
انقلاب کے سنہرے دن
جمعرات 11 جون 2020

شاہد سدھو
(جاری ہے)
اس انقلاب نے فوری طور پر ایک انقلابی کام یہ کیا کہ کینسر، ہیپا ٹائٹس اور گردے کے مریضوں کو ملنے والی مفت دواوٴں اور ڈائیلسس کی عیاشی ختم کی۔ انصاف پر مبنی حکومت میں ایسی عیاشی کی اجازت نہیں دی جاسکتی اور یہ امتیازی سلوک نہیں ہوسکتا کہ کھانسی اور بخار کے مریضوں کو تو دوائی مفت نہ ملے اور کینسر، ہیپا ٹائٹس اور گردوں کے مریض ایسی عیاشی کریں۔ جب عوامی چندے سے بنے ہوئے بڑے کینسر ہسپتال میں دوائی مفت نہیں ملتی تو کسی اور جگہ اس ظلم کی اجازت کیسے دی جاسکتی ہے۔ غریب اسلامی جمہوریہ میں آئے انقلاب کا سب سے بڑا کارنامہ عوام کا معیار زندگی مغربی یورپ اور اسکینڈے نیویا کے عوام کے برابر لانے کی حقیقی اور زبردست کاوش ہے۔ اس پروجیکٹ کے کلیدی مرحلے کے طور پر عام استعمال کی اشیاء آٹا، چینی، گھی، خوردنی تیل، چائے کی پتی، دالوں، چاول، یوٹیلیٹیز بجلی، گیس، پانی اور دواوٴں کی قیمتیں مغربی یورپ کی قیمتوں کے تقریباً برابر کردی گئی ہیں اور آئندہ چند مہینوں میں قیمتیں مزید بڑھا کر اسلامی جمہوریہ کے عوام کا معیار یورپی عوام کے برابر بلکہ ان سے بھی بلند کردیا جائے گا۔ کم آمدنی والے غریبوں لئے انقلابی رہائشی منصوبے بنائے گئے ہیں۔ ان منصوبوں کے تحت بھکر اور لیّہ جیسے مہنگے ترین شہروں میں غریبوں کو محض بیالیس لاکھ کی حقیر قیمت میں مکان بنا کر دیئے جائیں گے۔
انقلابی حکومت مڈل کلاس کو بھی نہیں بھولی۔ مڈل کلاس کا بھی معیار زندگی بتدریج بلند کیا جارہا ہے۔ کاروں کی قیمتوں کو ہی لے لیں، ازلی دشمن بھارت کو تو دہائیوں پیچھے چھوڑ ا جا چکا ہے۔ جو سوزوکی کار بھارت میں چار لاکھ کی ملتی ہے وہی کار اقبال کے شاہینوں کو بارہ لاکھ کی پڑتی ہے اور جو کرولا بھارت میں نو لاکھ کی ہے وہی دنیا کی دوسری ذہین ترین قوم کے دیس میں پچیس لاکھ کی ہے۔ انقلابی حکومت بتدریج قیمتوں کو یورپی ممالک کے برابر لارہی ہے۔
کورونا کے معاملے سے بھی تاریخی طور پر نمٹا جارہا ہے۔ عوام دوست انقلابی حکومت نے نہ ڈاکٹروں کی سنی ، نہ وبائی ماہرین کی سنی ، نہ اپوزیشن کی سنی وہی کیا جو ایسی تاریخی حکومتیں کیا کرتی ہیں۔ حکومت نے بڑی جانفشانی سے کام کیا اور کئی چنیدہ وزیروں اور افسروں کو این 95 ماسک دیئے۔ بغیر ماسک اور مناسب پی پی ای کے اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کر کام کرتے ڈاکٹروں اور ہیلتھ ورکروں کو سیلوٹ اور سلامی بھی پیش کی ۔ حکومت نے بڑی کامیابی سے اشرافیہ کا لاک ڈاوٴن بھی ناکام بنایا۔ حکومت کے وزیر اعظم نے پندرہ تقریریں بھی فرمائیں۔ دنیا کے کسی ملک میں حکومت نے ایسے زبردست طریقے سے کورونا کو نہیں روکا۔ آج امریکہ، برطانیہ، اٹلی سب ممالک، حکومت کے وزیر اعظم سے سیکھنا چاہ رہے ہیں۔
تاریخی انقلاب کا کمال ہے کہ انقلاب کے سنہرے دنوں میں اب نہ ہالینڈ کا وزیر اعظم سائیکل پر سواری کرتا ہے نہ اٹلی کا وزیر اعظم ٹیکسی پر دفتر آتا ہے نہ برطانیہ کا وزیر اعظم الزام لگنے پر استعفیٰ دیتا ہے نہ جنوبی کوریا میں کشتی کے حادثے پر وزیر استعفیٰ دیتا ہے، نہ جاپان میں ریل حادثے پر ریلوے کا وزیرخود کشی کرتا ہے اور نہ ہی چین میں بی آر ٹی میں کرپشن کرنے پر وزیروں کو پھانسی دی جاتی ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
شاہد سدھو کے کالمز
-
مشرقی پاکستان اور ایک بنگالی فوجی افسر کا نقطہ نظر
بدھ 15 دسمبر 2021
-
مشرقی پاکستان اور جنرل ایوب خان
جمعہ 10 دسمبر 2021
-
مشرقی پاکستان اور اسکندر مرزا
منگل 7 دسمبر 2021
-
سیاسی حقیقت
ہفتہ 13 مارچ 2021
-
کون کتنا ٹیکس دیتا ہے
ہفتہ 6 مارچ 2021
-
جہان درشن
ہفتہ 27 فروری 2021
-
سقوطِ مشرقی پاکستان نا گزیر تھا؟
بدھ 16 دسمبر 2020
-
معجزے ہو رہے ہیں
جمعہ 4 دسمبر 2020
شاہد سدھو کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.