کورونا لاک ڈاؤن کے بعد کی دُنیا

جمعہ 30 جولائی 2021

Syed Badar Saeed

سید بدر سعید

ہمیں یہ تسلیم کرنا ہو گا کہ کورونا لاک ڈاون نے دنیا بھر کو تبدیل کر دیا ہے اور خاص طور پر کاروبار کے انداز بدل گئے ہیں ۔ لوگوں کا طرز زندگی یکسر تبدیل ہو چکا ہے۔بڑی کاروباری شخصیات اس وقت  قرضوں کے جال میں پھنس چکی ہیں ۔ دو سال سے شادی ہال ، ریسٹورنٹس ، اور نجی تعلیمی ادارے براہ راست متاثر ہوئے ہیں ۔ یہ وہ کاروبار تھے جنہیں کامیابی کی ضمانت سمجھا جاتا تھا کہ اس میں پرافٹ مارجن بہت زیادہ تھا اور شروع ہوتے ہی چل جاتے تھے ۔

بدقسمتی سے یہی کاروبار کورونا میں سب سے زیادہ متاثر ہوئے اور مکمل بند کرنے پڑے۔
کورونا نے ہماری مارکیٹ پر بری طرح اثرات مرتب کئے ہیں ۔ بڑی کمپنیز نے بھی تیزی سے اپنے ورکرز کو ملازمتوں سے نکالنا شروع کر دیا اور کچھ نے تنخواہوں میں کٹوتی کر دی ۔

(جاری ہے)

دوسری جانب مہنگائی میں تیزی سے اضافہ ہوا ۔ یہ صورت حال عام شہری کے لئے انتہائی پریشان کن ہے ۔


دوسری جانب اگر دیکھا جائے تو کورونا لاک ڈاون میں بھی کچھ لوگوں نے تیزی سے کمایا ہے اور اپنے متبادل روزگار کی جانب توجہ دی ہے ۔ کورونا نے دفتر کے ورک اسٹیشن کے کانسیپٹ کو ریجیکٹ کر کے آن لائن سروسز اور ورک ایٹ ہوم کی اصطلاح تیزی سے پھیلیائی ہے ۔ کمپنیز کو اندازہ ہوا کہ دفتر کے بے جا اخراجات سے بچتے ہوئے بھی نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں ۔


 اسی دوران فری لانسنگ کے شعبے نے تیزی سے ترقی کی ہے ۔ بےروزگار ہونے والوں میں سے کئی ایک نے فرری لانسنگ میں پہلے سے زیادہ پیسے کمانے شروع کر دیئے ۔ فری لانسنگ کے لئے دراز ، ایمازون جیسی عالمی مارکیٹس موجود ہیں جہاں خرید و فروخت کر کے لوگوں نے لاکھوں روپے کمائی ہیں ۔ کورونا میں زیادہ تر لوگوں نے گھر بیٹھ کر انہی مارکیٹس سے اپنی ضرورت کی اشیا خریدیں کیونکہ یہ قابل اعتباد مارکیٹس ہیں جو اپنے کسٹمر کے ساتھ فراڈ نہیں ہونے دیتیں اور فراڈ کی صورت میں ازالہ کر دیتی ہیں ۔


 اسی طرح جن لوگوں کے پاس کوئی ہنر تھا انہوں نے فائیور جیسے اداروں سے اپنے کلائنٹ ڈھونڈے اور گھر بیٹھے کام کر کے پیسے کمانا شروع کر دیے ۔ یاد رکھیں اگر آپ کو صرف تائپنگ بھی آتی ہے تو آپ کو آپ کی سوچ سے زیادہ کام مل جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ گرافک ڈیزائنر ، ویڈیو ایڈیٹر ، ایپ ڈویلپر، کانٹنٹ رائیٹنگ سمیت متعدد شعبوں میں لوگ آن لائن سروس فراہم کر کے روزگار کما رہے ہیں ۔

آن لائن ٹویشن کی بھی کافی مانگ ہے کیونکہ تعلیمی ادارے زیادہ تر بند ہی رہے ہیں ۔ کئی ڈاکٹرز اور وکیل بھی آن لائن سروس فراہم کر کے کما رہے ہیں لیکن سب سے زیادہ مارکیٹنگ کے شعبے نے کمایا ہے ۔ اگر آپ کورونا میں معاشی بدحالی کا شکار ہو رہے ہیں تو آن لائن مارکیٹ میں قدم رکھنا آپ کے لئے فائدہ مند ہو سکتا ہے
ہم  اب تک کورونا کے تین فیز بھگت چکے ہیں اور اب چوتھا فیز شروع ہو چکا ہے جس میں بھارتی وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔

ملک ایک بار پھر معاشی بدحالی ، بےروزگاری ، غربت اور لاک ڈاون کی جانب بڑھ رہا ہے ۔ ان حالات میں لازم ہے کہ متبادل آمدنی کے لئے ابھی سے کوششیں شروع کر دی جائیں اور آن لائن مارکیٹ کو سیکھنے اور سمجھنے کے بعد یہاں قدم رکھا جائے ۔
 دنیا اب تیزی سے آن لائن ورلڈ میں منتقل ہو رہی ہے۔ اگر ۤآج آپ فیصلہ نہ کر سکے تو کل مجبورا آپ کو اس آن لائن دنیا کا حصہ بننا ہی پڑے گا لیکن تب مقابلہ اتنا بڑھ چکا ہو گا کہ آپ کو اپنی جگہ بنانےمیں بہت سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :