Live Updates

سعودی ولی عہد کے دورہ کے موقع پر کم از کم 8مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط متوقع ہیں ،شاہ محمود قریشی

مفاہمتی یادداشتوں کو عملی جامہ پہنانے کیلئے کوآرڈینیشن کونسل بنائی جائیگی جس کی سربراہی پاکستان کی طرف سے وزیر اعظم عمران خان اور سعودی عرب کی طرف سے کراؤن پرنس شہزادہ محمد بن سلمان خود کریں گے،(آج)میونخ روانہ ہورہا ہوں ، افغان صدر اشرف غنی اور روس ، جرمن اور کینیڈا کے وزراء خارجہ سے ملاقاتیں ہوگی ،ہمارے تعلقات امریکہ سے مزید بہتر ہو رہے ہیں،زلمے خلیل زاد کے ریمارکس اطمینان بخش ہیں ،سی پیک کے تحت تین اسپیشل اقتصادی زون بنیں گے،ہم چاہیں گے گوادر انرجی تجارت کا ایک مرکز بن جائے ہم سعودی عرب کو بھی اور متحدہ عرب امارات کو بھی خوش آمدید کہیں گے، پاکستان کویمن تنازعہ میں جھونکنے کی کوئی کوشش یا سازش نہیں ہورہی ہے ،ہمارے ایران کے ساتھ برادرانہ تعلقات ہیں، پریس کانفرنس سے خطاب آئندہ دو سال میں سات ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی توقع ہے،پنجاب ،سندھ اور بلوچستان سمیت ملک بھر میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کرینگے ، مشیر تجارت پاکستان کو تیل کی مصنوعات کی بہت طلب ہے،ریفائنری سے اضافی پیداوار ایکسپورٹ بھی ہوگی، خوراک و زراعت میں دو سال میں دو ارب ڈالر کی متوقع سرمایہ کاری ہوگی ، عبد الرزاق دائود ذوالفقار بھٹو کے بعد پہلی بار عمران خان نے مشرق وسطی سے تعلقات بہتر کیے، دفتر خارجہ کو مبارکباد دیتا ہوں ، فواد چوہدری سعودی عرب نے فوڈ پروسیسنگ کے ساتھ کنسٹرکشن اور ہاسپیٹلیٹی میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے، مالی شعبے میں تعاون کے حوالے سے مذاکرات جاری ہیں ، چیئر مین سرمایہ کاری بورڈ

بدھ 13 فروری 2019 20:27

سعودی ولی عہد کے دورہ کے موقع پر کم از کم 8مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 فروری2019ء) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ سعودی ولی عہد کے دورہ کے موقع پر کم از کم 8مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط متوقع ہیں ،مفاہمتی یادداشتوں کو عملی جامہ پہنانے کیلئے کوآرڈینیشن کونسل بنائی جائیگی جس کی سربراہی پاکستان کی طرف سے وزیر اعظم عمران خان اور سعودی عرب کی طرف سے کراؤن پرنس شہزادہ محمد بن سلمان خود کریں گے،(آج)میونخ روانہ ہورہا ہوں ، افغان صدر اشرف غنی اور روس ، جرمن اور کینیڈا کے وزراء خارجہ سے ملاقاتیں ہوگی ،ہمارے تعلقات امریکہ سے مزید بہتر ہو رہے ہیں،زلمے خلیل زاد کے ریمارکس اطمینان بخش ہیں ،سی پیک کے تحت تین اسپیشل اقتصادی زون بنیں گے،ہم چاہیں گے گوادر انرجی تجارت کا ایک مرکز بن جائے ہم سعودی عرب کو بھی اور متحدہ عرب امارات کو بھی خوش آمدید کہیں گے، پاکستان کویمن تنازعہ میں جھونکنے کی کوئی کوشش یا سازش نہیں ہورہی ہے ،ہمارے ایران کے ساتھ برادرانہ تعلقات ہیں۔

(جاری ہے)

بدھ کو وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے وفاقی وزیر اطلاعا ت و نشریات چوہدری فواد حسین ، مشیر تجارت عبد الرزاق دائود ، چیئر مین سرمایہ کاری بورڈ ہارون شریف کے ہمراہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کے حوالے سے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پریس کانفرنس کے دو بنیادی مقاصد تھے ایک تو سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان کے حوالے سے آپ کو اعتماد میں لینا تھااور دوسرا جمعرات کی صبح میں میونخ جرمنی روانہ ہو رہا ہوں اس سلسلہ میں گفتگو کرنا تھی۔

شاہ محمود قریشی نے کہاکہ سعودی ولی عہد دو روزہ دورے پر آرہے ہیں جو بہت اہمیت کا حامل ہے۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ ہمارے سعودی عرب کے ساتھ نئے تعلقات بننے جارہے ہیں،پچھلی حکومت کے سعودی عرب سے تعلق ختم ہوچکے تھے، دوریاں بڑھ گئیں تھیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ پچھلی حکومت کے سعودی عرب سے ساتھ تعلقات سرد مہری کا شکار تھے،سعودی عرب پاکستان کا بااعتماد دوسر تھا تاہم اس میں خلا آگیا تھا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے دو یکے بعد دیگرے ہونے والے دوروں میں پاک سعودی تعلقات میں خوشگوار تبدیلی آئی جس کا عملی مظاہرہ آپ کراؤن پرنس کے حالیہ دورہ میں دیکھیں گے۔ انہوںنے کہاکہ جب وزیراعظم عمران خان سعودی عرب تشریف لے گئے تو پہلی دفعہ ایک مدت کے بعد پاکستانی پرچم سعودی عرب کی سرزمین پر لہرا رہے تھے۔ انہوںنے کہاکہ سعودی عرب نے ہماری دل کھول کر مدد کی تین ارب انہوں نے بیلنس آف پے منٹ کی مد میں جمع کروائے اور پھر ڈیفرڈ پے منٹ کی مد میں 9.6 ارب کی سپورٹ فراہم کی۔

وزیر خارجہ نے کہاکہ سعودی عرب نے پہلے اپنی ٹیم روانہ کیں جنہوں نے ہوم ورک کیا یہاں انہوں نے رزاق داؤد صاحب سے ملاقات کی سرمایہ کاری بورڈ میں ان کی ملاقاتیں ہوئیں۔ انہوںنے کہاکہ اور اس ہوم ورک کے نتیجے میں کم از کم 8 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط متوقع ہیں۔انہوںنے کہاکہ سعودی عرب کا اتنا بڑا وفد پاکستان کی تاریخ میں نہیں آیا ہوگا ۔

انہوںنے کہاکہ ہم ان مفاہمتی یادداشتوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیئے کوآرڈینیشن کونسل بنائی جائے گی جس کی سربراہی پاکستان کی طرف سے وزیر اعظم پاکستان عمران خان اور سعودی عرب کی طرف سے کراؤن پرنس شہزادہ محمد بن سلمان خود کریں گے۔وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ میں (آج) جمعرات کو میونخ جرمنی روانہ ہو رہا ہوں،وہاں میری ملاقات افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات ہوگی۔

انہوںنے کہاکہ دورے کے دور ان روس کے وزیر خارجہ سے ملاقات ہو گی اس کے علاوہ جرمن وزیر خارجہ ازبک وزیر خارجہ اور کینیڈا کے وزیر خارجہ سے بھی ملاقات ہو گی۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ میونخ میں میری ملاقات امریکی سینیٹرز/ 19 ممبران امریکی کانگریس سے ملاقات طے ہے،سینٹر لنذے گراہم یہاں تشریف لائے ان کے ریمارکس اور پریس کانفرنس ریکارڈ پر ہے۔

انہوںنے کہا کہ امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے پاکستان کے متعلق جو مثبت ریمارکس دیئے وہ ہمارے لئے تمانیت کا باعث ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہمارے تعلقات امریکہ سے مزید بہتر ہو رہے ہیں۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر چوہدری فواد حسین نے کہا کہ بھٹوشہید کے بعد پہلی مرتبہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات اتنے بہتر ہوئے ہیں۔انہوںنے کہاکہ دفتر خارجہ کو مبارکباد دیتا ہوں ۔

وزیراطلاعات نے کہا کہ سعودی عرب نے آگے بڑھ کر پاکستان کی امداد کی۔وزیراطلاعات نے کہاکہ عمران خان کو کو الیکشن جیتنے کے بعد سب سے پہلا ٹیلی فون سعودی ولی عہد کا آیا تھا۔ چوہدری فوادنے کہا کہ سعودی ولی عہد کا دورہ تاریخی ہے،پریس کانفرنس کا مقصد سعودی ولی عہد کے دورہ کے حوالے سے چیزیں سامنے رکھی جائیں۔ چوہدری فواد نے کہا کہ ذوالفقار بھٹو کے بعد پہلی بار عمران خان نے مشرق وسطی سے تعلقات بہتر کیے۔

انہوںنے کہاکہ وزیراعظم عمران خان کا مشرقی وسطیٰ کے تعلقات میں اہم کردار ہے۔ مشیر تجارت عبد الرزاق دائود نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ دو سال میں سات ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی توقع ہے۔انہوں نے کہاکہ وہ پنجاب میں آر این جی پلانٹ میں دلچسپی رکھتے ہیں، سندھ اور بلوچستان میں بھی قابل تجدید توانائی میں دلچسپی رکھتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ وہ آئل ریفائنری قائم کرنے بھی دلچسپی رکھتے ہیں،وہ فیزیبیلٹی سٹڈی کریں گے اور بارہ سے پندرہ مہینے لگیں گے۔

انہو ں نے کہاکہ پاکستان کو تیل کی مصنوعات کی بہت طلب ہے،ریفائنری سے اضافی پیداوار ایکسپورٹ بھی ہوگی۔انہوںنے کہاکہ وہ خوراک و زراعت میں بھی دو سال میں دو ارب ڈالر کی متوقع سرمایہ کاری کریں گے۔انہوںنے کہاکہ وہ معدنیات میں بھی سرمایہ کاری کریں گے،خدمات اور آئی ٹی بھی سرمایہ کاری کریں گے۔چیئر مین مین سرمایہ کاری بورڈ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ایم او یوز ہونے کے بعد فیزیبیلٹی سٹڈی شروع ہوجائے گی۔

انہوںنے کہاکہ پاکستان سرمایہ کاری کے لئے کھلا ملک ہے۔انہوںنے کہاکہ سرمایہ کاروں کو سہولت دی جارہی ہے۔انہوںنے کہاکہ اقتصادی زونز کے قیام اور زمین کی خریداری پر بھرپور کام جاری ہے۔انہوںنے کہاکہ سعودی عرب نے فوڈ پروسیسنگ کے ساتھ کنسٹرکشن اور ہاسپیٹلیٹی میں دلچسپی کا اظہار بھی کیا ہے،مالی شعبے میں تعاون کے حوالے سے بھی مذاکرات جاری ہیں۔

ایک سوال پر وزیر خارجہ نے کہا کہ موجودہ حکومت جوغیر ملکی سرمایہ کاری لارہی وہ پچھلی حکومت گزشتہ دس میں لائی۔انہوںنے کہاکہ ہم کشکول سے جان چھڑانا چاہتے ہیں۔ایک سوال پر انہوںنے واضح کیا کہ پاکستان کویمن تنازعہ میں جھونکنے کی کوئی کوشش یا سازش نہیں ہورہی ہے ۔ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ آج کل پاکستان میں این آر او کا چرچہ ہے ۔وزیر خارجہ نے کہا کہ لبنان کے وزیر اعظم سے جب پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کی ملاقات ہوئی تو دوران گفتگو وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے کہا کہ پہلے پاکستان میں دو این آر او ہوئے لیکن ہمارا تجربہ کوئی اچھا نہیں رہا لہذا ہم اس طرح کوئی این آر او نہیں کریں گے۔

وزیرخارجہ کے مطابق لبنانی وزیراعظم نے کہاکہ وہ ایک تلخ تجربہ تھا ۔ ا یک سوال پر انہوںنے کہاکہ سعودی عرب میں قید پاکستانیوں کا معاملہ اٹھائیں گے تاہم گھنائونے جرائم میں ملوث افراد کے معاملے پر بات نہیں کرینگے ۔وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سرمایہ کاری کا حجم ہمارے ہاں بڑھا ہے ،ایک ارب ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری چند ماہ میں ہو چکی ہے۔

ایک اور سوال پر کہا کہ اسلامی عسکری اتحاد کے کمانڈر ان چیف جنرل ر راحیل شریف گزشتہ روز تشریف لائے اور انہوں نے اس اتحاد کے بنائے جانے کا مقصد بتایا کہ یہ کسی فرقے کے خلاف کسی ملک کے خلاف نہیں ہے یہ اتحاد میں شامل ممالک کی درخواست پر ایکشن لے گی خود بخود نہیں کریگی۔ایک اور سوال پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ سی پیک کے تحت تین اسپیشل اقتصادی زون بنیں گے۔

ہم چاہیں گے کہ گوادر انرجی تجارت کا ایک مرکز بن جائے ہم سعودی عرب کو بھی اور متحدہ عرب امارات کو بھی خوش آمدید کہیں گے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ میں سینٹ کمیٹی برائے امور خارجہ کے ممبران کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں کہ ہم نے برطانیہ میں کشمیر پر انٹرنیشنل کانفرنس میں شرکت کی وہاں لارڈ قربان نے جو تاریخی قرارداد پیش کی وہ سب نے متفقہ طور پر منظور کی۔

انہوںنے کہاکہ برطانوی پارلیمنٹ میں پہلی دفعہ مسئلہ کشمیر کو اٹھایا گیا اور جو ہمارا نقطہ نظر تھا ،تمام جماعتوں کے ممبران پارلیمنٹ جو ہمارے ساتھ تشریف لے گئے ان سب نے بھرپور تائید کی اور ہندوستان کا پراپیگنڈہ مکمل طور پر فیل ہوا۔ انہوںنے کہاکہ دو دفعہ ایران کے وزیر خارجہ پاکستان تشریف لائے اور ایک دفعہ میں نے تہران کا دورہ کیا۔ انہوںنے کہاکہ ہمارے ایران کے ساتھ برادرانہ تعلقات ہیں۔ ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ متحدہ عرب امارات کی ریفائنری ایڈوانس سٹیج پر ہے۔ انہوںنے کہاکہ متحدہ عرب امارات نے بھی کراؤن پرنس کی آمد سے پہلے وفد بھیجا جس نے اپنی رپورٹ کراؤن پرنس کو دی،اچھی خبروں کی توقع ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات