
جیتا کون اور ہار کس کی ہوئی...
ہفتہ 3 جولائی 2021

مظہر اقبال کھوکھر
(جاری ہے)
سچ تو یہ ہے بجٹ اور معیشت جتنے خشک اور بور موضوع ہیں اتنے ہی اہم اور ضروری ہیں بندہ جتنا بھی چاہے ان سے بھاگ نہیں سکتا بےشک آپ بجٹ تقریر نہ سنیں ، حکومت کے دعووں کو نظر انداز کر لیں ، اعداد و شمار کے گورکھ دھندے میں نہ الجھیں ، اپوزیش کی بڑھکوں پر دھیان نہ دیں حزب اختلاف کی تجاویز " اگر وہ دیں تو " اور حکومت کی ترامیم غرضیکہ بجٹ کے ہر قسم مضر اثرات سے بچنے کے لیے آپ صرف منہ پر ماسک ہی نہیں آنکھوں پر پٹی باندھ کے کانوں میں روئی بھی ٹھونس لیں مگر جیسے ہی آپ بازار جائیں گے آٹے دال کا بھاؤ معلوم ہوجائے گا حکومت کے دعوؤں کے مطابق عوام دوست اور منافع کے بجٹ کے بعد جب ہمارے گھر کا بجٹ خسارے میں جاتا ہے تو ہوش ٹھکانے آجاتے ہیں۔
گزشتہ دنوں بجٹ پاس ہونے کے بعد وفاقی وزیر شوکت ترین اسمبلی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم باتیں نہیں عمل کرتے ہیں جو اعداد و شمار رکھے ہیں پورے کر کے دکھائیں گے جب چالیس لاکھ لوگوں کو گھر ملیں گے اور زراعت اور کاروبار کے لیے سود سے پاک قرضے فراہم ہونگے تو اس سے ملک میں خوشحالی آئے گی اور اپوزیشن فارغ ہوجائے گی انھوں نے کہا کہ 74 سال کی تاریخ میں پہلی پاکستان میں غریب عوام کی فلاح و بہبود ، ترقی اور خوشحالی کے لیے روڈ میپ دیا گیا ہے اس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی"
اگر ہم بجٹ میں کئے گئے اعداد و شمار ، حکومتی وزراء کے بیانات اور دعوؤں کو سامنے رکھیں تو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ سب اچھا ہی اچھا ہے لیکن جب مارکیٹ میں جائیں تو سمجھ نہیں آتی کہ حکومت کے دعوے کس ملک کے بارے میں ہوتے ہیں یہاں تو حکومت کی معاشی پالیسیوں کے نتیجے میں جتنی بہتری بتائی جاتی ہے عوام اس سے کہیں بڑھ کر ابتری کا شکار ہے جیسے جیسے معیشت مضبوط ہورہی عوام کمزور ہورہی ہے خزانہ بھرتا جارہا ہے اور عوام کی جیبیں خالی ہوتی جارہی ہیں سچ تو یہ ہے عوام دوست بجٹ میں پیش کردہ اعداد و شمار اور بہترین معاشی پالیسیوں کے اثرات تو نہیں معلوم کب غریب عوام تک پہنچیں مگر بجٹ کی منظوری کے فوری بعد اوگرا کی طرف سے بھیجی گئی سفارشات کے نتیجے میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اور ایل پی جی کی قیمت میں کئے گئے 19 روپے فی کلو کے اضافے کے اثرات فوری طور پر عوام تک پہنچ گئے ہیں کیونکہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل کے اثرات سے براہ راست عام آدمی متاثر ہوتا ہے مہنگائی نے تو پہلے ہی عوام کی مت مار دی ہے اوپر سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہونے والا حالیہ اضافہ مہنگائی کے ایک نئے طوفان کو جنم دے گا مگر حکومت خوش ہے کہ اس نے بجٹ پاس کرا لیا ہے اچھی بات ہے کہ حکومت بجٹ پاس کرانے میں کامیاب ہوئی مگر حقیقی کامیابی اس وقت ہوتی ہے جب حکومت کی بنائی گئی پالیسوں کے اثرات عام آدمی تک پہنچتے ہیں کیونکہ خوشحالی حکومت کے دعوؤں سے نہیں بلکہ عوام کے چہروں سے عیاں ہوتی ہے دیکھنا یہ ہے تین سالوں سے دعوؤں اور تقریروں سے کامیابی کا راگ الاپنے والی حکومت آنے والے دنوں میں بڑھتی ہوئی غربت ، بےروزگاری اور مہنگائی کے خاتمے کے لیے کیا اقدامات کرتی ہے تین سالوں میں تین وزیر خزانہ تبدیل کرنے والی پاکستان تحریک انصاف اگر عام لوگوں کے نصیب تبدیل کرنے میں کامیاب نہ ہوسکی تو پھر تین تو کیا پانچ بجٹ بھی پاس کرا لے مگر آنے والے انتخابات عوام اسے پاس نہیں ہونے دیں گے کیونکہ کسی بھی حکومت کی سب سے بڑی جیت یہ ہوتی ہے کہ وہ اپنی پالیسیوں کے زریعے عوام کے دل جیت لے مگر افسوس ہر حکومت اپنے پانچ سال پورے کر لینے کو اپنی جیت سمجھتی ہے اس لیے اس کا دوبارہ جیتنا مشکل ہوجاتا ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
مظہر اقبال کھوکھر کے کالمز
-
ڈی سی لیہ اور تبدیلی
جمعرات 3 فروری 2022
-
صوبے کے نام پر سیاست
بدھ 26 جنوری 2022
-
بات تو سچ ہے۔۔۔
جمعرات 20 جنوری 2022
-
اجتماعی بے حسی کا نوحہ
بدھ 12 جنوری 2022
-
خاموش انقلاب نہیں دھاڑتا طوفان
بدھ 5 جنوری 2022
-
ایک اور سال
جمعہ 31 دسمبر 2021
-
تبدیلی آنے سے پہلے جانے لگی
جمعہ 24 دسمبر 2021
-
ایک اور بحران۔۔۔۔
منگل 14 دسمبر 2021
مظہر اقبال کھوکھر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.