مری سے آگے جنت کا راستہ

پیر 20 جولائی 2020

Saad Iftikhar

سعد افتخار

مری سے ایبٹ آباد کا راستہ دنیا کے خوبصورت ترین راستوں میں سے ایک ہے ، اس سارے علاقے کو قدرت نے خوب سجایا ہے ۔سر سبز بلند پہاڑ، روئی کی طرح ہوا میں اڑتے بادل کے ٹکڑے،شفاف نیلا امبر ، سورج کی آنکھ مچولی، روڈ کے اطراف میں بندروں کی مستیاں ،کوئل کی دل لُبا آواز اور دیگر جنگلی حیاتات اس راستے سے گزرنے والوں محصور کر دیتے ہیں ۔

اسی راستے پر آپ کو دنیا کے خوبصورت ترین سیاحتی مقامات بھی دیکھنے کو ملیں گے ۔ جن میں ملکہ کوہسار، جھیکا گلی ، ڈونگا گلی ، نتھیا گلی اور سمندر کٹھہ جھیل سمیت کئی اورہیں ۔
ملکہ کوہسار جس کا معروف تعارف مری کے نام سے ہوتا ہے،شاید ہی کوئی پاکستانی اس نام سے ناواقف ہو ،گرمیوں کی تعطیلات میں سب سے زیادہ رخ مری کا ہی کیا جاتا ہے اس کی سب سے بڑی وجہ کیپٹل سے قربت اور مری کا شاندار موسم ہے ۔

(جاری ہے)

موسم گرما میں مری کا درجہ حرارت لگ بھگ 20کے قریب رہتا ہے اور سردیوں میں برف باری ہوتی ہے اس لئے مری کو دونوں سیزنز میں دیکھنے کا مزا ہے۔مری میں مشہور مقامات مال روڈ ، کشمیر پوائنٹ ، نیو مری ، پترایاٹہ اور ایوبیہ ہیں ، مری کی ایک اور وجہ شہرت کیبل کار بھی ہے جس پر آپ مری کے بلندو بالا بہاڑی سلسلے کا نظارہ کر سکتے ہیں ۔ ہوٹلنگ کے حوالہ سے مری قدرے مہنگا ہے ، ایک کمرے کا کرایہ 2ہزار سے شروع ہو کر اوپر امریکی ڈالر کی طرح بھاگتا چلا جاتا ہے ، فوڈ لوورز کیلئے مری کے کھانے کوئی اتنے لذیز نہیں ہوتے اور شاپنگ کیلئے مال روڈ پر آپ اپنی جیب ہلکی کر سکتے ہیں۔


ایوبیہ کو مری کا حصہ ہی سمجھا جاتا ہے جو کہ غلط ہے جبکہ ایوبیہ ایبٹ آباد پختونخواہ کا علاقہ ہے ایوبیہ کی وجہ شہرت بلندی اور مزے کا موسم ہے لیکن میرے خیال سے ڈونگا گلی سے ایوبیہ کو جانے والا ٹریک زیادہ محصور کن ہے ،یہ ٹریک پیدل 1سے2گھنٹے کی ہائیکنگ ہے لیکن یہ زیادہ مشکل ٹریک نہیں ،اگر آپ کبھی اس ٹریک کو استعمال کرتے ہیں تو یقینا یہ آپ کیلئے ایک اچھا تجربہ ثابت ہوگا۔


ڈونگا گلی مری سے ایبٹ آباد روڈ کے اوپر ہی واقع ہے اور اس کو نتھیا گلی میں ہی شمار کیا جاتاہے کیونکہ نتھیا گلی سے 2کلومیٹر کی دوری پر ہے ،اس کی وجہ خوبصورتی صنوبر بھرے بلند پہاڑ اور صاف ستھرا ماحول ہے ،ڈونگا گلی میں سب سے خوبصورت بلکہ نتھیا گلی کی سب سے خوبصورت جگہ مشک ہوری ٹاپ ہے ،جو ڈونگا گلی سے تقریبا 2گھنٹے کی ہائیکنگ پر ہے اور دوسرا راستہ نتھیا گلی سے نکلتا ہے ۔

مشک پوری ہائیکنگ ٹریک انتہائی مزے کا ٹریک ہے،جس پر صنوبر کی خوشبو ، مختلف رنگوں کے پھول اور درختوں پر اٹکلیاں کرتے بندر آپ کو خوش آمدید کرتے ہیں ۔ مشک پوری تقریبا ساڑھے نو ہزار فٹ کی بلندی ہر واقع ایک میڈوز ہے اسکو مشک پوری ٹاپ ہی کہا جاتا ہے ،میرے خیال کے مطابق میرن جانی کے بعد مشک پوری ،نتھیاگلی کی سب سے اونچی پہاڑی ہے، مشک پوری ٹاپ پر طوطی رنگ کا گھاس ، سورج کی چمکتی کرنیں اور بادلوں کے تیرتے ٹکڑے اس کے حسن کو دوبالا کرتے ہیں ،یہاں کھڑے آپ مری اور ایبٹ آباد کے پہاڑی سلسلے کا نظارہ بھی کر سکتے ہیں ۔

یہ جگہ کیمپنگ کیلئے نہایت ہی عمدہ اور خوبصورت جگہ ہے لیکن ٹاپ پر سارا سامان خود لے کر جانا پڑتا ہے وہاں کوئی چیز آپ کو میسر نہیں ہوگی ۔اگر کبھی آپ نتھیا گلی جائیں تو مشک پوری سے ہوئے بغیر واپس نہ آئیے گا۔
نتھیا گلی جو ڈونگا گلی سے 2کلومیٹر کی مسافت پر ایبٹ آباد روڈ کے اوپر ہی واقع ہے ۔نتھیا گلی پاکستان کے خوبصورت مقامات میں سے ایک ہے یہی وجہ ہے کہ وہاں گورنر ہاوس سمیت کئی با اثر افراد کے بنگلو بھی دیکھنے کو ملتے ہیں ،نتھیا گلی میں جوچیز سب سے مزے کی ہے وہ ہے وہاں کا موسم بارش ، دھوپ ،بادل سب دن میں اپنی اپنی خوبصورتی بکھیرتے ہیں ،اور رات کو روڈ پر واک ایک نہ بھولنے والی چیز ہے ۔

نتھیا گلی اور اس کا موسم نو بیاہتے جوڑوں کیلئے سب سے موزوں ہیں کنوارے صرف رات کا کھانا کھائیں اور ایک چکر لگا کر روم میں چلیں جائیں ورنہ نمونیہ کی دوا پورے نتھیاگلی میں ڈھونڈنے سے ملتی ہے۔ویسے تو نتھیا گلی نام ہی خوبصورتی کا ہے لیکن اس میں خاص گورنر ہاوس ،میرن جانی،مشک پوری،لالہ زار پارک اور ایک آدھ آبشار ہے۔نتھیا گلی کی ایک وجہ شہرت وزیر اعظم عمران خان کا آنا جانابھی ہے کیونکہ خان صاحب کو اکثر نتھیا گلی میں ہائیکنگ کرتے پایا گیا ہے۔

میں فیملی کیلئے نتھیا گلی اس لئے موزوں سمجھتا ہوں کہ اس کے روڈ بہت سیو ہیں ۔شاپنگ اور دیگر معمولات میں یہ مری سے بھی مہنگا ہے ،کمرے کا کرایہ 3ہزار سے شروع ہو کر اوپر میری پہنچ سے کہیں دور چلا جاتا ہے ، شاپنگ کا تو سوچنا بھی گناہ ہے اور کھانے مری سے کچھ اچھے ہیں ۔
سمندر کٹھہ جھیل جو چندسال پہلے ہی توجہ کا مرکز بنی ہے ،نتھیا گلی سے تقریبا 10کلومیٹر ایبٹ آباد روڈ سے 5کلو میٹر نیچے کو ہے ۔

یہ جھیل ایک پُل کے ساتھ پہاڑوں کے دامن میں واقع ہے سبز رنگ کا پانی اس کے حسن کی وجہ جانی جاتی ہے۔آگے پھر آپ ایبٹ آباد شہر پہنچ کر کھانوں سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں اور شاپنگ بھی اچھے ریٹس کیساتھ ۔
مری سے لے کر ایبٹ آباد تک کا راستہ سارے کا سارا ہی فطرتی حسن سے مالا مال ہے اور اگر آپ کو اس راستے میں بارش مل جائے تو یہ ایک نہ بھولنے والا سفر ہوگا ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :