہ ہی کافی ہوتا ہے
عمران خان پر صرف اس لئے تنقید کرنا کہ اس نے قومی مجرموں کی دم پر پاﺅں رکھا ہے تو آپ کا اپنا گریبان بھی ہے اگر گردن سے سریا نکال کر گریبان میں دل کی آنکھ سے دیکھ لیںتو بہت ممکن آپ کا احساس جاگ جائے ۔

اب بھی وقت ہے وقتی طور پر اپنا اورٹھنڈا کھائیں ۔عمران خان کی زندگی تک ہی ریاست ِ مدینہ کی  خوب گذرے گی جو مل بیٹھیں گے سب چینی چور !
سینٹرل لندن ماربل آرچ کے علاقے میں واقع حسن نواز کے دفتر میں نواز شریف، اسحاق ڈار اور عابد شیر علی کی موجودگی میں نامعلوم افراد کے داخل ہونے کے واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ آ ج پھر نواز شریف پر حملہ آ ور ہونے کی کوشش کی گئی۔

ن لیگ کے قائد کا مقابلہ اس سوچ سے ہے، جس نے میری بیمار والدہ کی تصویریں بنانے کی کوشش کی۔!!!!
 لیکن جب حقیقت سامنے آئی تو پتہ چلا یہ کوئی حملہ نہیں نہ آنے والے حملہ آور تھے بات اندر کے کسی مسلے کی تھی لیکن مسلم لیگ کی مریمین نے آسمان اٹھا کر عمران خان کے سر دے مارا !
 مریم بی بی آپ کی سوچ پر عمران خان سوارہیں لندن میں ایسا کچھ نہیں ہوا یہ آپ کا اور آپ کے خاندان کا خوف بول رہا ہے انتظار کریں ۔

مریم بی بی یہ مکافات ِ عمل ہے لیکن آپ کی فیملی کا ایمان اور یقین کمزور ہے آپ نے کھبی اپنے والد سے پوچھا کہ اس نے اپنے اقتدار کے نشے میں سابق وزیر اعظم محترمہ بے نظیر بھٹو کی جو تصاویر لاہور کی فضا میں ہیلی کاپٹر سے گرائی گئی تھیں کیا کوئی غیرت مند قائد ایسا کر سکتا ہے محترمہ آپ کے والدِ محترم خاندان کے ساتھ اپنے اعمال کی سزا دنیا میں بھگت رہے ہیں میرے سر سے رستا ہوا خون آج بھی میرے دل کے زخم کو شادا ب رکھے ہوئے ہے وہ گولی جو آپ کے اس وقت کے وزیرِ اعلیٰ کے حکم پر لاہور میں پولیس نے میرے سر کا نشانہ لیکر ماری تھے کیسے بھول سکتا ہوں ظالم اور خود پرست کو جب اپنے جرم کا احساس ہو جائے تو اس کے اعمال کا حساب اللہ تعالیٰ آخرت پر چھوڑ دیتا ہے لیکن میاں صاحب تو خود پرستی میں اپنے قومی اور مذہبی احساس کو دفن کر چکے ہیں اس لئے آج وہ اپنوں اور ہم وطنوں سے دور دیس میں خوف کی زندگی گذار رہے ہیں گھر سے باہر نکلتے ہیں تو چور چور کی صداﺅں سے محلے گونج اٹھتے ہیں اپنے جرائم کی سزا کے خوف سے بھاگنے والے دیار ِ غیر میں بھی سکوں سے نہیں ان کے قومی اخلاقی اور معاشرتی جرائم کو پاکستان سے محبت کرنے والے کیسے بھول سکتے ہیں اب اس حقیقت کو تسلیم کر لیں !
مریم بی بی پاکستان میں آپ کی پی ڈی ایم کا شیرازہ بکھر چکا ہے کسی غلط فہمی میں نہ رہیں ۔

عمران خان کی حکمرانی کے خلاف آپ کی فیملی کی ہر کوشش ہر حربہ ناکام ہو چکا ہے خان کی حکمرانی جانے کا خواب شرمندہ ¾ءتعبیر ہوتا نظر نہیں آرہا ہے۔ جہانگیر تر ین بھی پرانی تنخواہ پر کام کرنے لگا ہے ،مریم بی بی آپ کا خیال تھا کہ چینی چور کے القاب سے نواز ہ گیا جہانگیر ترین بھی بلاول بھٹو کی طرح سینے پر ہاتھ رکھ کر آپ کی خود پرست سیاست کے حضور جھک جائے گا لیکن وہ اپنے خاندانی مستقبل کو کسی بھی صورت میں داﺅ پر نہیں لگائے گا ہر کوئی بلاول بھٹو نہیں ہوتا ۔

اپنے آنے وا لا کل اپنے سامنے رکھیں ۔توبہ کے دروازے کھلے ہیں ۔ اس لئے کہ دین اور وطن سے محبت کرنے والوں کے لئے خانہ کعبہ میں تو بہ کا خاص دروازہ بھی کھل جایا کرتا ہے ایسے لوگ تنہا نہیں ہوتے اللہ کی رحمت کے کرشمے ان کے ساتھ ہوتے ہیں ، قوم جانتی ہے کہ کوئی بھی حاکم عقلِ کل نہیں ہوتا قومی اور عوامی مفاد کے کاموں میں ان کی رہنمائی کی جاتی ہے انہیں اپنے تجربات اور خوبصورت سوچ کی روشنی میں مشورے دیئے جا سکتے ہیں طاقت کے سرچشمہ عوام کے فیصلے کو تسلیم کریں آپ یہ بھی بخوبی جانتی ہیں کہ خلائی مخلوق کا دست ِ شفقت وزیر ِ اعظم کے شانے پر ہے دیوار سے سر ٹکرانے کی کوئی ضرورت ہے اور نہ کوئی فائدہ سمجھنے والے کے لئے اشارہ ہی کافی ہوتا ہے
عمران خان پر صرف اس لئے تنقید کرنا کہ اس نے قومی مجرموں کی دم پر پاﺅں رکھا ہے تو آپ کا اپنا گریبان بھی ہے اگر گردن سے سریا نکال کر گریبان میں دل کی آنکھ سے دیکھ لیںتو بہت ممکن آپ کا احساس جاگ جائے ۔

اب بھی وقت ہے وقتی طور پر اپنا اورٹھنڈا کھائیں ۔عمران خان کی زندگی تک ہی ریاست ِ مدینہ کیسوچ مہک رہی ہے تحریک ِ انصاف میں دوسرا ایسا کوئی نہیں جو اس سوچ کو سیراب رکھ سکے۔ جس طرح قائد اعظم محمد علی جناح، علامہ اقبال، ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کی سوچ کو ان کے وجود کے ساتھ دفن کر دیا گیا ہے عمران خان کی سوچ بھی ان کے وجود کے ساتھ دفن ہو جائے گی اس لئے کہ ان کے ساتھ والے تو سب موسمی پرندے ہیں ، اگر پاکستان پیپلز پارٹی کی سوچ آصف علی زرداری کی سوچ میں تبدیل ہو سکتی ہے تو بہت ممکن ہے تحریکِ انصاف کی سوچ جہانگیر تر ین کی سوچ میں تبدیل ہو جائے!!
موت آئے گی تو عمران بھی مر جائے گا
خوب گذرے گی جو مل بیٹھیں گے سب چینی چور !

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :