
فرسودہ نظام اور کارکردگی
پیر 27 جولائی 2020

طاہر عباس
(جاری ہے)
اگر صوبائی حکومت کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تو سیاسی جماعت کے اندر ہی اختلافات اور آۓ روز وزراء اعلی کی تبدیلی کی خبروں کے سوا سننے کو کچھ نہیں ملا ۔ بی آر ٹی کے منصوبے کا ذکر کرنا موقع کی مناسبت سے دل شکن نہ ہو گا ۔ اگر بی آر ٹی کے منصوبے کو پاکستان کی تاریخ کا ناقص پروجیکٹ کہا جاۓ تو غلط نہ ہو گا ۔
خارجہ حکمت عملی کی بات کی جاۓ تو کچھ حد تک موجودہ حکومت مؤثر نڟر آئی ہے لیکن کچھ مقامات پر مواقع ضائع کیے جا چکے ہیں۔ محض بیانات پہ ہی اکتفا کرنا مناسب سمجھا ہے مگر عملی اقدامات کو اٹھانا مناسب نہیں سمجھا ۔
ابھی 2013 کے مقابلے کے پیپر کی پریسی پڑھ رہا تھا تو معلوم ہوا کہ ہمارے سیاسی نظام کا معاشرے اور اقتصادی نظام سے گہرا تعلق ہوتا ہے ۔جس طرح کا سیاسی نظام ہو گا اسی طرح کا اقتصادی و معاشرتی نظام دیکھنے کو ملے گا ۔ جہاں ہمیں انفرادی طور پر اپنے رویے بدلنے کی اشد ضرورت ہے وہی ہمیں پرسودہ نظام کے تخت کو بھی الٹنا ہو گا ۔ تبدیلی کے دعوے دار دیکھیں تو اب وہ روایتی طریقوں پہ اتر آۓ ہیں کہ بس دن پورے کیے جائیں اور پھر بیڑا غرق کرکے پتلی گلی سے نکلا جاۓ ۔ پرانے چہروں اور کٹھ پتلیوں سے سواۓ سیاست سے لوگوں کا اعتبار اٹھوانے کے سوا اور کچھ توقع کرنا بیوقوفی سے کم نہ ہو گا ۔ سیاست دان کرپٹ مگر کسی اور ادارے پہ بات آۓ تو وہ دودھ کے دھلے ہوۓ اور ساتھ ہی اک جزبات سے بھر پور گانا بھی ریلیز کردیا جاۓ گا تاکہ عوام کا ٹھاٹھیں مارتے ہوۓ جذبات کے سمندر میں کہیں کمی نہ برپا ہو جاۓ ۔ صد افسوس کہ میں بھی اس نظام کا حصہ ہوں ۔سواۓ بے بسی کے آنسو بہانے کے ہمارے پاس کوئی چارہ نہیں جب تک حقیقی معنی میں لوگوں میں شعور اور تعلیم نہیں آجاتی اور اگر نہیں تو اگلے الیکشن میں تبدیلی جیسے نعرہ کا چورن بیچ کر, چہروں کی کرسیاں بدل دی جائیں گی اور ڈونکی راجا کی آنکھوں پر سیاہ پٹی باندھ کر وہی پرانے انداز سے اس کی باگیں ہاتھ میں پکڑ کر شہر کے چوراہوں پہ گھمایا جاۓ گا اور اگر کسی بڑی گاڑی کے ساتھ ٹکر کھا گیا تو الزام گدھے پہ ہی آۓ گا نہ کہ کوچوان پہ اور یہ تماشہ یونہی چلتا رہے گا اور پاکستان آبادی کے لحاظ سے پھلتا پھولتا رہے گا کیونکہ غربت تو جانے نہیں لگی ۔
ایک مشہور فلاسفر اور لکھاری نے کیا خوب لکھا کہ کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں جو نظام کو تبدیل کرنے کے خواہش مند ہوتے ہیں لیکن ناقص حکمت عملی کی وجہ سے پرانے نظام کی بھی جڑیں اکھاڑ دیتے ہیں اور شاید ہمارے ساتھ بھی یہی ہو رہا ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
طاہر عباس کے کالمز
-
کیا پاکستان بدل پائے گا ؟
ہفتہ 19 فروری 2022
-
فرسودہ نظام اور کارکردگی
پیر 27 جولائی 2020
-
کسان بچاؤ ۔زراعت بچاؤ
ہفتہ 18 جولائی 2020
-
ہم اور اقلیتیں
منگل 7 جولائی 2020
-
انسانی حقوق کی تنظیمیں ۔ کارکردگی؟
جمعرات 2 جولائی 2020
-
ناقص حکمرانی کا مظاہرہ
ہفتہ 27 جون 2020
-
18 ویں ترمیم - اختیارات کی جنگ
ہفتہ 20 جون 2020
-
مہذب قومیں اور ہم ؟
پیر 15 جون 2020
طاہر عباس کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.