فروری پورے پاکستان میں جوش و جذبے کے ساتھ منایا جائے گا، اسلام آباد، لاہور، کراچی، پشاور، کوئٹہ اور مظفر آباد سمیت ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں مظاہرے کئے جائیں گی امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق

جمعہ 25 جنوری 2019 21:29

فروری پورے پاکستان میں جوش و جذبے کے ساتھ منایا جائے گا، اسلام آباد، ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 جنوری2019ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ 5 فروری پورے پاکستان میں جوش و جذبے کے ساتھ منایا جائے گا، اسلام آباد، لاہور، کراچی، پشاور، کوئٹہ اور مظفر آباد سمیت ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں مظاہرے کئے جائیں گے۔کشمیریوں کو پیغام دیں گے کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں جس طرح وہ کہتے ہیں کہ ہم پاکستانی ہیں اور پاکستان کے ساتھ ہیں اور پاکستان ہمارا ہے۔

کشمیر کی آزادی کو ریاستی پالیسی بنایا جائے اور اس کے لیے فنڈز رکھے جائیں۔کشمیر پر ایک نائب وزیر خارجہ بنایا جائے جو دنیا میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرے جس کے ساتھ تمام سفارتخانوں میں کشمیر ڈیسک بنایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی میاں محمد اسلم، امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر ڈاکٹر خالد محمود پارلیمانی لیڈر جماعت اسلامی مولانا اکبر چترالی اور سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی پاکستان قیصر شریف بھی موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اقوام متحدہ میں اپنی قراردادوں پر عمل کرائے او آئی سی کشمیر کو اپنی ترجیحات میں شامل کرے، 2020ء کا سال کشمیر کی آزادی کا سال ہو گا جو حشر افغانستان میں امریکہ اور روس کا ہوا وہی حشر بھارت کا کشمیر میں ہوگا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ بھارت میں جیسے ہی عام انتخابات قریب آتے ہیں کشمیریوں پر ظلم بڑھ جاتا ہے، روز تین سے چار کشمیری شہید کئے جا رہے ہیں،71سال سے کشمیری آزدی اور الحاق پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں پچھلے 28 سال میں 95 ہزار کشمیریوں کو شہید کیا گیا ہے اور ایک لاکھ سے زائد کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ ایک عشرے کے دوران 6 سو سے زائد گھروں کو جلایا گیا ہے۔

قائد اعظم محمد علی جناح نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ ،لیاقت علی خان نے پاکستان کے سر کا تاج ، مولانا ابو الاعلی مودودی نے جسم کا حصہ اور ذوالفقار علی بھٹو نے کشمیر کے لیے ایک ہزار سال تک جنگ لڑنے کا اعلان کیا تھا۔ کشمیر کے بغیر پاکستان کی تکمیل نہیں ہو سکتی مسئلہ کشمیر پر بھارت کے ساتھ تین جنگیں لڑیں اب دونوں ممالک ایٹمی قوت ہیں مسئلہ کشمیر حل نہ ہونے کی وجہ سے دونوں ممالک میں اٹیمی جنگ کا خطرہ ہے جس سے پورے خطے کے امن کو خطرہ ہے۔

کشمیر پاکستان کیلئے نظریاتی اور دفاعی لحاظ سے اہم ہے۔کشمیرکے تمام دریائوں کا رخ پاکستان کی طرف ہے۔ بھارت نے ہمیشہ پاکستان کوپانی سے محروم کرنے کی سازش کی ہے۔افغانستان میں نیٹو ممالک آنے کے بعد اور پاکستان میں بد امنی کے واقعات سے بھارت میں سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 62 چھوٹے بڑے ڈیمز تعمیر کئے ہیں۔ مجاہدین کی قربانیوں کی وجہ سے پاکستان محفوظ ہے، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے باوجود مقبوضہ کشمیرمیں ظلم و جبر جاری ہے، 10 کشمیریوں پر ایک فوجی لگا کر کشمیر کو جیل خانہ بنا دیا گیا ہے مگر اس کے باوجود آزادی کی مہم نہیں رکی، نہ انصاف پسند اقوام اور نہ ہی انسانی حقوق کی تنظیمیں اس پر بات کر رہی ہیں، 8 ہزار سے زائد نوجوان گرفتار کرکے لاپتہ کر دیئے گئے ہیں، تین ہزار آپریشنز کرکے 375 کشمیریوں کو گزشتہ سال شہید کیا گیا۔

سید علی گیلانی،شبیر شاہ،یاسین ملک،سید صلاح الدین اور آسیہ اندرابی سمیت کشمیری قیادت قربانیاں دے رہی ہے۔آسیہ اندرابی کے شوہر عاشق حسین 29 سال سے جیل میں قید ہیں جبکہ نیلسن منڈیلا نے 22 سال جیل میں گزارے اگر آزادی کی جدوجہد کمزور ہو گئی تو اس سے پاکستان کو بہت نقصان ہوگا۔بھارت کے وزیر اعظم مودی نے پاکستان توڑنے کا اقرار کیا بدقسمتی سے پاکستان کی ہر حکومت نے بھارت کے ساتھ دوستی، تجارت اور فنکاروں کو بھیجنے پر توجہ دی مگر بھارت کو جب بھی موقع ملا تو اس نے پاکستان کا امن تباہ کرنے کی کوشش کی۔

جماعت اسلامی نے کشمیریوں کا ساتھ اور ہر موقع پر ان کا ساتھ دے گی۔5 فروری 1990ء کو قاضی حسین احمد نے کشمیریوں سے یکجہتی کیلئے ہڑتال کی تھی جس کے بعد حکومت نے اس کو سرکاری طور پر منانا شروع کر دیا۔اس سال بھی جوش و جذبے سے یہ دن منایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مشرف کے سات نکات نے کشمیر کاز کو نقصان پہنچایا۔ حریت قیادت نے اس کو ناکام بنایا۔

پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ(ن) کی حکومتوں نے خاموش تماشائی کا کردار ادا کیا ہے ان کی ترجیحات میں کشمیر کا مسئلہ حل کرنا شامل ہی نہیں تھا۔مسئلہ کشمیر پر ریاستی پالیسی بنانے کے لیے دونوں ایوانوں کا مشترکہ اجلاس بلایا جائے اور ایک روڈ میپ بنایا جائے۔2019ء کو حکومت کشمیر کی آزادی کا سال منائے۔پاکستان کی حکومتوں نے اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں کشمیریوں کی شہادتوں کی وجہ سے مسئلہ کشمیر زندہ ہے۔