
عراقی وزیر اعظم امریکہ کے لیے ایک بڑا چیلنج
منگل 21 اپریل 2020

نعیم کندوال
(جاری ہے)
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر مصطفی الکاظمی کے نام پر ہی کیوں اتفاق کیا گیا ہے، اوران میں اور سابق وزیر اعظم عدنان الزرفی میں کیا فرق ہے؟ پہلی بات یہ ہے کہ مصطفی الکاظمی ایک تجربہ کار شخصیت ہیں۔ وہ عراق کی انٹیلی جنس کے سربراہ اور صحافی بھی رہ چکے ہیں ۔ پچھلے دنوں عراق میں جو مظاہرے ہوئے ان میں مظاہرین کا سب سے بڑا مطالبہ کرپشن کا خاتمہ تھا۔ماضی میں عدنان الزرفی پرکرپشن کے الزامات لگ چکے ہیں ۔اور عراقی عوام کے خیال میں عدنان الزرفی اس عہدے کے لیے موزوں نہیں ہیں۔عراقی عوام کے خیال میں ملک کو سب سے بڑادر پیش مسئلہ کرپشن ہے ۔ مصطفی الکاظمی کا کیرئیر کسی حد تک صاف ہے ، اس لیے وہ کرپشن کے خاتمے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ دوسری بات یہ ہے کہ عراق میں اس وقت غیر ملکی افواج کے انخلا کا مسئلہ چل رہا ہے ۔ عراق میں ایران کا بہت بڑا اثرو رسوخ ہے اور 3جنوری (قاسم سلیمانی ، ابو مہدی المہندس) کے سانحے کے بعدعراق میں امریکی افواج کے خلاف سخت غم و غصہ پایا جاتا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ جنوری میں عراقی پارلیمینٹ بھی غیر ملکی افواج کے انخلا کے متعلق بل پاس کر چکی ہے ۔عراق کی بہت بڑ ی سیاسی جماعتیں جن میں الفتح الائنس ، الحکمہ الائنس ، اور عسکری تنظیمیں جن میں عراقی رضا کار فورس الحشد الشعبی ، کتائب حزب اللہ اور عصائب اہل الحق شامل ہیں ، امریکہ اور اس کی اتحادی افواج کے انخلا کا پرزورمطالبہ کر چکی ہیں اور عسکری تنظیمیں نہ صرف مطالبہ کر چکی ہیں بلکہ امریکی فوجیوں پرپے در پے حملے بھی کر چکی ہیں۔ جس کی و جہ سے غیر ملکی افواج میں خوف و ہراس پایا جاتا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ پچھلے دنوں امریکی سفارتخانے کی عین الاسد ایئر بیس منتقلی کی خبریں گردش کرتی رہی ہیں۔کیونکہ پچھلے دنوں امریکی سفارتخانے کو بھی نشانہ بنایا جا چکا ہے ۔اگر ایران اور اس کے حمایت یافتہ عراقی سیاسی و عسکری گروہ مصطفی الکاظمی کی حمایت کر رہے ہیں۔ تو واضح ہے کہ مکمل امریکی انخلا سے متعلق نئے منتخب وزیر اعظم سے ان کی بات ہو چکی ہے جو کہ ایران اور اس کے حمایت یافتہ عراقی گروہوں کا سب سے بڑا مطالبہ ہے ۔یہی وجہ ہے کہ امریکی حکام میں مصطفی الکاظمی کی بطور وزیر اعظم نامزدگی پر تحفظات پائے جاتے ہیں۔
امریکہ کو اسی بات پر تشویش ہے کہ اگر ایران اوراس کے حمایت یافتہ عراقی سیاسی و عسکر ی گروہ مصطفی الکاظمی کی بطورِ وزیراعظم نامزدگی کی حمایت کر رہے ہیں تو یقیناََ ایرانی حکام کو اس بات کی یقین دہانی کرائی جا چکی ہے کہ امریکی افواج کے مکمل انخلا میں نئے منتخب وزیر اعظم بھر پور کردار ادا کریں گے ۔ یاد رہے کہ سابق نامزد وزیر اعظم عدنان الزرفی پر ایران اور اس کے حمایت یافتہ عراقی سیاسی و عسکری گروہوں کو تحفظات تھے کہ وہ امریکی افواج کے مکمل انخلا میں سنجیدہ نہیں۔
3جنوری قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہند س کے سانحہ کے بعد سے مشرق وسطیٰ خصوصاََ عراق میں امریکہ کا مستقبل خطرے میں ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ امریکی افواج کا عراق سے انخلا شروع ہو چکا ہے ۔ کچھ دن پہلے عادل عبدالمہدی نے اعلان کیا تھا کہ امریکی فوج عراق کے چھے فوجی اڈوں سے باہر نکل چکی ہے اور اب صرف تین فوجی اڈے اس کے قبضے میں ہیں۔ خالی کیے گئے اڈوں میں القیارہ ، الجبانیہ، القائم اور صوبہ نینوا و جنوبی بغداد میں قائم دو فوجی چھاؤنیاں شامل ہیں۔ امریکی فوجی اب صرف عراق کے عین الاسد ، البلد اور التاجی چھاؤنیوں میں تعینات ہیں۔
جہاں تک عراق میں امریکہ کے مستقبل کی با ت ہے تو امریکہ کی تشویش بجا ہے ۔ کیونکہ ایران اور اس کے حمایت یافتہ عراقی سیاسی اور عسکری گروہوں کی طرف سے نئے منتخب وزیر اعظم کی نامزدگی کا بھر پورخیر مقدم اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ نئے منتخب عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی عراق سے امریکی افواج کے مکمل انخلا میں ایران کے ساتھ ہم آہنگی رکھتے ہیں۔جو کہ امریکہ اور اس کے اتحادی ہر گز نہیں چاہتے ۔ایرانی حکام کی طرف سے نئے عراقی وزیر اعظم کے خیر مقدم سے واضح ہے کہ امریکہ اور اس کی اتحادی افواج کا عراق سے بستر بوریا گول ہوتا نظر آ رہا ہے ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
نعیم کندوال کے کالمز
-
شکریہ فواد چوہدری
جمعرات 27 جنوری 2022
-
سی پیک کی اہمیت
جمعہ 5 نومبر 2021
-
آزادی اظہار رائے
بدھ 27 اکتوبر 2021
-
مسلم ڈیموکریٹک پارٹی
جمعہ 22 اکتوبر 2021
-
جلالپورنہر منصوبہ بے روزگاری کا خاتمہ کرے گا
بدھ 22 ستمبر 2021
-
پنڈ دادنخان ترقی کی راہ پرگامزن
جمعہ 10 ستمبر 2021
-
جہلم، پنڈ دادنخان! فواد آیا صواد آیا
پیر 30 اگست 2021
-
فیصل شاہ نے ساٹھ سے زائد ممالک میں پاکستان کا پرچم لہرایا
جمعرات 6 مئی 2021
نعیم کندوال کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.