
اپوزیشن حکومت کی مدت پوری کرنے کی روایت ختم کرنے کے درپے
جمعرات 17 اکتوبر 2019

میر افسر امان
(جاری ہے)
دوسری بات پاکستان کے آئین کے اندر فوج، عدلیہ اور حکومتوں کے متعلق دفعات موجود ہیں۔ مہذب اور جدید حکومتیں اس پر عمل کرتی ہیں۔ پاکستان کے آئین کے اندر یہ بات موجود ہے اور سیاست دانوں نے خود اس آئین کوبنایا ہے۔کہ اگرفریقین کے اندر کسی چیز پر اختلاف ہو جائے تو ملک کی عدلیہ آئین اورقانون کے مطابق اس کا فیصلہ کرے۔تاکہ ملک کی گاڑی صحیح سمت چلاتے رہے ۔یہ ہے ایک جدید جمہوری حکومتوں کا طریقہ ہے۔اگر سابق وزیر اعظم فرماتے ہیں کہ مجھے کوکیوں نکالا تو صاحب آپ(سیاست دانوں) نے ہی ملک کے آئین میں فعہ ۶۲۔ ۶۳ رکھی ہے۔ آپ نے ہی خود سپریم کورٹ کو خط کو خط لکھا کہ آپ کا کیس سن کر فیصلہ دے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے۔جب عدالت نے آپ کا کیس سنا اور آپ کے بنائے ہوئے قانون کے مطابق آپ کو سزادی تو پھر مہذب دنیا کے مہذب وزیر اعظموں کی طرح آپ کو کا فیصلہ ماننا چاہے تھا ۔مگر آپ نے اس کو نہ مان کر پورے ملک کے عوام کو اپنی ہی ملک کی قابل قدر سپریم کورٹ اورفوج کے خلاف اُکسایا ۔ آپ نے خودہی دو دفعہ الیکٹرونک میڈیا اور ایک بار پارلیمنٹ میں کہا کہ اپوزیشن کے مطالبہ پر تحقیق ہونے چاہیے۔ تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے۔
۲۰۱۸ء کے الیکشن ہوئے۔ سارے دن الیکشن پر امن ہوتے رہے۔ جب گنتی کا وقت آیا اور الیکشن کمیشن نے نتائج کا اعلان کرنا شروع ہوا تو ہارنے والوں نے حسب روایت شور کرنا شروع کر دیا کہ خلائی مخلوق(فوج) نے دھاندلی کرائی ہے۔ نئی حکومت بنی تو اس نے پارلیمنٹ میں کہا کہ ہم نے تو سابقہ حکومت کو صرف چار حلقوں کے کھولنے کی بات کرتے تھے۔ اپوزیش جتنے حلقے چائے موجودہ حکومت کھلے کے لیے تیار ہے۔اس کے لیے پارلیمنٹ میں حکومتی اور اپوزیش کے ممبران پر مشتمل ایک فیکٹ فائنڈنگ ایک کمیٹی بھی بنائی گئی۔ مگر اپوزیشن کی ایک پارٹی ایم ایم اے کے سربراہ نے کہا کہ ہم پارلیمنٹ کو نہیں چلنے دیں ۔ جیتنے والے حلف نہ اُٹھائیں۔ جیتنے والا منتخب وزیر اعظم نہیں بلکہ سلیکٹڈ وزیر اعظم ہے۔
جتنے والی پی ٹی آئی پارٹی کے منشور میں کرپشن کو پاکستان سے ختم کرنے کا عوام سے عہد شامل ہے۔ اس کے مطابق وہ اپنے ایجنڈے پر عمل درآمند کرنا چاہتی ہے۔ اپوزیشن کے لیڈروں کے خلاف نیب میں پرانے مقدمے چل رہے تھے۔ ان پر کاروائی شروع ہوئی ہے۔ حکومت کہتی ہے ہمارے دور میں یہ مقدمے قائم نہیں کیے گئے۔ اپوزیش لیڈروں کو اپنی سچائی عدالت میں ثابت کر کے کرپشن کے مقدموں سے جان چھڑانی چاہیے۔ کرپشن کو سیاست کی نذرنہیں ہونے دیں گے۔ حکومت کہتی ہے کہ ہم کرپشن پر کوسمجھوتا نہیں کریں گے۔ جس نے بھی کرپشن کی ہے اور مقدمے عدالتوں میں ہیں ۔کرپشن ثابت ہوجائے تو وہ اس کو قانون کے مطابق لوٹا ہوا پیسا واپس غریب عوام کے خزانے میں جمع کراکر اپنی جان کی خلاصی کرا لیں۔ کسی قسم کا این ار او نہیں ہوگا۔
صاحبو!کیا یہ طریقہ صحیح نہیں کہ جس پر بھی کرپشن کے کیس ہیں وہ عدالتی کاروائی میں تعاون کریں اورقانون کا احترام کرتے ہوئے اپنی بے گنائی ثابت کر کے سرخ رو ہو جائیں۔ملک کے نظام کو صحیح سمت میں چلنے دیں۔ ملک کے ارد گرد دملک سارے دشمن جمع ہو گئے ہیں۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی دفعہ ۳۷۰ اور۳۷۔ اے ختم کرکے غیر آئینی طور پر پاکستان کی شہ رگ کاٹ کر اپنے ملک میں شامل کر لیا ہے۔پاکستان پر جنگ مسلط کر دی ہے۔جنگ بندی لین پر روانہ کی بنیاد پر بغیر اشتعال انگیزی کے سرحد پرپاکستانی عوام کو شہید کر رہا ہے۔ کسی وقت بھی پاکستان پر حملہ کر نے کی دھمکیاں دے رہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے مسلمان تکمیل پاکستان کی جنگ کوآخری نجام تک پہنچانے کے لیے روزانہ کی بنیاد پرشہید ہورہے ہیں۔بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں آٹھ لاکھ کو فوج بڑھا کر نو لاکھ کر دی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں تین ماہ سے زیادہ وقت سے کرفیولگا ہوا ہے۔کشمیری اپنے بچوں کو پاکستان کے ہلالی پرچم میں لپیٹ لپیٹ کر پاکستان کو بچانے کے لیے دفنا رہے ہیں۔ ایسے حالات میں اپوزیش پاکستان کے دالخلافہ پر چڑھائی کر کے کیا دشمن کے مضبوط تو نہیں کرنا چاہتی ہے؟ پاکستان میں دو سابقہ حکومتوں نے اپنی اپنی ۵ سال کی مدت پوری کی،یہ ایک اچھی ریت بن گئی تھی۔کیااپوزیشن موجودہ حکومت کوگرا کر سابقہ حکومتوں کی ۵ سال پورے ہونے کی ریت کو ختم کرنا چاہتے ہیں؟۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
میر افسر امان کے کالمز
-
پیٹ نہ پئیں روٹیاں تے ساریاں گلیں کھوٹیاں
جمعہ 24 دسمبر 2021
-
ایران اور افغانستان
ہفتہ 20 نومبر 2021
-
جہاد افغانستان میں پاک فوج کا کردار
منگل 16 نومبر 2021
-
افغانوں کی پشتو زبان اور ادب
ہفتہ 13 نومبر 2021
-
افغانستان میں قوم پرست نیشنل عوامی پارٹی کا کردار
جمعہ 5 نومبر 2021
-
افغان ،ہندوستان کے حکمران - آخری قسط
منگل 2 نومبر 2021
-
افغان ،ہندوستان کے حکمران
ہفتہ 30 اکتوبر 2021
-
افغانستان :تحریک اسلامی اور کیمونسٹوں میں تصادم ۔ قسط نمبر 4
بدھ 27 اکتوبر 2021
میر افسر امان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.