
حکومت ، فوج اور غیر ذمہ دار اپوزیشن
اتوار 5 ستمبر 2021

گل بخشالوی
(جاری ہے)
یورپ کو افغانستان میں صرف خواتین کی فکر ہے‘ افغانستان کی تین لاکھ فوج نے صرف اس لئے طالبان کے سامنے ہتھیارڈالے کیوں کہ ان کی حکومت کرپٹ تھی ‘طالبان امن کی بات کررہے ہیں ‘ عالمی برادری کو ان کی مددکرنی چاہئے۔
پارلیمنٹ کی کشمیر کمیٹی اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے ممبران کو جنرل ہیڈکوارٹر (جی ایچ کیو) میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی موجودگی میں پاکستان، کشمیر اور افغانستان کی زمینی صورت حال پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ مغربی سرحدی زون کی مینجمنٹ کے لیے بروقت اقدامات کی وجہ سے پاکستان کی سرحدیں محفوظ ہیں اور ’ہم ہر طرح کی صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔ یہ 'بریف' (آگاہی) فوجی قیادت کی ان مجموعی کوششوں کا حصہ ہے جس کا مقصد پاکستان کو درپیش سلامتی اور خارجہ پالیسی کے اہم معاملات پر اتفاق رائے پیدا کرنا ہے۔ ‘فوجی قیادت بالخصوص بری فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ تمام سیاسی قوتوں میں اتفاق رائے پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دے چکے ہیں لیکن پاکستان کی اپوز یشن کو کون سمجھائے ، جو اسلام آباد پر قبضے کے لئے بے چین ہے ، انہیں نہ تو پاکستان کی فکر ہے نہ افواجِ پاکستان کی اور نہ قومی استحکام کی ۔ اگر یہ لوگ پاکستان اور پاکستان کے عوام سے مخلص ہوتے ، تو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں بھی یہ بات ہو سکتی تھی لیکن خلائی مخلوق ان کو ان کے کردار اور قول و فعل میں پرکھ چکی ہے ان کو پارلیمنٹ کا احترام تو کیا اگر عدالت کے احترام کا بھی علم ہوتا تو اپوزیشن کی مریم نواز کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں ان کی دیر سے شاہانہ آمد اور اونچی آواز میںسلام پر عدالت یہ نہ کہتی کہ ان کو یہ بھی علم نہیں کہ عد ا لت میں کیسے آیا جاتا ہے اور عدالت کا احترام کیا ہے ۔
در اصل یہ لوگ دور ِ حکمرانی اپنے بڑوں کے نقشِ قدم پر ہیں ، یہ صرف حکمران رہنا چاہتے ہیں اس کے علاوہ ان کا کوئی مقصد اور ایجنڈا نہیں۔ کہتے ہیں اب اسلام آ باد کی طرف مارچ ہوگا،جلسے ہو ںگے روڈ کارواں بھی ہوگا، انقلاب کے سوا کوئی راستہ نہیں معاشر ے میں انصاف نام کی کوئی چیز نہیں ہے ،بنی گالا میں بیٹھے ہوئے شخص کو کیا معلوم غریب کی حالت کیا ہے ، حکومت کو دفن کرنے کیلئے لاکھوںافراد اسلام آ باد جائینگے، ووٹ چوری نہ ہو تو ملک مضبوط ہو گا، اگر آئندہ انتخابات میں سابقہ عمل دھرایا گیا تو بغاوت ہو گی ، لیکن انتخابی اصلاحات اور قانو ن سازی کے خوف سے بھاگ رہے ہیں
حکومت کا فیصلہ ہے کہ 2023 کے انتخابات الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے ہوں گے‘چاہے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانا پڑے،انتخابی اصلاحات پر قانون سازی کر کے رہیں گے‘ قانون سازی کاعمل اسی سال مکمل کیاجائے گا‘قانون میں ترمیم کرلیں گے ‘الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا نمونہ حکومت نے نہیں ہمارے قومی اداروں نے بنایا ہے‘ جعلی ووٹ بنوانے والوں کو الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کا خوف ہے۔سینیٹ کے ووٹوں کی خریداری روکنا الیکشن کمیشن کا کام ہے، جن لوگوں نے شفاف الیکشن لڑنا ہے ان کو دھاندلی کا کوئی خوف نہیں اپوزیشن کی دو بڑی جماعتیں شفاف اور غیرجانبدارانہ الیکشن کی حامی ہیں نہ ہی اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینا چاہتی ہیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
گل بخشالوی کے کالمز
-
گداگر اپوزیشن، حکومت گراﺅ ، در در پر دستک !
بدھ 16 فروری 2022
-
کسی مائی کے لال میں جرات نہیں کہ تحریک عدم اعتماد لا سکی
منگل 15 فروری 2022
-
اگر جج جواب دہ نہیں تو سینیٹر اور وزیراعظم کیوں کرجواب دہ ہو سکتا ہے
جمعہ 4 فروری 2022
-
سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن غیر حاضر اور حکومت کی جیت
پیر 31 جنوری 2022
-
اسلامی صدارتی نظام اور پاکستان
جمعرات 27 جنوری 2022
-
تحریکِ انصاف ، جماعت اسلامی ، پاکستان عوامی تحریک ، اور ریاست ِ مدینہ!!
ہفتہ 22 جنوری 2022
-
اپوزیشن، عوام کی عدالت میں پیش ہونے سے قبل ان کے دل جیتیں
جمعرات 20 جنوری 2022
-
خدا کا شکر ادا کریں کہ ہم پاکستان کے باشندے ہیں
ہفتہ 15 جنوری 2022
گل بخشالوی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.