عوام کا سب سے بڑا مسلہ کرپشن یا حکومت کی نااہلی

منگل 15 جون 2021

Iman Saleem

ایمان سلیم

یوں تو پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو اقتدار میں آئے تقریبا تین سال مکمل ہو چکے ہیں لیکن موجودہ حکومت پچھلے تین سال سے صرف کرپشن کا رونا رو رہی ہے۔ شاید حکومت اور اس کے وزراء کے لیے ملک کے مسائل پر بات کرنے سے زیادہ اہم  ماضی میں رہنے والے حکمرانوں کا احتساب ہے اور احتساب بھی ایسا جس میں کوئی ثبوت آج تک واضح نہیں ہو سکا۔

یہ بات سمجھ سے باہر ہے کہ آخر حکومت کب یہ کرپشن کا رونہ ختم کرے گی کیونکہ اس وقت پاکستان کو کئی اور بڑے مسائل پیش ہیں جن پر توجہ دینا کرپشن سے زیادہ اہم ہے۔ عوام کا سب سے بڑا مسلہ اس وقت حکومت کی نااہلی ہے تین سالوں میں حکومت عوام کے مسائل حل کرنے سے قاصر ہے۔ جس ملک میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے وزراء ہی کئی بار تبدیل ہو چکے ہوں ایسی حکومت کیسے ایک ملک کو اندھیروں سے نکال سکتی ہے۔

(جاری ہے)

حکومت کبھی پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کرتی ہے تو کبھی کمی، کبھی چینی سستی ہوتی ہے تو کبھی اس کی قیمتوں کو پر لگ جاتے ہیں، کبھی اشیاء سستی اور کبھی عوام کی پہنچ سے باہر یعنی حکومت کی اپنی کوئی سیٹنگ ہی نہیں ہے۔ شریف خاندان پر کرپشن کے الزامات لگاتے ہوئے حکومت اپنے اطراف اور پارٹی میں موجود کرپشن کرنے والوں کو بھول گئی ہے۔ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے مہنگائی میں دن بہ دن اضافہ ہو رہا ہے اورحال ہی میں پیش ہونے والا مالی سال کا بجٹ بھی عام عوام کے لیے پریشان کن ہے۔

ایسے میں حکومت اگر ماضی میں ہونے والی کرپشن اور گزرے ہوئے حکمرانوں کی غلطیوں پر توجہ دے گی تو پاکستان کے حال اور مستقبل کا اندازہ لگانا مشکل ہو جائے گا۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ کرپشن کے معاملے پر بحث چھوڑ کر عوام کے مسائل حل کرنے پر توجہ دے تاکہ غریب کو اس کے حقوق مل سکیں اور عام آدمی کی زندگی آسان بنائی جا سکے۔ اب وقت ہے کہ حکومت اپوزیشن اور پچھلے حکمرانوں کے خلاف فضول بیانات دینے کی بجائے پاکستان کی تعمیروترقی پر توجہ دے جوکہ اگلے دو سالوں میں بھی ممکن ہوتا نظر نہیں آرہا۔

اپوزیشن پارٹیز کا تو کام ہی مخالفت کرنا ہے یہ کام پی ٹی آئی بھی کرتی تھی اور اب اپوزیشن بھی کرتی ہے لہذا حکومت کو چاہیے کہ مخالف بیانات دینے کی بجائے ملک کی فلاح و بہبود کے لیے کردار ادا کرے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :